QR CodeQR Code

ملائم تبلیغ کی اہمیت اور ارکان

18 Oct 2021 13:54

اسلام ٹائمز: انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پیشرفت نے ملائم تبلیغ کی طاقت کو کشف کرنے میں انسان کی بہت مدد کی ہے۔ انسانی سماج ماضی میں بھی تبلیغ کے ہُنر سے لیس تھا۔ جدید ذرائع ابلاغ کی ایجادات نے ملائم تبلیغ کو بارود کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب تبلیغ کے پرانے اور قدیمی طریقوں پر انحصار کرنا گویا دشمن کے مقابلے میں ہتھیار ڈالنے والی بات ہے۔ اب جس طرح پرانے اسلحے تیر، تلوار، توپ، ٹینک اور ہوائی جہاز وغیرہ کی افادیت کم ہوتی جا رہی ہے، اُسی طرح تبلیغ کے کُہنہ اور کُند اسالیب بھی ناکام ہوتے جا رہے ہیں۔ نئی نسل، نئے دور اور نئی ایجادات کا تقاضا ہے کہ ملائم تبلیغ کی افادیت، اصولوں اور ارکان کو سمجھا جائے اور اس کے تقاضوں کے مطابق آئندہ نسلوں کی ہدایت و تربیت کا اہتمام کیا جائے۔


تحریر: نذر حافی
nazarhaffi@gmail.com

ملائم تبلیغ عصرِ ٹیکنالوجی کی پیداوار ہے۔ ٹیکنالوجی نے تبلیغ کو ایک نئی پرواز، حیرت انگیز سرعت، قیامت خیز توانائی اور ایک جادوئی و غیر مرئی شکل بخش دی ہے۔ اب قلم ماضی کی طرح صرف لکھتا نہیں ہے بلکہ سماج کے دماغوں میں تصاویر  تراشتا ہے۔ یہ تصاویر مخالف کی ہوں تو بدترین اور موافق کی ہوں تو بہترین ہوتی ہیں۔ اب لوگوں کے پاس وقت نہیں ہے کہ وہ سست رفتاری سے کتابیں پڑھیں یا گھنٹوں بیٹھ کر لمبی لمبی تقریریں سُنیں۔ اب ہر لمحے اطلاعات کی جنگ ہے، ہر طرف معلومات کا سیلاب ہے، ہر چینل پر تجزیہ و تحلیل کی بھرمار ہے اور ہر وقت ایک عام آدمی کی انگلی کے نیچے کئی کئی سرچ انجن خدمت کیلئے بے تاب ہیں۔

آج ذرائع ابلاغ حکومتوں کے قبضے سے نکل چکے ہیں۔ سوشل میڈیا نے سرکاری میڈیا کو شکست دیدی ہے۔ اس وقت ضرورت ہے کہ عام آدمی کو ذرائع ابلاغ کے استعمال کا درست طریقہ سکھایا جائے۔ اگر ہم اپنے چاہنے والوں اور اپنے پیاروں کو ذرائع ابلاغ کے استعمال کا درست طریقہ نہیں سکھائیں گے تو دوسرے اُنہیں غلط  طریقے سکھا دیں گے۔ اگر ہم انہیں میڈیا کی دنیا میں حُسنِ اخلاق، نرم گفتگو، خندہ پیشانی، دوسروں کے عیوب کی پردہ پوشی اور ملائم اندازِ تبلیغ کے علم و ہنر سے لیس نہیں کریں گے تو وہ حالات اور زمانے کے جبر کے تحت بداخلاق، بدتہذیب ، تُند خُو، بدتمیز، بے ادب، بدمزاج، جھگڑالو، پگڑیاں اچھالنے والے اور برائیاں تقسیم کرنے والے ہی بنیں گے۔

اب زمانہ ملائم تبلیغ کا ہے۔ آپ اچھائی کی تبلیغ کریں یا برائی کی، آپ مادی مفادات کیلئے فعالیت کریں یا معنوی اہداف کی خاطر، آپ کو اندازِ تبلیغ ملائم ہی اپنانا پڑے گا۔ لاکھوں سالوں کی مغز ماری کے بعد انسان اس نتیجے پر پہنچ چکا ہے کہ انسانی قلوب و اذہان کو مسخر کرنے کا سب سے بہترین ہنر ملائم تبلیغ ہے۔ آپ جرح و تعدیل، دوسروں کی تکفیر، فتنہ و فساد اور مار دھاڑ سے ممکن ہے وقتی طور پر کہیں غلبہ حاصل کر لیں، لیکن انسانی قلوب صرف اور صرف ملائم تبلیغ سے مغلوب ہوتے ہیں۔ قارئین کے استفادے کیلئے اس مضمون میں ہم ملائم تبلیغ کے ارکان بیان کر رہے ہیں۔ ملائم تبلیغ کا ایک اہم رُکن صداقت اور سچائی کا ہونا ہے۔ آیئے اس رُکن کا ایک سرسری سا جائزہ لیتے ہیں۔

1۔ صداقت اور سچائی
ممکن ہے کوئی یہ سوچے کہ آج کے دور میں لوگوں کے درمیان صداقت، سچائی اور  ایمانداری کا کارگر ہونا ممکن نہیں۔ اگر کوئی ایسا سوچتا ہے تو یہ اُس کی غیر تحقیقی سوچ ہے۔ آپ خود سروے کرکے دیکھ لیں کہ صداقت اور سچائی سے ہی  ایک مبلغ عوام کے نزدیک معتبر ہوتا ہے۔ اعتبار سے ہی عوام میں اطمینان اور یقین پیدا ہوتا ہے۔ صداقت اور ایمان داری کے ساتھ مختصر وقت میں جو اعتماد حاصل کیا جا سکتا ہے، وہ سالہا سال کی تقاریر سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ جس شخص پر لوگ اعتماد کرنے لگتے ہیں، پھر ایمان اور عقیدہ بھی اُسی سے لیتے ہیں۔ بہرحال کامیابی کیلئے فقط صداقت اور سچائی کافی نہیں، صداقت اور سچائی کے ساتھ ساتھ انفرادیت بھی ضروری ہے۔ آئیے ملائم تبلیغ میں انفرادیت کو ایک دوسرے رُکن کے طور پر سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

2۔ انفرادیت
آپ کی تبلیغ کا منفرد ہونا آپ کی کامیابی کی کلید ہے۔ انفرادیت کیلئے سخت محنت ضروری ہے۔ کوئی بھی فوق العادہ کام عادی طریقے سے نہیں ہوسکتا۔ آپ تقریر کریں یا تحریر لکھیں، اُس میں اتنی محنت کریں کہ آپ دوسروں سے منفرد ہو جائیں۔ جس آدمی نے ایک میٹر چھلانگ لگانی ہو اور جس نے پانچ میٹر، دونوں کی تیاری میں فرق ہوتا ہے۔ جس آدمی نے بس تقریر کرنی اور وقت پاس کرنا ہے اور تحریر لکھنی اور آگے بھیجنی ہے، اُس کی تیاری اور محنت میں اور جس نے دوسروں کیلئے نمونہ بننا ہے، اُس کی تیاری میں زمین سے آسمان تک کا فرق لازمی ہے۔ لہذا اپنی سوچ اور اہداف کو بڑا کریں، تاکہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں کوئی بڑا کردار ادا کرسکیں۔ آپ کو انفرادیت کیلئے اتنی محنت کرنی چاہیئے، تاکہ اگر عوام کو آپ اور آپ کے مدمقابل کسی دوسرے آدمی کی تحریر و تقریر میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے تو وہ آپ کو انتخاب کریں۔ ایک محنتی آدمی کو ہرگز جھوٹ، غلو، فرضی کہانیوں اور مبالغہ آرائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ کی انفرادی شناخت کیلئے آپ کی محنت ہی کافی ہوتی ہے۔ تاہم یاد رہے کہ ملائم تبلیغ کے موثر ہونے میں ایک دلکش عنوان کا بھی بڑا عمل دخل ہوتا ہے۔ لہذا ہم عنوان کے انتخاب کو تیسرے رُکن کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

3۔ عنوان کا انتخاب
ملائم تبلیغ میں آپ کا عنوان ایک مقناطیس کی حیثیت رکھتا ہے۔ آپ تحریر لکھیں یا تقریر، اپنا عنوان اپنے محتویٰ کے متن سے اخذ کریں۔ آپ عنوان پر جتنا سوچیں گے، اُس پر جتنی محنت کریں گے، وہ لوگوں کو اتنا ہی اپنی طرف کھینچے گا۔ بہت ساری خبروں، ان گنت کالموں، بے شمار مضامین اور لاتعداد علماء و خطباء کے بیچ میں اکثر لوگوں کی نظریں صرف عنوان پر پھنس جاتی ہیں۔ صرف جاذب اور دلکش عنوان پر ہی لوگوں کی نظریں جمتی ہیں۔ لیکن صرف ایک ہی نکتہ جو کسی بھی سامعین کے میگنفائنگ گلاس کے نیچے کبھی نہیں پھسلتا، وہ اشتہار کی سرخی ہے۔ ایسا عنوان جو عوام کی ضرورت کے مطابق نہ ہو یا عامیانہ ہو، وہ عوام النّاس کی نظروں سے پھسل جاتا ہے بلکہ بعض اوقات عوام کی نظروں سے گِر جاتا ہے۔ جہاں پر عنوان کا انتخاب انتہائی اہم ہے، وہیں محتویٰ میں موقف کی موجودگی بھی انتہائی ضروری ہے۔ چلیں اس وقت ہم موقف کی موجودگی کو چوتھے رُکن کے طور پر بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

4۔ محتویٰ میں موقف کی موجودگی
ملائم تبلیغ اُس وقت کارگر ہے، جب اس کے محتویٰ میں موقف کو زندہ رکھا جائے۔ موقف کی زندگی کیلئے یہ ضروری ہے کہ قرآن و سُنت کی تعلیمات کو نئے مصادیق پر تطبیق کرکے عوام کو حالاتِ حاضرہ کی سنگینی کا احساس دلایا جائے۔ لوگوں کو یہ بتایا جائے کہ اِن مسائل کو حل کرنا قرآن و سنّت کا حکم ہے۔ ہم حل کریں یا نہ کریں، ہماری زندگی جلد ختم ہونے والی ہے۔ لہذا اس مختصر زندگی میں ہر جگہ قرآن و سنّت کی اتباع اور پیروی کریں۔ قارئین یا حاضرین و ناظرین کے ذہنوں میں موقف کا بیج بونا انتہائی ضروری ہے۔ ملائم تبلیغ میں اگر باقی سب کچھ ہو، لیکن انتخاب و اختصار نہ ہو تو ایسی تبلیغ کبھی بھی ثمر آور نہیں ہوسکتی۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہاں انتخاب و اختصار سے کیا مراد ہے۔

5۔ انتخاب و اختصار
ملائم تبلیغ کیلئے صرف مطالعہ کافی نہیں ہے۔ مطالعہ کرنے کے بعد اپنی یاداشتوں میں سے عنوان کے مطابق مسلسل خاموشی کے ساتھ آیات و روایات، تاریخی واقعات، منطقی استدلال اور اہم بیانات کو منتخب کرنا ضروری ہے۔ اس انتخاب کے بعد ان چیزوں کو منطقی ترتیب کے مطابق مرتب اور مختصر کرنا بھی ضروری ہے۔ اس انتخاب و اختصار کے بعد تحریر کے ہر پیراگراف یا تقریر کے ہر بند کیلئے مختصر ترین جملوں کی تشکیل ضروری ہے۔ ہر متن میں جملے جتنے چھوٹے، مربوط اور دلکش ہونگے، سامعین اور قارئین تک اتنا ہی جلدی پیغام پہنچے گا۔ ملائم تبلیغ میں انتخاب و اختصار پر جتنی محنت کی جائے، اس کا نتیجہ اتنا ہی جلدی سامنے آتا ہے۔ ملائم تبلیغ میں موقف تو ہو، لیکن راہِ حل نہ ہو تو یہ صرف دل کی بھڑاس نکالنے والی بات ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ عوام کو موقف کے ہمراہ علمی و تحقیقی تجاویز بھی دی جائیں۔ اب چھٹے رُکن کے طور پر کچھ سطریں علمی و تحقیقی تجاویز کے حوالے سے بھی ملاحظہ فرمائیں۔

