0
Friday 20 May 2022 11:38

گمنام کارکن

گمنام کارکن
تحریر: توقیر ساجد کھرل

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی تاسیس کو پچاس برس مکمل ہوئے، یہ نصف صدی کا قصہ ہے، بے لوث قربانیوں، ایثار، احساس، خلوص، عزم، استقامت کی داستاں ہے۔ نہ جانے کتنے گمنام کارکنانوں کی مخلصانہ اور انتھک کاوشوں نے دشت کی سیاحی، حالات کی چیرہ دستیوں کا سامنا کیا ہوگا۔ آج آئی ایس او پاکستان اگر اپنے پورے وجود اور آب و تاب کے ساتھ میدانِ عمل میں موجود ہے تو اس کے پیچھے اس گمنام کارکن کا پسینہ ہے، جو اس نے راہِ ولایت و شہادت میں بہایا تھا۔ وہ گمنام کارکن جس کیلئے کبھی زندہ باد کا نعرہ نہیں لگا تھا، جس کا نام کسی پوسٹر پر نہیں تھا، وہی گمنام سپاہی جس کا نام کبھی سٹیج سے اناونس نہیں ہوا تھا۔ آج اسی گمنام کارکن کی بے لوث کاوشوں سے تنظیم افق کی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔

دور دراز کسی گاوں کی بوسیدہ مسجد میں آج بھی کسی شہید کی تصویر آویزاں ہے اور اسے اسی گمنام کارکن نے وہاں عقیدت و عشق میں آویزاں کیا تھا، تاکہ آنے والی نسلیں بھی اپنے محسنین کو پہچان سکیں۔ وہ گمنام کارکن جس نے اپنے گاوں، شہر، جامعہ اور کالج کے طلبہ کو اس تنظیم کے اہداف سے آگاہ کیا اور خود جامِ شہادت نوش کیا۔ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ گمنامی ہی عافیت ہے۔ گمنام کارکن نے اسی عافیت کو اپنے لئے خیر قرار دیا اور شہدائے گمنام کے طور اپنی شناخت کو گمنام کر دیا، خود کو  فقط خدا کے لیے وقف کیا۔ ہاں اس نے شہرت، نام، عہدہ کیلئے نہیں اپنے وجود کو فقط خدا کے نام کرنے کیلئے وظیفہ انجام دیا تھا۔ سلام ہو ہمارا گمنام کارکن پر
ہماری نظروں میں جو ہیں گمنام
ان کو بی بی ؑتو جانتی ہیں۔۔۔
خبر کا کوڈ : 995163
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش