QR CodeQR Code

امام خمینی رہ اور اتحاد بین المسلمین

2 Jun 2012 20:07

اسلام ٹائمز: امام خمینی رہ نے اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ایران میں ایک ایسے سیاسی نظام کو قائم کیا جو اپنی ابتداء سے اب تک مغرب اور دوسری بڑی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھوں ڈال کر اپنی صداقت، حقانیت، حریّت اور جرات کو ثابت کر رہا ہے اور مغرب کے خودساختہ نظام اقتدار کو للکار رہا ہے۔


تحریر: جاوید عباس رضوی 

اندھیرا تھا اور اندھوں کی حکمرانی، استکباری طاقتیں اور استعماری قوتیں بزعم خود اسلام جیسے جامع نظام حیات کو مسجدوں اور مدرسوں کی چاردیواری میں محصور کرنے میں کامیاب ہوگئی تھیں۔ عالم اسلام میں ہر طرف اسلامی تحریکوں اور اسلام پسندوں کا قافیہ حیات تنگ کر دیا گیا تھا، ناامیدی اور مایوسی کی گھٹا ٹوپ فضاء میں مستضعفین اور محروموں کا دم گھٹ رہا تھا کہ اتنے میں فاطمہ الزہرا س کی پاکیزہ نسل کے ایک بت شکن نے اپنی روحانی اور الٰہی طاقت کے سہارے شیطانی طاقتوں کے خلاف ہمہ گیر جہاد کا آغاز کیا اور انھیں چلینج کیا کہ: 
                                    کسی سلطان کی یہ دنیا، نہ کسی شاہ کی ہے
                                        سارے عالم  پہ  حکومت  فقط اللہ کی ہے


وہ تھے مرد مجاہد، بت شکن روح اللہ خمینی رہ، آپ اپنی مثال آپ تھے۔ انکے افکار اب بھی سورج کی طرح چمک رہے ہیں، دنیا کو منور کر رہے ہیں، خمینی رہ وہ عظیم شخصیت تھے جس نے عین اس وقت جب اسلام کو سیاست اور نظام حکومت سے جدا کرنے کی تیاری مکمل ہو چکی تھی اسلام کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی تھیں، عالم اسلام کو نئی زندگی بخش دی۔ امام خمینی رہ نے  اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ایران میں ایک ایسے سیاسی نظام کو قائم کیا، جو اپنی ابتداء سے اب تک مغرب اور دوسری بڑی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی صداقت، حقانیت، حریّت اور جرات کو ثابت کر رہا ہے اور مغرب کے خودساختہ نظام اقتدار کو للکار رہا ہے، یہ نور آفتاب وحدت روح اللہ خمینی رہ کی دین ہے۔

قرآن مجید میں اکثر مقامات پر اُمت واحدہ کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اس موضوع پر خاصہ زور دیا گیا ہے۔ ایک نیک اور پسندیدہ معاشرہ کی ترقی میں امت واحدہ کا بنیادی کردار ہوا کرتا ہے اور حقیقت تو یہ ہے کہ لفظ امت کا اطلاق اس گروہ یا جماعت پر ہوتا ہے جو احکام خداوندی کے آگے سر تسلیم خم کئے ہوئے ہو، ایک مقصد اور واحد ارمان کی طرف گامزن ہو۔ یہ ایک فطری بات ہے کہ ایک محور کے اردگرد جمع ہونے والی اور ایک خدا کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ پکڑنے والی امت واحدہ ہوگی، ”امت متفقہ نہیں ہے“ یہی وہ وجہ ہے کہ پیغمبرانِ خدا اور رسولانِ الہی نے ہمیشہ ایسے ہی معاشرے کی تشکیل کی کوشش کی ہے اور ایک امتِ واحدہ کی ایجاد میں اپنے الہی ارمانوں کی جستجو کرتے رہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انسانی وجود کی گہرائیوں میں اس مقصد عظیم کی جڑیں ہیں اور آفرینش کا نظام وحدت و یگانگت پر مبنی ہے۔

مرد مجاہد روح اللہ خمینی رہ نے اتحاد بین المسلمین پر کافی زور دیا ہے، امام کے دل میں اتحاد بین المسلمین کا سمندر ٹھاٹیں مار رہا تھا، اور وہ دنیا بھر کے مسلمانوں سے صرف ایک چیز کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس پر کافی زور دیا ہے، وہ عظیم چیز ہے (اتحاد بین المسلمین)۔ مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل اسی اتحاد میں ہے، چاہے وہ سماجی ہو سیاسی ہو، اقتصادی ہو یا چاہے دیگر مسائل اور اگر مسلمان متحد ہو جائیں ان کے تمام مسائل دوسروں کا سہارا لیے بغیر حل ہو جائیں گے، وہ لوگ جو یہ چاہتے ہیں کہ اہل سنت و تشیع کے مابین فاصلہ ایجاد کریں وہ نہ تو سنی ہیں اور نہ ہی شیعہ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
 
وہ لوگ کہ جو اسلام پر اعتماد رکھتے ہوں اور اس وقت کہ جب ہم وحدت کلمہ سے کامیاب ہو جائیں تو اختلافات اور اختلافی مسائل کو ہاتھ نہیں لگانا چاہئے، بڑی بڑی طاقتیں (امریکہ، روس، برطانیہ اور اسرائیل۔۔۔۔) جان چکے ہیں کہ جو چیز ان کے اہداف اور خود ان کو پیچھے دھکیل رہی ہے وہ اسلام، وحدت بین المسلمین اور مسلمان امتوں کے مابین بھائی چارہ اور برادری ہے، اسی وجہ سے انہوں نے مسلمانوں کے مابین اختلاف کو ایجاد کرنا شروع کر دیا۔ 

ہم آپس میں بھائی بھائی تھے ہیں اور رہیں گے۔ ہماری مصلحت آپ کی مصلحت ہے، ہم سب اسلام اور قرآن کی حفاظت کریں، ہر قسم کا اختلاف اسلام کے لئے نقصان دہ اور دشمن امریکہ و اسرائیل کے لئے فائدہ مند ہے، میں آپ تمام سے امید رکھتا ہوں کہ مفسدین کی باتون پر توجہ نہ دیں، ہر کوئی جو اختلافات ایجاد کرے، جان لیجئے کہ وہ اغیار سے الہام لے رہا ہے اس کا مقصد و ہدف اسلام کو نابود کرنا ہے۔

برادران شیعہ و سنی! آپ پر لازم ہے کہ ہر اختلاف سے پرہیز و دوری اختیار کریں، آج ہمارے درمیان اختلاف ان لوگوں کے نفع میں ہے جو نہ مذہب شیعہ پر اعتقاد رکھتے ہیں اور نہ مذہب حنفی اور نہ کسی دوسرے مذاہب پر۔ وہ چاہتے ہیں کہ نہ یہ ہو نہ وہ، فقط وہ اختلاف کے راستے کو جانتے ہیں کہ آپ کے مابین اختلاف ڈالیں (اقتباس از پیغام وحدت رہبر کبیر حضرت امام خمینی رہ) 

خمینی رہ اکثر کہا کرتے تھے قرآن مجید کی تعلیمات پر مبنی اسلامی تعلیمات کے سایہ میں ہم لوگوں کو متحد رہنا چاہئے اور تمام مسلمانوں کو ”اعتصام بحبل اللہ “ کی پیروی کرنی چاہئے۔ آج بین الاقوامی سامراج مسلمانوں کے صفوں میں پھوٹ ڈالنے میں سرگرم ہے۔ اس نے یہ اچھی طرح سمجھ لیا ہے کہ اسلامی تحریکوں و تنظیموں کو اچھی طرح تباہ و برباد کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ مسلمانوں میں پھوٹ پیدا کر دی جائے۔ تاکہ وحدت اسلامی اچھی طرح تباہ و برباد ہو جائے۔
 
اگر آج مسلمان متحد ہوتے، نہ مظلوم ہوتے نہ محکوم ہوتے، مسلمان ملک ویران نہ کئے جاتے، مسلمانوں کا قتل عام نہ کیا جاتا، ہمارا قدس مبارک امریکی کٹھ پتلی اسرائیل کے ہاتھوں پامال نہ ہوتا۔ افغانستان، عراق، پاکستان، فلسطین و کشمیر ویران نہ ہوتے۔ ہمارے مظلوم کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کے ہاتھوں قتل عام نہ ہوتے، عورتوں کی عصمت پائمال نہ ہوتی اور شیطان بزرگ امریکہ کی یہ مجال نہ ہوتی کہ ہمارے پیغمبر اسلام ص کی شان میں گستاخی کرتا، اور قرآن مجید کی بار بار بےحرمتی کرتا۔۔۔۔۔
امام خمینی رہ کی درد بھری آواز مسلمانو! متحد ہو جاو اور اسلام کو بچاو، کب تک تمہاری تقدیر کے فیصلے امریکہ اور روس میں ہوتے رہیں گے۔ 
                                      سوئے ذہنوں کو جگا کر سوگیا وہ مرد حق
                                          منفرد کردار سے دنیا کو حیران کر دیا


خبر کا کوڈ: 167484

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/fori_news/167484/امام-خمینی-رہ-اور-اتحاد-بین-المسلمین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org