QR CodeQR Code

عراق میں امریکی ساختہ نئے دہشتگرد گروہ کی ممکنہ تشکیل

29 Jan 2022 00:28

اسلام ٹائمز: عراق میں اشباح الصحرا نامی دہشتگرد گروہ کی ممکنہ تشکیل کے بارے میں مختلف مفروضے پائے جاتے ہیں۔ ایک مفروضہ یہ ہے کہ ایسا گروہ حقیقت نہیں رکھتا اور محض افسانہ ہے۔ دوسرا مفروضہ یہ ہے کہ ایسا گروہ موجود ہے اور اسے عراق کی بعض سیاسی جماعتوں کی پشت پناہی اور حمایت حاصل ہے۔ اس گروہ کا مقصد بھی ان سیاسی جماعتوں کی فوجی اور سکیورٹی مدد کرنا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران عراق کے بعض ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ اشباح الصحرا کو محمد الحلبوسی اور انکی پارٹی کی مدد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس بارے میں ایک زیادہ اہم مفروضہ بھی پایا جاتا ہے، جس پر زیادہ بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ مفروضہ اشباح الصحرا نامی نئے دہشتگرد گروہ کی تشکیل میں امریکہ کے ممکنہ کردار پر مشتمل ہے۔


تحریر: رامین حسین

گذشتہ ایک عرصے سے عراق کے سیاسی اور فوجی حلقوں میں "اشباح الصحرا" نامی ایک نئے دہشت گرد گروہ کی تشکیل زیر بحث ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ گروہ حتی بغداد میں بھی اپنے پنجے جما چکا ہے۔ عراق کی مختلف اہم شخصیات کئی مواقع پر اس نئے دہشت گرد گروہ کی تشکیل کے بارے میں اظہار خیال کرچکی ہیں، جن میں سے ایک عصائب اہل الحق کے سیکرٹری جنرل شیخ قیس الخز علی ہیں۔ اس بارے میں شیخ قیس الخز علی نے کہا: "حقیقت یہ ہے کہ اشباح الصحرا نامی دہشت گرد گروہ کی تشکیل ایک پرانا امریکی منصوبہ ہے۔ امریکی حکام حتی القاعدہ اور داعش کی تشکیل سے پہلے سے ایسا گروہ تشکیل دینے کے درپے تھے۔ اصل میں خلیجی ریاستوں کی مالی فنڈنگ سے عراق کے خلاف امریکہ کی سازشیں ہرگز رکی نہیں ہیں۔"

انہوں نے اس بارے میں مزید کہا: "جب بھی عراق امن و امان اور استحکام کی جانب ایک قدم آگے بڑھاتا ہے، امریکی حکمران اس کے خلاف نئی سازش اور منصوبہ شروع کر دیتے ہیں۔ ایسی سازشوں سے امریکہ اصلی اور بنیادی مقصد عراق میں بدامنی اور انارکی پھیلانا ہوتا ہے۔" دوسری طرف حزب اللہ عراق کے فوجی شعبے کے سربراہ ابو علی العسکری اس بارے میں کہتے ہیں: "جب ہم اشباح الصحرا کے بارے میں بات کرتے ہیں تو دراصل ایک مجرم گروہ کی بات کرتے ہیں۔ ایسا گروہ جس کی تشکیل میں بعض اندرونی جماعتیں بھی ملوث ہیں۔ عراق آرمی اور حشد الشعبی کو اس گروہ کی سرگرمیوں کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیئے اور اسے فعالیت کی اجازت نہیں دینی چاہیئے۔" عراق کی بعض شخصیات ایسی بھی ہیں، جن کا اس بارے میں موقف بالکل مختلف ہے۔

ان کی نظر میں اشباح الصحرا نامی گروہ کی تشکیل محض ایک افسانہ ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ افسانہ داعش نے بنایا ہے، جس کا مقصد عراقی عوام اور اسلامی مزاحمتی گروہوں کے حوصلے پست کرنا ہے۔ اس بارے میں حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض کہتے ہیں: "ہمارے پاس اشباح الصحرا نامی گروہ کی سرگرمیوں کے بارے میں کوئی مصدقہ معلومات موجود نہیں ہیں۔ یہ ایک افسانہ ہے، جسے داعش سے وابستہ دہشت گرد عناصر نے اپنی طاقت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور عوام کے حوصلے پست کرنے کی خاطر پھیلایا ہے۔" البتہ اگر اشباح الصحرا نامی گروہ کے محض افسانہ ہونے سے ہٹ کر دیکھا جائے تو ایسے گروہ کی ممکنہ تشکیل بذات خود عراق کی قومی سلامتی کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

عراق میں اشباح الصحرا نامی دہشت گرد گروہ کی ممکنہ تشکیل کے بارے میں مختلف مفروضے پائے جاتے ہیں۔ ایک مفروضہ یہ ہے کہ ایسا گروہ حقیقت نہیں رکھتا اور محض افسانہ ہے۔ دوسرا مفروضہ یہ ہے کہ ایسا گروہ موجود ہے اور اسے عراق کی بعض سیاسی جماعتوں کی پشت پناہی اور حمایت حاصل ہے۔ اس گروہ کا مقصد بھی ان سیاسی جماعتوں کی فوجی اور سکیورٹی مدد کرنا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران عراق کے بعض ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ اشباح الصحرا کو محمد الحلبوسی اور ان کی پارٹی کی مدد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس بارے میں ایک زیادہ اہم مفروضہ بھی پایا جاتا ہے، جس پر زیادہ بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ مفروضہ اشباح الصحرا نامی نئے دہشت گرد گروہ کی تشکیل میں امریکہ کے ممکنہ کردار پر مشتمل ہے۔

عراق کی موجودہ صورتحال اور اس ملک میں جنم لینے والی بدامنی کی حالیہ لہر، خاص طور پر عراق آرمی اور حشد الشعبی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں اشباح الصحرا جیسے دہشت گرد گروہ کی ممکنہ تشکیل کا امکان قوی نظر آتا ہے۔ لہذا یہ خارج از امکان نہیں کہ مذکورہ دہشت گرد گروہ امریکی حکمرانوں کی جانب سے عراق میں بدامنی پھیلانے کی غرض سے تشکیل پا چکا ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ عراق میں بدامنی اور عدم استحکام کا تسلسل امریکہ کے حق میں ہے۔ اس وقت عراقی عوام اور مختلف گروہوں کی جانب سے امریکہ پر فوجی انخلاء کیلئے دباو بڑھتا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے کہ اشباح الصحرا جیسے نئے دہشت گرد گروہوں کی تشکیل امریکہ کو عراق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا بہت اچھا بہانہ فراہم کرسکتی ہے۔

اس مقصد کیلئے امریکہ نے شام میں داعش سے وابستہ دہشت گرد عناصر کے اہلخانہ کے کیمپ "الہول" کو خاص توجہ کا مرکز بنا رکھا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران امریکی فوجیوں نے الہول کیمپ سے بڑی تعداد میں داعش کے دہشت گردوں کو عراق منتقل کیا ہے۔ اس بارے میں عراق کے معروف سکیورٹی تجزیہ کار امیر عبدالمنعم کا کہنا ہے: "واشنگٹن داعش سے وابستہ دہشت گرد عناصر اور ان کے اہلخانہ کو الہول کیمپ سے عراق واپس لانے کے درپے ہے۔ نینوا کے شمالی علاقے اس مقصد کیلئے استعمال کئے جا رہے ہیں۔" امریکی حکام بھی اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ الہول کیمپ میں داعشی دہشت گرد ایک ٹائم بم کی مانند ہیں اور انہیں عراق واپس لوٹانے کے بعد ہر لمحہ ان کے دوبارہ سرگرم عمل ہو جانے کا خطرہ موجود ہے۔


خبر کا کوڈ: 976077

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/976077/عراق-میں-امریکی-ساختہ-نئے-دہشتگرد-گروہ-کی-ممکنہ-تشکیل

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org