1
Tuesday 19 Oct 2021 17:12

مارب، آٹھ سالہ یمن جنگ میں انصاراللہ کی فتح کا دروازہ

مارب، آٹھ سالہ یمن جنگ میں انصاراللہ کی فتح کا دروازہ
تحریر: رضا عمویی
 
ایک طرف یمن کے حالات میں تیزی آئی ہے جبکہ دوسری طرف امریکہ نے صوبہ مارب میں انصاراللہ یمن کی تیزی سے جاری پیشقدمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ صوبہ مارت یمن کی معیشت کا دل تصور کیا جاتا ہے۔ یمن کی مسلح افواج اور انصاراللہ کی رضاکار فورسز گذشتہ چند ہفتوں کے دوران اس صوبے کا وسیع علاقہ سعودی اتحاد سے وابستہ تکفیری دہشت گرد عناصر کے قبضے سے چھڑوانے میں کامیاب رہی ہیں۔ تیزی سے جاری ان کامیابیوں نے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی ممالک کو بھی پریشان کر دیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں یمن کے صوبہ مارب میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ صوبہ مارب اسٹریٹجک اہمیت کا حامل صوبہ ہونے کے ناطے یمن جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔
 
اگر یمن کی مسلح افواج اور انصاراللہ کی رضاکار فورسز صوبہ مارب کو مکمل طور پر آزاد کروانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس کے نتیجے میں نہ صرف ان کی پوزیشن یمن میں مضبوط ہو گی بلکہ پورے خطے میں مستحکم ہو جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ اس صوبے میں یمن آرمی اور عوامی رضاکار فورس کی پیشقدمی کے آغاز سے ہی امریکہ نے جنگ بندی کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ مارب یمن کا وہ واحد بڑا شہر ہے جو اس وقت سعودی اتحاد سے وابستہ فورسز کے قبضے میں ہے۔ اگرچہ یمن آرمی نے گذشتہ برس فروری سے اس شہر کو آزاد کروانے کیلئے فوجی کاروائیوں کا آغاز کر رکھا ہے لیکن اس وقت تک وہ مارب شہر میں داخل نہیں ہو سکیں۔ حال ہی میں انہوں نے صوبہ مارب کے جنوب مغرب میں واقع اہم قصبے العبدیہ کو آزاد کروایا ہے۔
 
العبدیہ نامی قصبہ اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ وہ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل مارب شہر میں داخل ہونے کا دروازہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ قصبہ دو صوبوں البیضاء اور شبوہ کو مغرب اور جنوب کی جانب سے صوبہ مارب سے متصل کرتا ہے۔ اس قصبے کو آزاد کروانے کے بعد یمن آرمی اور انصاراللہ فورسز الجوبہ علاقے کے مرکز پر اپنا کنٹرول قائم کرنے کے قابل ہو چکے ہیں۔ یہ علاقہ مارب شہر سے محض تیس کلومیٹر فاصلے پر واقع ہے اور سابق یمنی حکومت کا آخری گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ یہاں سابق مستعفی صدر منصور ہادی کی وزارت دفاع کا مرکزی دفتر موجود ہے۔ صوبہ مارب کا شمار یمن کے ان صوبوں میں ہوتا ہے جو قدرتی وسائل جیسے تیل اور گیس کے وسیع ذخائر سے مالا مال ہیں۔
 
وسیع پیمانے پر تیل اور گیس کے ذخائر کی موجودگی کے سبب صوبہ مارب ملکی معیشت کا اہم ستون سمجھا جاتا ہے۔ مزید برآں، مارب ڈیم جیسے آثار قدیمہ پائے جانے کی وجہ سے یہ صوبہ ثقافتی اور تاریخی لحاظ سے بھی اہم ہے۔ مارب ڈیم تقریباً 4 ہزار سال پرانا ڈیم ہے جس کی سمندر سے بلندی اور خاص اسٹریٹجک پوزیشن کے باعث اس پر قبضہ جنگ کے نتائج کیلئے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر یمن آرمی اور انصاراللہ فورسز مارب ڈیم اور اس سے منسلک سڑکوں پر مکمل کنٹرول قائم کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو جارح سعودی اتحاد سے وابستہ فورسز کی لاجسٹک سپورٹ منقطع ہو جائے گی اور ان کے گرد گھیرا تنگ ہو جائے گا۔ اقتصادی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہونے کے باعث ملک کے شمال میں واقع صوبہ مارب جنوب میں واقع صوبہ عدن کا ہم پلہ تصور کیا جاتا ہے۔
 
صوبہ مارب کی اہمیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سابق یمنی صدر منصور ہادی نے اپنی پارٹی (حزب الاصلاح) کا ہیڈکوارٹر اس صوبے میں قائم کیا تھا۔ منصور ہادی دارالحکومت صنعاء پر قبضے کا خواب دیکھ رہے تھے لہذا انہوں نے صوبہ مارب کو صنعاء کے مشرقی دروازے کا درجہ دے کر وہاں اپنی فورسز کو بہت مضبوط بنایا تھا۔ اسی طرح صوبہ مارب کی اسٹریٹجک اہمیت کی ایک اور وجہ اس صوبے کا سعودی عرب کی سرحد کے قریب واقع ہونا ہے۔ لہذا اس صوبے پر یمن آرمی اور انصاراللہ فورسز کے مکمل قبضے کے بعد سعودی اتحاد پر حملوں کا نیا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔ یوں صوبہ مارب کی آزادی ایک تیر سے دو نشانے لگانے کے مترادف ہو گی اور اس طرح سابق یمنی صدر منصور ہادی اور جارح سعودی اتحاد دونوں پر کاری ضرب لگے گی۔
 
جب بھی یمن جنگ کے دوران یمن کی مسلح افواج اور انصاراللہ فورسز کی پوزیشن مضبوط ہونے لگتی ہے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی جنگ بندی کا شور مچانا شروع کر دیتے ہیں اور یوں سعودی اتحاد کی کمزور پوزیشن کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس وقت بھی امریکہ کی جانب سے انصاراللہ یمن کی پیشقدمی روکنے اور جنگ بندی کا مطالبہ اسی مقصد کیلئے کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف سعودی حکمران کسی نہ کسی طرح یمن جنگ کی دلدل سے باعزت طور پر باہر نکلنے کیلئے ہاتھ پاوں مار رہے ہیں۔ صوبہ مارب پر انصاراللہ یمن کا مکمل قبضہ عنقریب شروع ہونے والے مذاکرات میں بھی سعودی اتحاد کیلئے شدید دھچکہ ثابت ہو گا۔ سعودی عرب اور امریکہ سمیت اس کے دیگر مغربی اتحادی اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ مارب پر قبضہ انصاراللہ یمن کی حتمی فتح کا مقدمہ ثابت ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 959508
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش