QR CodeQR Code

غزہ میں اسلامی مزاحمت کی مشقِ جنگ

29 Dec 2021 00:48

اسلام ٹائمز: اب اس ڈیڈ لائن کو ختم ہوئے بھی تین ہفتے گزر چکے ہیں اور غاصب صہیونی رژیم اور اسلامی مزاحمت میں مسلح ٹکراو کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ حماس نے ہفتے کی صبح چار میزائلوں کا تجربہ کیا اور انہیں سمندر کی جانب فائر کیا۔ کل سے غزہ میں رکن الشدید 2 نامی نئی جنگی مشقوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ فلسطین کے اسلامی مزاحمتی گروہوں کے مشترکہ آپریشن روم نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں ان جنگی مشقوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ ان جنگی مشقوں میں تمام فلسطینی مزاحمتی گروہ شامل ہیں اور یہ مشقیں چند دن تک انجام پائیں گی۔ بیانیے کے مطابق ان جنگی مشقوں کا مقصد ایکدوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا، فوجی صلاحیت میں اضافہ، باہمی ہم آہنگی میں تیزی لانا اور فوجی آپریشن کی طاقت بڑھانا ہیں۔


تحریر: علی احمدی
 
فلسطین کی ہلال احمر تنظیم نے کل اعلان کیا ہے کہ ہفتے کے دن غاصب صہیونی رژیم کی سکیورٹی فورسز نے نابلس پر حملہ کر کے 135 فلسطینی شہریوں کو زخمی کر دیا۔ زخمی ہونے والے شہریوں میں سے پانچ افراد جنگی گولیوں اور 35 افراد پلاسٹک کی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں جبکہ 95 افراد آنسو گیس سے متاثر ہو کر زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی کنارے میں واقع شہر نابلس گذشتہ چند دنوں سے غاصب صہیونی رژیم کی سکیورٹی فورسز اور یہودی آبادکاروں کے شدید حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے جس میں اب تک بڑے پیمانے پر عام فلسطینی شہری زخمی ہو گئے ہیں جبکہ بہت سے گھروں کو بھی مالی نقصان پہنچ چکا ہے۔ آئے دن ان حملوں سے تنگ آ کر فلسطینی جوانوں نے بھی مزاحمت کا راستہ اپنانا شروع کر دیا ہے۔
 
شدید ترین حملہ ہفتے کے دن انجام پایا جس کا مقابلہ کرنے کیلئے نابلس میں واقع قصبے برقع کے دسیوں فلسطینی جوان میدان میں کود پڑے اور یوں دونوں کے درمیان جھڑپ انجام پائی۔ اس دن سے اب تک یہ قصبہ شدید بدامنی کا شکار ہے۔ صہیونی ذرائع اخبار نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینیوں کی ایک گاڑی نے جنوبی نابلس میں اسرائیلی فوج کی ایک چیک پوسٹ پر فائرنگ کر دی۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمتی گروہ چند ماہ قبل قدس شریف کی بے حرمتی پر خاموش نہیں بیٹھے تھے اور اب بھی انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں انجام پانے والے ان اقدامات پر بھی خاموش تماشائی نہیں بنیں گے اور فلسطینی شہریوں کی ہر ممکنہ مدد کریں گے۔ اسلامی مزاحمت نے اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کو بھی جارحانہ اقدامات روک دینے کی وارننگ دی ہے۔
 
حماس کے اعلی سطحی رہنما عبدالحکیم حنینی نے خبردار کیا ہے کہ اسلامی مزاحمت یہودی آبادکاروں کے جارحانہ اقدامات روکنے کیلئے مسلح مزاحمت سمیت ہر قسم کا ہتھکنڈہ بروئے کار لانے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے صفا نیوز ایجنسی کے نام بھیجے گئے اپنے بیانیے میں مزید کہا: "مغربی کنارے میں ہمارے شجاع جوانوں کی جانب سے فائرنگ کی کاروائی ایک ابتدائی پیغام ہے اور دشمن کو ہمارے تمام لوگوں کی جانب سے بھرپور جنگ کے آغاز کیلئے تیار ہو جانا چاہئے جو ناجائز قبضے کے خاتمے اور غیر قانونی بستیوں کی نابودی کیلئے شروع کی جائے گی۔" البتہ مقبوضہ فلسطین میں جنم لینے والی تمام تبدیلیوں کا مرکز غزہ کی پٹی ہے جہاں کچھ ماہ پہلے گیارہ روز جنگ انجام پائی جس کے دوران غاصب صہیونی رژیم نے 1500 فضائی حملے انجام دیے تھے۔
 
اب اس گیارہ روزہ جنگ کے سات ماہ بعد فلسطینیوں کا موقف ہے کہ اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم نے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کی اور اس میں مذکورہ اقدامات انجام نہیں دیے جن میں اہم ترین غزہ کے محاصرے کا خاتمہ تھا۔ یوں تناو کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس معاہدے کی رو سے مصر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں اقتصادی بہبود کی خاطر رفح کی چیک پوسٹ کھول دے گا اور غزہ میں درآمدات کا سلسلہ بحال کرے گا۔ لیکن اب تک مصر نے اس وعدے پر عمل نہیں کیا۔ گذشتہ ماہ فلسطین کے اسلامی مزاحمتی گروہوں نے سات دن کی ڈیڈ لائن کا اعلان کیا تھا اور خبردار کیا تھا کہ یہ مدت پوری ہونے کے بعد جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا نہ ہونے کی صورت میں تناو کی شدت میں اضافہ ہو جائے گا۔
 
اب اس ڈیڈ لائن کو ختم ہوئے بھی تین ہفتے گزر چکے ہیں اور غاصب صہیونی رژیم اور اسلامی مزاحمت میں مسلح ٹکراو کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ حماس نے ہفتے کی صبح چار میزائلوں کا تجربہ کیا اور انہیں سمندر کی جانب فائر کیا۔ کل سے غزہ میں رکن الشدید 2 نامی نئی جنگی مشقوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ فلسطین کے اسلامی مزاحمتی گروہوں کے مشترکہ آپریشن روم نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں ان جنگی مشقوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ ان جنگی مشقوں میں تمام فلسطینی مزاحمتی گروہ شامل ہیں اور یہ مشقیں چند دن تک انجام پائیں گی۔ بیانیے کے مطابق ان جنگی مشقوں کا مقصد ایکدوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا، فوجی صلاحیت میں اضافہ، باہمی ہم آہنگی میں تیزی لانا اور فوجی آپریشن کی طاقت بڑھانا ہیں۔  
 
فلسطین کے آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ثالثی کرنے والے ممالک غاصب صہیونی رژیم کو شدت پسندانہ اقدامات کم کرنے پر راضی کرنے، غزہ میں تعمیر نو شروع کرنے اور فلسطینیوں کی اقتصادی صورتحال بہتر بنانے میں کامیاب نہیں ہوتے تو اس کا نتیجہ دوبارہ جنگ کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔ فلسطینی گروہوں نے ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ممالک کو جنوری 2022ء کے دوسرے ہفتے تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ مقبوضہ فلسطین سے بھی اسلامی مزاحمت کے خلاف ایک نئی جنگ کی تیاریوں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ صہیونی رژیم کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت حماس اور صہیونی فوج کے درمیان نفسیاتی جنگ جاری ہے۔ عبری زبان کی ویب سائٹ "والا" سے وابستہ فوجی تجزیہ نگار امیر بوخیوط نے کہا ہے کہ اسرائیل آرمی ایک خفیہ منصوبہ رکھتی ہے جو بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں منعقد کرنے پر مشتمل ہے۔


خبر کا کوڈ: 970851

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/970851/غزہ-میں-اسلامی-مزاحمت-کی-مشق-جنگ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org