6۔ علمی و تحقیقی تجاویز
تحریر و تقریر کے محتویٰ میں جیسے موقف کی زندگی ضروری ہے، ویسے ہی ایسی علمی و تحقیقی تجاویز بھی ہونی چاہیئں کہ جنہیں آسانی سے مسترد نہ کیا جا سکے۔ ٹھوس تجاویز مقرر، خطیب اور لکھاری اور عوام سب کی کامیابی کا سبب بنتی ہیں۔ لہذا تجاویز دینے سے پہلے تحقیق کر لینی چاہیئے، تاکہ سطحی اور بوگس تجاویز سے ساری محنت پر پانی نہ پھر جائے۔ اگر آپ لوگوں کیلئے خوابوں، قِصّوں اور کہانیوں کے بجائے علمی تجاویز پیش کرتے ہیں اور لوگ آپ کی تجاویز کو تحقیقی بنیادوں پر قبول کرنے لگتے ہیں تو یہ عمل جہاں عوام کی شعوری سطح کو بلند کرے گا، وہیں آپ کی تبلیغ کی کامیابی کا باعث بھی بنے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملائم تبلیغ کے سارے اراکین اپنی اپنی جگہ مستقل حیثیت رکھتے ہیں، تاہم ان میں سے ایک اہم ترین رُکن تحریر یا تقریر کا اختتام ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ جھنجوڑنے والے اختتام کی تحریر یا تقریر میں کتنی تاثیر ہے۔

7۔ قیامت خیز اختتام
تقریر و تحریر کے عنوان کی طرح اس کا اختتام بھی انتہائی اہم ہے۔ محتویٰ کو ایک چونکا دینے والے نتیجے پر ختم کرنا چاہیئے۔ بہت سارے لوگ جو ساری تحریر و تقریر کو دلچسپی سے نہیں پڑھتے یا نہیں سنتے، وہ بھی آخری جملے پر غور کرتے ہیں۔ تحریر و تقریر کا قیامت خیز اور زوردار اختتام انتہائی ضروری ہے۔ یاد رکھئے کہ اگر کسی نے ساری تحریر توجہ سے پڑھی ہو یا ساری تقریر پوری توجہ سے سُنی ہو، لیکن وہ اختتام سے متاثر نہ ہو تو گویا اُس نے کچھ پڑھا یا سُنا ہی نہیں۔ یہاں پر یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ دنیا کے ہر شعبے کی طرح ملائم تبلیغ میں بھی توازُن اور اعتدال کو ایک خاص حیثیت حاصل ہے۔ چناچہ اسے ملائم تبلیغ کے آٹھویں رُکن کے طور پر یہاں پیش کیا جا رہا ہے۔

8۔ توازُن اور اعتدال
ملائم تبلیغ میں پہلے سے توازُن اور اعتدال کا معین ہونا ضروری ہے۔ مبلغ کو پہلے سے اپنے موضوعات، مطالعات، قوّت برداشت اور وقت کا حدود اربعہ طے کرنا چاہیئے۔ اُسے اپنے بارے میں بالکل درست معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ کونسی چیز ٹھیک طریقے سے بیان کرسکتا ہے اور کونسی نہیں! کس موضوع پر اُس کی گرفت مضبوط ہے اور کس پر ڈھیلی ہے۔ یاد رکھیں، آپ اپنی تیاری کے باوجود اگر توازن اور اعتدال نہیں رکھ پائے تو یہی ناکامی آپ کی اگلی کامیابی کا زینہ بنے گی، لیکن اگر آپ بغیر تیاری کے میدان میں اُترتے ہیں تو پھر پے در پے ناکامیاں آپ کو کچل کر رکھ دیں گی۔ لہذا تیاری کے ساتھ لکھنے یا بولنے سے کبھی نہ گھبرائیں، لیکن بغیر تیاری کے کبھی بھی منظرِ عام پر نہ آئیں۔ یہاں پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ملائم تبلیغ میں صرف لکھنے اور بولنے والوں کا ہی سارا کردار ہوتا ہے!؟ جب ہم ملائم تبلیغ کا جائزہ لیتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ ملائم تبلیغ کا ایک مضبوط رکن تو ایسے لوگ ہیں، جن کے پاس لکھنے یا بولنے کا وقت ہی نہیں ہوتا اور یا پھر یہ اُن کا شوق ہی نہیں ہوتا، لیکن اپنے نظریئے یا عقیدے سے شدید وابستگی کی بنیاد پر ایسے لوگ مواد کے بہترین مہیّا کنندگان ہوتے ہیں۔ آئیے ملائم تبلیغ کے نوّیں رُکن کے طور پر مہیّا کنندگان کی اہمیت پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

9۔ مہیا کنندگان
ملائم تبلیغ میں جس طرح پروڈیوسرز یعنی تولیدکنندگان کی ضرورت ہے اور پروڈیوسرز کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ اِسی طرح مہیّا کنندگان کی بھی اشد ضرورت ہے۔ مہیّاکنندگان ایسے افراد ہوتے ہیں، جو لکھنے یا بولنے کے شعبے میں مہارت نہیں رکھتے، یا اُن کے پاس یہ سب کچھ سیکھنے سکھانے کی فرصت نہیں ہوتی، لیکن وہ ایسا ڈیٹا بینک بنا لیتے ہیں کہ حسبِ ضرورت وہ تحریری و تقریری مواد شیئر کرتے ہیں۔ اگر ملائم تبلیغ کے دوران کسی اہم مناسبت کے ایّام میں مواد و محتویٰ کی  سپلائی لائن انٹرنیٹ یا بجلی کے تعطل کی وجہ سے خلل کی شکار ہو بھی جائے تو مہیا کنندگان کے پاس پہلے سے ایسا معیاری ڈیٹا موجود ہوتا ہے، جسے وہ شیئر کرکے وقتی ضرورت کو پورا کر دیتے ہیں۔

جمع بندی:
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پیشرفت نے ملائم تبلیغ کی طاقت کو کشف کرنے میں انسان کی بہت مدد کی ہے۔ انسانی سماج ماضی میں بھی تبلیغ کے ہُنر سے لیس تھا۔ جدید ذرائع ابلاغ کی ایجادات نے ملائم تبلیغ کو بارود کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب تبلیغ کے پرانے اور قدیمی طریقوں پر انحصار کرنا گویا دشمن کے مقابلے میں ہتھیار ڈالنے والی بات ہے۔ اب جس طرح پرانے اسلحے تیر، تلوار، توپ، ٹینک اور ہوائی جہاز وغیرہ کی افادیت کم ہوتی جا رہی ہے، اُسی طرح تبلیغ کے کُہنہ اور کُند اسالیب بھی ناکام ہوتے جا رہے ہیں۔ نئی نسل، نئے دور اور نئی ایجادات کا تقاضا ہے کہ ملائم تبلیغ کی افادیت، اصولوں اور ارکان کو سمجھا جائے اور اس کے تقاضوں کے مطابق آئندہ نسلوں کی ہدایت و تربیت کا اہتمام کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 959312

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/959312/ملائم-تبلیغ-کی-اہمیت-اور-ارکان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org