0
Saturday 28 May 2022 16:44

پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت

پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت
تحریر: سیدہ صبیحہ مہرین رضوی

چوبیس سال قبل آج کے دن پاکستان نے اپنی ایٹمی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشرق میں موجود اپنے ازلی دشمن کے خلاف ڈیٹرینس (deterrence) قائم کی۔ یہ سمجھنا اہم ہے کہ پاکستان نے ایٹمی طاقت ہونے کی یہ کیپیبلٹی (capability) انڈیا سے اپنے دفاع اور جنوبی ایشیاء میں اسٹریٹیجک توازن (Strategic Balance) قائم کرنے کے لئے حاصل کی۔ اس کے برعکس انڈیا نے 1974ء میں پہلا نام نہاد "پرامن" نیوکلیائی دھماکے کا تجربہ کیا، جسے اس نے مسکراتا بدھا (Smiling Buddha) کا نام دے کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ اس تجربے نے سائرس معاہدے (CIRUS Agreement) کی خلاف ورزی کی، جس کے تحت کینیڈا اور امریکہ نے انڈیا کو صرف پرامن مقاصد کے لئے نیوکلیائی ری ایکٹر (Nuclear Reactor) اور اس کے لئے ایندھن فراہم کیا تھا۔

1974ء کے بعد انڈیا نے 11 اور 13 مئی 1998ء کو مزید چار نیوکلیائی تجربے کئے، جس کے جواب میں پاکستان نے 28 اور 30 مئی 1998ء کو چھ کامیاب نیوکلیائی تجربے کئے۔ پانچ تجربے انڈیا کے دھماکوں کے جواب میں اور چھٹا تجربہ یہ واضح کرنے کے لئے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کی جوابی کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انڈیا مختلف موقعوں پر خطے کا امن اور توازن خراب کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ اس تناظر میں دو حالیہ واقعات قابل ذکر ہیں: (i) انڈیا کا فروری 2019ء میں پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں غلط فوجی مہم جوئی (Military Misadventurism)؛ اور (ii) مارچ 2022ء میں براہموز میزائل (BrahMos Missile) کے ذریعے پاکستان کی حدود میں مداخلت۔

دونوں موقعوں پر پاکستان نے خطے کے امن کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹریٹیجک ریسٹرینٹ (Strategic Restraint) کا مظاہرہ کیا۔ البتہ 2019ء میں کوئیڈ پرو کو پلس (Quid-Pro-Quo-Plus) پالیسی کے ذریعے پاکستان نے انڈیا کو اپنی کامیاب جوابی کارروائی کی صلاحیت کے بارے میں ایک بار پھر باور کروایا۔ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے اور پرامن طریقوں سے خطے کے امن اور توازن کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہے۔ پاکستان کا نیوکلیائی پروگرام بلاشبہ ایک قومی اثاثہ ہے، جو کہ کامیابی کے ساتھ ان اہداف کو پورا کرتا ہے، جن کے لئے اسے قائم کیا گیا۔
پاکستان زندہ باد! 🇵🇰
خبر کا کوڈ : 996522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش