QR CodeQR Code

تبصرہ کتاب

9 Dec 2021 11:30

اسلام ٹائمز: زینبیون عشق خدا کے محافظ ہیں، حرم عشق کے محافظ ہیں، جو صفحہ عشق و انسانیت پر داغ نما داعش و دیگر فتنہ پرور تنظیموں کو ذات الہ کے عشق سے سرشار ہو کر واصل جہنم کر رہے ہیں اور اپنی گمنام شہادتوں سے ظہورِ مہدی (عج) کی راہ کو ہموار کر رہے ہیں۔ یہ وہ شہداء ہیں، جو شاہراہ ہدایت کی معرفت کو درک کرکے اس کو پا لیتے ہیں اور مظہر الہیٰ بن جاتے ہیں۔ سب کو چاہیئے کہ اس کتاب کا مطالعہ کریں۔


تبصرہ: قدرت نقوی
کتاب: پاسبان حرم
مولف: عطیہ بتول


ہر انسان "انَ لِلہِ وَ اِّنَ اِلیہِ الرَجِعُونْ" کی ابدی حقیقت کے باوجود مختلف حادثات کے زیر اثر زندگی گزارتا ہے اور دن بدن سکڑتے لمحات کے باوجود مادی لذتوں، دنیا کی سرابی رنگینیوں اور ان کی محبت سے نہیں تھکتا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان جس قدر اسے پاتا ہے، مسلسل اس کے پیچھے اس قدر بھاگتا ہے۔ نتیجہ یہ کہ سرابی دنیا کے اسیر لوگوں کی حب دنیا، عشق دنیا میں تبدیل ہو جاتی ہے اور یوں یہ لوگ "صُمٌّۢ بُكۡمٌ عُمۡىٌ فَهُمۡ لَا يَرۡجِعُوۡنَ" کا مصداق بن جاتے ہیں۔ دنیا کی اس شکستہ تصویر میں جب آنکھوں کو بند کرتی ہوں تو نگاہیں آئنیہِْ حقیقی کی جانب رشد کرتی ہیں، جہاں سے رستا پاکیزہ لہو کسی ایسی ذات کے عشق کا مظہر ہوتا ہے کہ جس کے عشق کی خاطر عاشق اپنی ذات کو قربان کر دیتا ہے۔ 

کیا آپ جانتے ہیں انسانوں میں سے اِن انسانوں کو؟ یہ وہ انسان ہیں، جو عاشق ہوگئے ہیں اپنے خالق کے اور اس کی معرفت ان کے دل میں اس قدر بسی ہوئی ہے کہ وہ اپنے معشوق سے اس کی رضا و خوشنودی کے حصول کے لیے اپنی جان و مال دے کر  تجارت کرتے ہیں اور سرابی دنیا کی رفتار کو کوسوں میل دور چھوڑ کر منتظر ہیں کہ اپنے معشوق سے جا ملیں۔ اس انتظار میں وہ اسی دنیا میں رہتے ہیں، لیکن خود کو اس کی غلاظتوں میں آلودہ نہیں کرتے، کیونکہ وہ اس زیبا ترین خالق کے عاشق ہوچکے ہوتے ہیں، جس کے سامنے یہ دنیا ہیچ اور کم اہمیت ہو جاتی ہے۔ یہ درحقيقت شہداٸے مدافعین حرم ہیں، جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے لقاٸے الہیٰ کا جام پیا۔

شہداء کے نزدیک یہ دنیا ایک قفس ہے اور وہ ہر لمحہ اپنی سانسوں کو اپنے معشوق کی یاد میں بھرتے ہیں اور یہی سانسیں ہی انہیں حیات حقیقی عطا کرتی ہیں۔ ان شہداء کی زندگی اور ہماری زندگی میں فرق صرف "خدائے واحد و لاشریک"  کا ہے۔ ان کا رب، معبود، خالق و پروردگار فقط ایک ہی ذات ہے، جس کی معرفت میں وہ اس کے عاشق ہوگئے اور ان کے عشق نے ان کو ہر غیر اللہ کے عشق سے بے نیاز کر دیا۔ لیکن ایسا نہیں ہے کہ شہداء دنیا سے دور رہتے تھے، تبھی وہ پاکیزہ ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اس میں اپنے معشوق کی رضا کے مطابق رہتے تھے۔ اس عارضی دنیا اور ان کی پرکشش رنگینوں سے لو لگا نہیں لیتے تھے، جو ان کو یاد خدا سے غافل کر دے۔ عشق خدا انسان کی عقل کو رشد دیتا ہے اور یوں اس کا عشق عاقل ہو جاتا اور پھر اس پر سے حجاب اٹھ جاتے ہیں، جس سے وہ زیبا ترین عاشق کا جلوہ دیکھتا ہے۔ *جیسے کہ از نگاہ شہید چمران:* 
*"جب عقل عاشق ہو جائے۔۔۔"* 
*"تو عشق عاقل ہو جاتا ہے۔۔۔"* 
*"تب آپ شہید ہوتے ہیں۔۔۔۔"*


فقط اتنا ہی نہیں بلکہ اس جلوہ گری کے بعد جب وہ واحداہ لاشریک کے عشق سے متسغرق ہو جاتے ہیں تو وہ دنیا کے ہر طاغوت کو نعرہ عشق لگا کر للکارتے ہیں۔ یہی للکار طاغوت کی نیند کو سکون سمیت سلب کر لیتی ہے۔ اس اضطراب میں طاغوت دشمن زمین پر نشان خدا کی آواز کو دبانے کے لیے سازشیں اور منصوبے بناتے ہیں، لیکن خدا بہترین مدبر ہے۔ ہر دور کے طاغوت کی جڑوں کو اکھاڑ کر انہیں واصل جہنم کرنے والے یہی عاشقان خدا ہیں، جو شہادت کا آب حیات پی کر کبھی شہید محرم علی، کبھی شہید نقوی، کبھی شہید الحسینی، کبھی شہید حججی، کبھی شہید جہاد مغنیہ، کبھی شہید عماد، کبھی شہید علی ناصر صفوی تو کبھی شہید حاج قاسم سلیمانی۔۔۔۔۔ کی صورت آسمان کے دمکتے ستارے بن جاتے ہیں۔ جن کے نقش قدم پر چل کر ہر عاشق کمال حقیقی کی جانب رشد کرتا ہے۔
*انہوں نے فتنہ گروں کے قدم اکھاڑ دیئے*
*فساد کے جو مراکز تھے وہ اجاڑ دیئے*
*وہ اپنا گوہر  مقصود  پاگئے  آخر*
*چراغ جو تھا جلانا، جلا گئے آخر*


پیشِ نظر کتاب انہی عاشقانِ خدا کی داستانوں پر مبنی ہیں۔ اگر ہم آج اپنے گرد ان عاشقوں کی جماعت کو تلاش کریں تو حزب اللہ، زینبیون کے مجاہد ہمیں نظر آئیں گے، جو اپنی ہر مصیبت و مشکل پر اپنی بی بی زینب (سلام اللہ علیہا) و مولا حسین (علیہ سلام) کے مصائب کو فوقیت دیتے ہیں اور حرم عاشقان خدا کی جانب اٹھنے والی ہر یزیدی نگاہ کو جھکا دیتے ہیں۔ زینبیون عشق خدا کے محافظ ہیں، حرم عشق کے محافظ ہیں، جو صفحہ عشق و انسانیت پر داغ نما داعش و دیگر فتنہ پرور تنظیموں کو ذات الہ کے عشق سے سرشار ہو کر واصل جہنم کر رہے ہیں اور اپنی گمنام شہادتوں سے ظہورِ مہدی (عج) کی راہ کو ہموار کر رہے ہیں۔ یہ وہ شہداء ہیں، جو شاہراہ ہدایت کی معرفت کو درک کرکے اس کو پا لیتے ہیں اور مظہر الہیٰ بن جاتے ہیں۔ سب کو چاہیئے کہ اس کتاب کا مطالعہ کریں۔ یہ نہ صرف مدافعین ِحرم کی داستانیں ہیں بلکہ شہداٸے اسلام کی مناجات کا بھی تذکرہ ہے۔ تمام پہلو سے زینبیون کی شجاعت کا اس کتاب میں تذکرہ کیا گیا ہے۔ اگر آپ کو کہیں سے بھی تکفیریوں کا پروپیگنڈہ نظر آٸے تو اس کتاب کو پیش کریں اور شہداٸے ولایت کے تذکروں کو زبانِ زد عام کریں، بلاشبہ یہ شہداء ولایت کے محافظ ہیں۔
*مدافعان عشق و وفا کے چراغ*
*سلام اے عشقِ خدا کے پرستار*
*تم ہی سے ہے عشقِ خدا کی بہار*
*سلام اے خدا کی حقیقی آیات*


خبر کا کوڈ: 967616

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/967616/تبصرہ-کتاب

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org