0
Saturday 1 Jan 2022 13:39

یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی(2)

یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی(2)
تحریر: سویرا بتول

مشہور قول ہے کہ مطالعے سے آدمی بیدار ہوتا ہے، مکالمے سے اِس میں تمیز آتی ہے اور لکھنے سے اُس کی شخصيت نکھر جاتی ہے۔ مطالعے کی عادت اختیار کر لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے گویا دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ تیار کرلی ہے۔ آپ کے گھر میں ایک ایسی جگہ ضرور ہونی چاہیئے، جہاں آپ تنہاٸی میں اپنی کتابوں کی سطور سے گفتگو کرسکیں اور اپنے تخیلات کی پگڈنڈیوں پر بھاگ سکیں۔ آپ نے گذشتہ برس کتنی کتب کا مطالعہ کیا؟ اچھی معیاری کتب کی تلاش میں کتنی جگہوں کی خاک چھانی؟ کتنے اہلِ علم و دانش کی نشست سے استفادہ کیا؟ کیا آپ کو کچھ یاد ہے؟ ایک عزیز ہستی کا پیغام وصول ہوا، گذشتہ برس آپ نے کتنی کتب کا مطالعہ کیا؟ وہ کتب جو تحفے میں ملیں اُنکی فہرست کافی طویل ہے۔

بہرحال علم دوست شخصيات سے کتب تحفے میں وصول بھی ہوتی ہیں اور اُن پر سیر حاصل تبصرے بھی لکھے جاتے ہیں۔ گذشتہ سال بہت سی وجوہات کی بنإ پر ایک بہترین سال ثابت ہوا۔ مدافعینِ حرم پر لکھی گٸی میری پہلی کتاب پاسبانِ حرم کا منظرِ عام پر آنا، جنابِ ثانی زہراء سلام اللہ علیہا کے لطف و عنایات کا مظہر تھا۔ مدافعین حرم کے حوالے سے ایک نظریاتی کتاب کی اشد ضرورت تھی۔ اس کتاب میں مدافعین حرم پر اٹھاٸے جانے والے تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات دیئے گئے ہیں۔ شہداٸے اسلام کی بےدریغ قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کی ایک ادنیٰ سی کاوش کی گئی ہے اور جن احباب نے اس سلسلہ میں معاونت کی، بلاشبہ وہ جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا کے منتخب شدہ افراد میں سے تھے۔

وہ کتب جو تحفے میں ملیں اُن کی فہرست کافی طویل ہے، جن کا اختصار کے ساتھ یہاں ذکر کریں گے۔ پہلی کتاب ڈاکٹر راشد نقوی صاحب کی ”یادوں کے اجالے“ موصول ہوٸی، جس میں امام خمینی (رہ) کہ زندگی کے حالات و واقعات تفصیلاً بیان کیے گئے ہیں۔ امام خمینی کے افکار و نظریات کو جاننے کے لیے یہ ایک بہترین کتاب ہے اور اِس کتاب کی موجودگی ہماری لاٸبریری میں ایک بہترین اضافہ ثابت ہوٸی۔ دوسری کتاب جو تحفے میں موصول ہوٸی، وہ علی اصغر صاحب کی کتاب ”زادِ نجات“ ہے۔ اس کتاب کے مطالعے کے بعد ڈاکٹر تیجانی سماوی کی کتاب ”پھر میں ہدایت پاگیا“ کی یاد تازہ ہوگئی، حق کی تلاش اور جستجو کیسے انسان کو درِ آلِ محمد (ع) تک لے آتی ہے، اس کتاب کے مطالعے کے بعد اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ علی اصغر صاحب کی اہل بیت علیہ السلام سے عشق و عقیدت اور حق کی تلاش کی داستان واقعاً قابل مطالعہ ہے، اہل علم احباب کو اس کتاب سے ضرور استفادہ کرنا چاہیئے۔

ایک ایسا تحفہ جس نے گذشتہ سال کو مزید یادگار بنا دیا، وہ مولانا شاہد عباس ہادی کی طرف سے شہداء کی کتب کا خوبصورت تحفہ تھا، جس میں معصومہ آباد کے قلم سے لکھی گئی کتاب من زندہ ام، 50 سالہ بندگی (شہداٸے اسلام کے وصیت نامے)، عقل کا سفینہ، ملا صالح اور ایک خوبصورت قرآن کا ہدیہ شامل تھا۔ اس خوبصورت تحفے نے ہماری لاٸبریری کی زینت میں چار چاند لگا دیئے۔ مزید کتب جو تحفتاً موصول ہوٸیں، اُن میں مکتبِ شہید سلیمانی کے معیارات، پانی کو موت نہیں آتی، سربلند، تین منٹ قیامت میں، ابصارالعین فی انصار الحسین، مقالاتِ مطہری، شجاعانِ کربلا(شہداٸے کربلا کے حالاتِ زندگی کا مجموعہ)، شہید(مرتضیٰ مطہری) اور ڈاکٹر علی عباس کی کتاب حفظِ موضوعاتی قرآن کریم شامل ہیں۔

وہ کتب جو ہم نے خریدیں، اُن میں لشکرِ خوباں، دخترِ شینا، ہمارا خوشبخت ساتھی، تین آدھے سیب، سرزمین آفتاب کی مہاجر، زندان سے پرے رنگِ چمن، پچاسویں سال کی خزاں، صحیفہ شہداء، فاطمہ فاطمہ است (علی شریعتی) 21st Lessons For 21st Century یوول نوح ہراری، شاباش تم کرسکتے ہو (قیصر عباس) اور کامیاب لوگ (ڈاکٹر امجد ثاقب) شامل ہیں۔ وہ کتب جو دل کے بہت قریب ہیں، اُن میں پاسبانِ حرم، سید عزیز، کلناعباسک یازینب، سربلند، قطرے سے گہر ہونے تک (شہید برونسی کی داستان)، خودسازی (آیت اللہ ابراہیم امینی)، اہلبیت حلالِ مشکلات (ڈاکٹر تیجانی سماوی)، پھر میں ہدایت پاگیا، حرفِ باریاب، سفیرِ انقلاب اور نوجوانوں کے لیے اصولِ عقائدکے 50 سبق (آیت اللہ مکارم شیرازی) اور The Alchemist شامل ہیں۔

کامیاب لوگوں کی صفات میں شامل ہے کہ وہ ہر روز مطالعہ کرتے ہیں، اپنی زندگی کے مقاصد طے کرتے ہیں، منصوبہ بندی کی فہرست تیار کرتے ہیں، دوسروں تک علم پہنچاتے ہیں اور مسلسل سیکھتے ہیں۔ آپ اس نئے سال بہت ساری معیاری کتب کا مطالعہ کرنے کا عزم کریں، نئے خیالات پر بات کریں، دوسروں سے سیکھیں اور دوسروں تک علم پہنچاٸیں۔ کیسے ممکن ہے کہ باب العلم کے ماننے والے علم سے دور ہوں؟ زندہ رہنے کے لیے مطالعہ اور کچھ نیا دریافت کرنے کے لیے جدوجہد بہت ضروری ہے۔ مطالعے کے ساتھ لکھنے کی بھی عادت ڈالیے۔ اپنے خوابوں کو، آرزٶں کو، امنگوں کو، ارادوں کو مقاصد دینے کا فیصلہ کیجیے، تاکہ آپ کے دنیا سے جانے کے بعد بھی آپ کے خواب، آپ کی آرزوٸیں، آپ کے مقاصد اور دنیا کے لیے آپ کی خدمات زندہ رہیں۔
خبر کا کوڈ : 971485
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش