0
Friday 7 Jan 2022 17:26

ملی تنظیموں کے رہنماوں کا شہید سلیمانی کو خراج عقیدت

ملی تنظیموں کے رہنماوں کا شہید سلیمانی کو خراج عقیدت
رپورٹ: سید عدیل زیدی

شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی کی مقبولیت اور محبت میں گزرتے وقت کیساتھ ساتھ اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، ان عظیم شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر تا دم تحریر بھی پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں تقاریب، کانفرنسز اور محافل کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ شہید قاسم سلیمانی جیسے عظیم مجاہد اسلام کی خدمات کی آج بھی پوری امت مسلمہ مقروض ہے، امریکہ اور صہیونی رژیم کی خواہشات کے عین برعکس شہید قاسم سلیمانی فراموش کئے جانے کی بجائے آج ایک مکتب اور نظریہ کا روپ دھار چکے ہیں۔ کسی نے درست کہا کہ جن ہستیوں کی خدمات سرحدوں سے ماورا ہوں تو ان کی محبتیں بھی سرحدوں کی محتاج نہیں ہوتیں اور بالکل ایسا ہی شہید جنرل قاسم سلیمانی کیساتھ ہے۔ اس رپورٹ میں عالم اسلام کے اس عظیم جرنیل، مدافع حرم اور محسن محبان اہلبیتؑ کے حوالے سے مختلف شیعہ ملی جماعتوں کے قائدین کے تاثرات کو پیش کیا گیا ہے۔ 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہید سلیمانی کی دوسری برسی کی مناسبت سے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دو خصوصیات کیوجہ سے پورا عالم اسلام شہید قاسم سلیمانی کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا، پہلی یہ کہ عالمی سامراج کی سرپرستی میں ایک عالمی دہشتگرد گروہ بنایا گیا، جسے اسرائیل کی سرپرستی بھی حاصل تھی اور آل سعود سمیت باقی امریکی حواری بھی ان کی پشت پر تھے، تاریخ بشریت کے اتنے بڑے سفاک، ظالم اور درندہ صفت لشکر کو جس بہادر انسان نے نشان عبرت بنایا, اس عظیم محسن کا نام جنرل قاسم سلیمانی ہے۔ شہید سلیمانی نے حزب اللہ، حشد الشعبی اور اپنے دیگر رفقاء کیساتھ ملکر اس خونیں لشکر کو شکست دی۔ جنرل قاسم سلیمانی کا دوسرا ناقابل فراموش کارنامہ یہ ہے کہ جب یہ عالمی دہشتگرد ٹولہ عالمی قوتوں کی سرپرستی میں آل رسول (ص) کے مقدس مزارات پر حملہ کرنے کیلئے آگے بڑھا تو اس وقت جنرل سلیمانی آل رسول (ص) کے حرم کی حفاظت کیلئے پہنچے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے مزید کہا کہ جب ابوبکر بغدادی اور داعش نے حضرت عباسؑ کی بارگاہ میں گستاخی کی تو اس وقت کلنا عباسک یا زینبؑ کا نعرے بلند کرکے جو مجاہدین میدان میں اترے، ان میں جنرل قاسم سلیمانی کا کلیدی کردار ہے۔ یہ ان کا امت مسلمہ پر دوسرا بڑا احسان ہے، وگرنہ آج امت مسلمہ ایک اور غم میں داغدار ہو جاتی اور جنت البقیع سے زیادہ دردناک منظر تاریخ اسلام میں دہرایا جاتا۔ یہ جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس جیسے اولیائے خدا تھے، جنہوں نے اس سفاک دہشتگرد گروہ (داعش) کو روکا اور حرم آل رسول (ص) کی حفاظت کی۔ اسی لئے عالم اسلام بلاتفریق رنگ و نسل اس عظیم شخصیت سے محبت کرتا ہے، ٹرمپ سمجھتا تھا کہ وہ قاسم سلیمانی کو شہید کرکے اس شخصیت کو مٹا دے گا، لیکن آج قاسم سلیمانی ایک مکتب اور نظریہ بن چکا ہے، آج دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ’’نحن قاسم‘‘ کا شعار لیکر میدان عمل میں ہیں۔

چیئرمین شیعہ ڈیموکریٹک پارٹی سید راشد رضوی ایڈووکیٹ نے مدافعین حرم شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی دوسری برسی کی مناسبت سے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے خانوادہ شہداء و مدافعین حرم کو تعزیت پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانیت سوز مظالم کی ذمہ دار دہشتگرد گروہ داعش کی عبرتناک شکست شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے رفقا کا شاندار کارنامہ ہے، آج بھی امریکی اشارے پر ناچنے والا فیس بک شہید قاسم سلیمانی کی تصاویر سے خوفزدہ ہے اور ایسی آئی ڈیز بلاک کر دیتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چونکہ سعودیہ کی فنڈنگ پر چلنے والا ملک ہے، لہذا پاکستان میں بھی شہید جنرل قاسم سلیمانی کی تصاویر لگانے پر ہمارے مومنین پر ایف آئی آرز کٹ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید کی موت اسلام کی حیات ہے، شہید نے بتا دیا کہ غفلت کی موت سے بہتر حرمت کی موت ہے۔

تحریک حسینی پاراچنار کے صدر مولانا حاجی عابد حسین جعفری نے شہید قاسم سلیمانی کی برسی کی مناسبت سے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سردار قاسم سلیمانی کو شہید ہوئے دو سال ہوگئے ہیں، لیکن آج بھی دنیا کے گوشے گوشے میں شہید قاسم سلیمانی کا ذکر لوگ بڑے فخر سے کر رہے ہیں، ہر محفل میں ان کا ذکر بڑی عقیدت و محبت کیساتھ ہو رہا ہے، یہ اس لئے نہیں کہ وہ ایک ایرانی جرنیل تھے، بلکہ ان کا فخریہ ذکر اس لئے ہو رہا ہے کہ انہوں نے خود کو اسلام کی سربلندی اور مظلوم و مجبور عوام کی خدمت کیلئے وقف کیا تھا۔ یہاں تک کہ اسی راہ میں وہ شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوگئے۔ اگر قاسم سلیمانی اور انکے رفقاء، خاص طور پر ابو مہدی المہندس تکفیری دہشتگردوں بالخصوص داعش کا راستہ نہ روکتے تو آج عراق، شام اور دیگر ممالک پر ان درندوں کا قبضہ ہو جاتا۔ جس کے نتیجے میں دنیا کا امن و سکون مکمل طور پر ختم ہو جاتا۔ شہید سلیمانی نے اتحاد بین المسلمین کیلئے بھی عملی کردار ادا کیا، انہوں نے اسرائیل کیخلاف فلسطین میں حماس، لبنان میں حزب اللہ اور دیگر حریت پسند تنظیموں کو منظم کیا، جس کی وجہ سے آج بھی صیہونی حکمرانوں پر لرزہ طاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 972302
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش