QR CodeQR Code

مہنگائی ہائے مہنگائی، 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، عوام بدحال

26 Oct 2021 02:15

اسلام ٹائمز: پاکستان میں مہنگائی کی تاریخی سطح پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ مہنگائی کا آسیب پاکستان کی خوشحالی کو نگل چکا، پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کے سبب عام آدمی مسائل کی چکی میں پس رہا ہے، صورتحال کے ذمہ دار عمران خان ہیں، معاشی تباہی، مہنگائی اور معاشی افراتفری پاکستان کی قومی سلامتی کے تقاضوں کے لئے نیک فال نہیں۔


رپورٹ: ایم رضا

پاکستان میں گزشتہ تین سال میں مہنگائی نے 70 سال کے ریکارڈ توڑ دیئے، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوگیا، جب کہ گھی، تیل، چینی، آٹا اور مرغی کے گوشت کی قیمت تاریخی سطح پر پہنچ گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے غریب طبقہ کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام کو جلد شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو عام آدمی پر مہنگائی کے اثرات کا احساس ہے، صحت کارڈ، کسان کارڈ اور احساس پروگرام کے دائرہ کار کو بڑھایا جا رہا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق قیمتوں کے حساس اعشاریہ (ایس پی آئی) کے مطابق اکتوبر 2018ء سے اکتوبر 2021ء تک بجلی کے نرخ 57 فیصد اضافے سے 4 روپے 06 پیسے فی یونٹ سے بڑھ کر کم از کم 6 روپے 38 پیسے فی یونٹ کی سطح پر آگئے۔ اکتوبر کی پہلی سہ ماہی تک ایل پی جی کے 11.67 کلوگرام سلنڈر کی قیمت 51 فیصد اضافے کے بعد 1536 روپے سے بڑھ کر 2322 روپے کی سطح پر پہنچ گئی، اسی طرح پیٹرول کی قیمت میں تین سال کے دوران 49 فیصد تک اضافہ ہوا اور فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 93 روپے 80 پیسے فی لیٹر سے بڑھ کر 138 روپے 73 پیسے ہوگئی ہے۔

کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ خوردنی گھی و تیل کی قیمتوں میں ہوا، گھی کی فی کلو قیمت 108 فیصد اضافے سے 356 روپے تک پہنچ گئی، خوردنی تیل کا 5 لیٹر کا کین 87 اعشاریہ 60 فیصد اضافے کے بعد 1783 روپے کا ہوگیا۔ چینی کی قیمت میں 3 سال کے دوران 83 فیصد اضافہ ہوا اور 54 روپے کلو فروخت ہونے والی چینی کی قیمت 100 روپے سے تجاوز کرگئی۔ دال کی قیمت میں 60 سے 76 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ماش کی دال کی قیمت 243 روپے، مونگ کی دال کی قیمت 162 روپے، مسور کی دال 180 روپے فی کلو جب کہ چنے کی دال 23 فیصد اضافے سے 145 روپے فی کلو پر آگئی۔ آٹے کے 20 کلو کے تھیلے کی قیمت 3 سال میں 52 فیصد اضافے سے 1196 روپے پر آگئی، آٹے کی فی کلو قیمت میں 20 روپے کلو تک کا اضافہ ہوا۔ سرکاری حساب کے مطابق تین سال میں مرغی کی قیمت میں 60 فیصد اضافہ ہوا اور مرغی کی قیمت اکتوبر 2018 سے اکتوبر 2021 تک 252 روپے کلو کی سطح پر رہی، تاہم بازاروں میں مرغی کا گوشت 400 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق تین سال میں گائے کے گوشت کی قیمت 48 فیصد اضافے سے 560 روپے کلو کی سطح پر آگئی تاہم بازاروں میں گائے کا گوشت 650 روپے کلو فروخت ہورہا ہے، بکرے کے گوشت کی فی کلو قیمت 3 سال میں 43 فیصد اضافہ سے 1133 روپے کلو کی سطح پر آگئی۔ تین سال میں کھلا دودھ 32 فیصد اضافے کے بعد 112 روپے لیٹر کی سطح پر آگیا جب کہ کراچی میں کھلا دودھ 130 روپے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے اور اس میں مزید 30 روپے اضافے کی تیاری کی جارہی ہے۔ گزشتہ 3 سال کے دوران چاول کی قیمت میں اوسطاً 30 فیصد تک اضافہ ہوا، سادہ ڈبل روٹی 44 فیصد تک مہنگی ہوئی اور چائے کی پتی کا 190 گرام کا پیکٹ 27 فیصد اضافے کے بعد 248 روپے تک پہنچ گیا۔ جب کہ اس عرصے میں مرغی کے انڈے بھی 47 فیصد اضافے سے 170 روپے فی درجن ہوگئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی کا آسیب پاکستان کی خوشحالی کو نگل چکا، پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کے سبب عام آدمی مسائل کی چکی میں پس رہا ہے، صورتحال کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مہنگائی کے پہاڑ کے تلے دبنے والے عوام کی چیخ و پکار کو اب برداشت نہیں کیا جا سکتا، ریاستوں کی بقاء کا دارو مدار معیشت پر ہے، اگر معاشی صورتحال خراب ہو تو ریاست کی بقاء خطرے میں پڑجاتی ہے، آج ایک بار پھر دنیا میں معیشت کی جنگ شروع ہوچکی ہے لیکن ہماری معیشت کو موجودہ حکمرانوں نے تباہ کردیا، حکمرانوں ںے عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ دیئے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والی شرائط اور مذاکرات کی تفصیلات پارلیمنٹ سے چھپانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دال کالی ہے، ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ قومی معیشت کو برباد کر رہا ہے، مہنگائی کی طرح ڈالر میں مسلسل اضافے پر حکمران مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جبکہ معاشی تباہی، مہنگائی اور معاشی افراتفری پاکستان کی قومی سلامتی کے تقاضوں کے لئے نیک فال نہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف دور میں کہا جاتا تھا جب پٹرول، بجلی مہنگی ہوتی ہے تو وزیراعظم چور ہوتا ہے، وہ تو چور نہیں نکلے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں تو غریب بھی پیٹ بھر کے سوتا تھا، مہنگائی میں حکومتی نااہلی کا عمل دخل تو ہے ہی یہ ووٹ کی عزت پامال کرنے کا بھی نتیجہ ہے۔  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، غربت بے روزگاری میں ریکارڈ اضافہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، حکومت نے احتساب سب کا اور کرپشن کے خاتمے کے دعوے کا خود ہی مذاق بنا دیا ہے، ہر طرف مافیاز کا راج ہے، آدھی درجن مافیا نے ملک کو مفلوج کردیا ہے، جس مافیا پر بھی تھوڑی سی تحقیق ہوئی، اس کے پیچھے وزیراعظم کے دوست نظر آتے ہیں۔ حکمران اتحاد میں شامل ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ مہنگائی بہت ہوگئی ہے، بدانتظامی بھی مہنگائی کی وجہ ہے، وزیراعظم سے مطالبہ کرتا ہوں غریبوں کے لئے کچھ کریں۔


خبر کا کوڈ: 960462

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/960462/مہنگائی-ہائے-70-سالہ-ریکارڈ-ٹوٹ-گیا-عوام-بدحال

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org