0
Wednesday 29 Dec 2021 03:08

مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے وفد کا دورہ پاکستان

مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے وفد کا دورہ پاکستان
رپورٹ: سید عدیل زیدی

انقلاب اسلامی ایران کی جہاں دین مبین کیلئے آج تک بے پناہ خدمات سامنے آئی ہیں، ان میں اتحاد امت مسلمہ کیلئے کی جانے والی عملی کوششیں اور اس کے اثرات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ امام خمینی (رہ) نے امت کا درد محسوس کرتے ہوئے دشمنان اسلام کے مقابلہ میں امت مسلمہ کو اکٹھا کرنے اور اس کے اتحاد پر ہمیشہ زور دیا۔ انقلاب اسلامی کے زیر اثر امت واحدہ کیلئے کی جانے والی کوششوں کا ایک عملی نمونہ اس وقت سامنے آیا، جب 1990ء میں رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے حکم پر ’’مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی‘‘ جیسے ادارہ کو قائم کیا گیا، جس کا بنیادی مقصد اتحاد امت کیلئے عملی اقدامات کرنا تھا۔ یہ ادارہ آج بھی اپنی بھرپور فعالیت کی صورت میں مذہب اسلام کی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کا ایک اہم وفد اس وقت سیکرٹری جنرل آیت اللہ ڈاکٹر حمید شہریاری کی سربراہی میں پاکستان کے اہم دورہ پر موجود ہے۔

اس وفد میں ایران کی رہبر کونسل کے رکن مولانا نذیر احمد سلامی، ڈاکٹر آقای محسن مسچی اور دیگر شامل ہیں۔ برادر اسلامی ملک سے آئے ان معزز مہمانان گرامی کے وفد نے مختلف مذہبی و سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں اور بعض تقریبات میں بھی شرکت کی ہے۔ مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے وفد سے امتِ واحدہ پاکستان کے وفد نے علامہ محمد امین شہیدی کی سربراہی میں ملاقات کی، وفد میں علامہ محمد عباس وزیری، مفتی سید ابرار بخاری اور علی نقی عمار شامل تھے۔ ملاقات میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی اور احسان خزاعی مشیر برائے ایرانی ثقافت بھی موجود تھے۔ وفود کے اراکین نے اسلام کو درپیش بین الاقوامی چیلنجز، استعماری طاقتوں کی اسلام کیخلاف ریشہ دوانیوں، وحدت امتِ اسلامی کو درپیش خطرات، فرقہ وارانہ جذبات کو ابھارنے والے عناصر کی روک تھام، اسلام کے مختلف فرقوں کے درمیان موجود مشترکات کے فروغ کی حکمت عملی، پاکستان و ایران کی اقوام کے درمیان اتحاد، وحدت اور مشترکات کے زیادہ سے زیادہ فروغ، افغانستان میں مغربی ممالک کی جارحیت کے نتیجہ میں پیش آنیوالی صورتحال اور افغان عوام کو موجودہ درپیش انتہائی مشکلات کے حل کیلئے دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کے اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی۔

علاوہ ازیں عالمی ادارہ مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ آیت اللہ ڈاکٹر شہریاری نے اپنے وفد کے ہمراہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ ’’اتحاد امت کانفرنس‘‘ میں شرکت کی، اس دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپ میں مسیحیوں کے تین مذاہب، مختلف قومیں اور مختلف زبانیں بولنے والے آباد ہیں، اس کے باوجود وہاں پر ایک یونین کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، یہی قومیں آپس میں عالمی جنگیں لڑ چکی ہیں۔ دوسری جنگ عظیم میں انھوں نے ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ انسانوں کو قتل کیا ہے، لیکن آج ان کی ایک کرنسی اور ایک پارلیمنٹ ہے، وہ یکساں اقتصادی مفادات کے لیے اکٹھے ہیں۔ اسلامی ممالک بھی مختلف مسالک، قومیتوں اور زبانوں کے اختلاف کے باوجود ایسی ہی ایک یونین تشکیل دے سکتے ہیں۔ یورپ کے اتحاد کی وجہ دنیاوی مفادات اور معیشت ہے، مسلمانوں کے پاس اتحاد کا محور قرآن کریم اور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم رسالت مآبؐ کے ساتھ ہوں، قرآن بھی "والذین" معہ کہتا ہے اور وہ ہم سے یہی چاہتا ہے کہ ہم رسولؐ اللہ کے ساتھ ہوں۔ سب مل کر ان کا دامن تھام لیں۔

آیت اللہ ڈاکٹر حمید شہریاری نے اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں ایس یو سی پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ بھی شامل تھے۔ ملاقات میں آیت اللہ ڈاکٹر حمید شہریاری کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر اتحاد امت کی کاوشوں میں اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے علماء و دانشوروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، جن سے دنیا کے دیگر اسلامی ممالک مستفید ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مسلم ممالک کے مابین اسلامی یونین کی تشکیل کی اپنی تجویز کے مفاہیم پر روشنی ڈالی اور مسلمانوں کو عملی طور پر ایک امت کی لڑی میں پرونے کے نظریہ کو قابل عمل قرار دیا۔ اس موقع پر علامہ سید ساجد علی نقوی نے مہمانان گرامی کے دورہ پاکستان پر ان کو خوش آمدید کہا اور مجمع جہانی تقریب مذاہبِ اسلامی کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے ملک میں نفرت، گروہ بندی اور تکفیر کی فضاء کے خاتمے کے لیے ماضی میں کیے گئے اقدامات سے وفد کو آگاہ کیا۔

اس کے علاوہ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں آیت اللہ حمید شہریاری اور مجلس خبرگان ایران کے سینیئر ممبر مولوی نذیر احمد سلامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اتحادِ اُمت، عالمِ اسلام کو درپیش بحرانوں سے نجات دِلا سکتا ہے، مسالک اور فرقوں میں تقسیم پوری ملّتِ اسلامیہ کے لیے تباہی بن گئی ہے۔ کشمیر، فلسطین اور عالمِ اسلام کے دیگر ممالک میں استعماری واستکباری قوتوں کے مسلّط کردہ ظلم سے نجات عالمِ اسلام کی مشترکہ پارلیمنٹ، مشترکہ دفاعی اور اقتصادی لائحہ عمل سے ممکن ہوسکتی ہے۔ علماء، دینی سکالرز، منبر و محراب کے خطیب حضرات اور مشائخِ کرام کو جوہری اور قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان، ایران اور افغانستان خطہ میں اہم ترین اسلامی ہمسایہ ممالک ہیں۔ تینوں ممالک کی حکومتوں، عوام اور علماء و دانش وروں میں قریبی تعلق اتحادِ اُمت کا دروازہ کھولے گا۔

آج رات مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے مجمع جہان تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ ڈاکٹر حمید شہریاری اور رکن مجلس خبرگان مولوی نذیر احمد سلامی کے اعزاز میں اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ایک عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ عشائیہ میں مذہبی، سیاسی جماعتوں کے قائدین سمیت معروف سماجی و صحافتی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجمع جہاں تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ ڈاکٹر حمید شہریاری اور مولوی نذیر احمد سلامی کو دورہ پاکستان پر خوش آمدید کہا۔ عشائیہ سے آیت اللہ ڈاکٹر حمید شہریاری نے خصوصی خطاب کیا۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنماء سینیٹر اعجاز چوہدری، جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماء سید ثاقب اکبر، معروف عالم دین علامہ سید حسنین عباس گردیزی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 970843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش