1
0
Tuesday 23 Feb 2010 14:57

دبئی میں حماس کے کمانڈر کا ڈرامائی قتل

دبئی میں حماس کے کمانڈر کا ڈرامائی قتل
اشتیاق بیگ
گزشتہ دنوں دبئی میں حماس کے ایک اہم کمانڈر محمود المبحوح کے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہاتھوں ڈرامائی انداز میں قتل نے دبئی میں سنسنی پھیلا دی ہے۔اس قتل سے اس طرح کا تاثر ابھرا ہے کہ موساد کا نیٹ ورک اتنا موثر اور اس میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ جہاں بھی چاہے اپنے دشمن کو با آسانی ہدف بنا سکتا ہے۔ 50 سالہ مبحوح کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ حماس کے جہادی گروپ کے سربراہ تھے اور حماس کو اسلحہ کی فراہمی ان کی ذمہ داری میں شامل تھا۔ محمود المبحوح اپنی موت سے ایک دن قبل 19 جنوری کو ایک خفیہ مشن پر دمشق سے دبئی پہنچے،جہاں انہوں نے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام کیا۔مگر ان کے قاتلوں کو شاید ان کے سفر اور اس ہوٹل میں ٹھہرنے کا پہلے سے علم تھا،اسی لئے موساد کے 6 ایجنٹس جن میں ایک عورت بھی شامل تھی نے مبحوح کے دبئی آنے سے قبل ہی اسی ہوٹل میں آ کر کمرے کرائے پر حاصل کر لئے اور دوسرے دن 20 جنوری کو بڑے ڈرامائی انداز میں محمود المبحوح کے کمرے میں داخل ہو کر انہیں قابو میں کرنے کے بعد انہیں قتل کر دیا۔قاتلوں نے مبحوح کے بریف کیس میں موجود خفیہ دستاویزات کی تصاویر لے کر اور اس کمرے کے دروازے پر Dont Distrub کی تختی لگا کر دبئی سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔دوسرے دن جب ہوٹل کا ایک ملازم صفائی کے لئے ان کے کمرے میں داخل ہوا تو اس نے مبحوح کو مردہ پایا۔ابتدائی طور پر یہ سمجھا جا رہا تھا کہ ان کی موت طبعی طور پر واقع ہوئی ہے اور شاید یہ قتل منظر عام پر نہ آتا،مگر حماس موساد کی اس طرح کے طریقہ قتل سے بخوبی واقف تھی۔اس لئے حماس نے دبئی پولیس سے مزید تحقیقات کے لئے اصرار کیا۔موساد کے اس قتل میں ملوث ہونے کی قلعی اس وقت کھلی جب اس ہوٹل اور اس کی منزل جہاں مبحوح کا کمرہ تھا کے سیکورٹی کیمرے سے بنی وڈیو فلم سے یہ ایجنٹ مبحوح کے کمرے میں داخل ہوتے اور قتل کے بعد اس کمرے سے نکلتے دکھائے گئے۔اطلاعات کے مطابق مبحوح کی موت زہر دینے یا گلا گھٹنے سے واقع ہوئی۔ مبحوح کے جسم پر بجلی کے جھٹکوں کے نشانات بھی پائے گئے۔
اسرائیلی اخبارات نے موساد کے اس قتل کی بڑی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ محمود المبحوح ایران سے اسلحہ کے حصول کے سلسلے میں دبئی گئے تھے اور یہ اسلحہ اسرائیل کے خلاف استعمال ہونا تھا۔ایک عرب ملک ہونے کے ناطے اسرائیل کے شہریوں کو دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں،اسلئے موساد کے ان ایجنٹوں نے دبئی میں داخل ہونے کیلئے برطانوی اور آئرش جعلی پاسپورٹ استعمال کئے اور ان پاسپورٹس پر ان کی اپنی تصاویر تھیں مگر نام برطانوی اور آئرش شہریوں کے تھے۔اس سے پہلے بھی موساد اپنے ایجنٹس کو دوسرے ملکوں کے پاسپورٹس پر بیرون ملک مشن کے لئے بھیجتی رہی ہے۔اسرائیلی حکومت نے اس حوالے سے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے موساد کے ہیڈ کوارٹر میں اس اسکواڈ کے دبئی مشن پر روانگی سے قبل ملاقات کی اور کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ اس مشن سے سرخرو لوٹیں گے۔میری اور قوم کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔
مبحوح گذشتہ کئی سالوں سے دمشق میں مقیم تھے اور اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر تھے۔ان کی فیملی ذرائع کے مطابق موساد نے پچھلے سال بھی انہیں قتل کرنے کی کوشش کی۔مبحوح کو بیہوشی کے عالم میں دمشق کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ کچھ دن کومے کی حالت میں رہے اور ڈاکٹرز ان کی جان بچانے میں کامیاب رہے۔ڈاکٹروں کے مطابق انہیں ایک خاص زہر دیا گیا تھا۔موساد اس سے پہلے بھی اپنے دشمنوں کو راستے سے ہٹانے کے لئے اس طرح کی کارروائیاں کرتی رہی ہے۔موساد کا طریقہ واردات یہ ہے کہ وہ قتل کئے جانے والے شخص کے جسم میں ایک خاص قسم کا زہر داخل کر دیتی ہے جس سے اس کی موت واقع ہو جاتی ہے مگر ایسا لگتا ہے کہ یہ موت طبعی طریقے سے ہوئی ہے۔محمود المبحوح کے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کا طریقہ اختیار کیا گیا اور اگر سیکورٹی کیمرہ ان کی حرکات و سکنات کو محفوظ نہ کرتا تو یہ سمجھا جاتا کہ مبحوح بھی طبعی موت مرا ہے۔تنظیم آزادی فلسطین کے رہنما یاسر عرفات کی موت بھی اسی طرح پراسرار طریقے سے ہوئی اور ان کی بیوہ آخری وقت تک یہ کہتی رہیں کہ یاسر عرفات کو زہر دیا گیا مگر ڈاکٹروں نے ان کی موت کو بھی طبعی قرار دیا۔پچھلے کئی سالوں سے موساد کا اہم ہدف حماس ہے اور اب تک حماس کے کئی لیڈر قتل کئے جا چکے ہیں اور انہیں ٹارگٹ کلنگ کا نام دیا جا رہا ہے۔ موساد اس سے پہلے بھی یاسر عرفات کے دست راست ابوجہاد کے تیونس میں قتل اور آزادی فلسطین کے 3 لیڈران کے بیروت میں قتل میں بھی ملوث رہی ہے۔اس کے علاوہ ایران کے ایک نیوکلیئر سائنسدان کو پچھلے دنوں قتل کا بھی ذمہ دار ایرانی حکومت نے موساد کو قرار دیا ہے۔
موساد کو امریکی سی آئی اے کی مکمل حمایت حاصل ہے مگر موساد امریکہ کی جاسوسی کرنے سے بھی نہیں چوکتی۔موساد کا سربراہ صرف وزیراعظم کو جوابدہ ہوتا ہے اور موساد کے منشور میں ہے کہ وہ اندرون و بیرون ملک اپنے دشمنوں کو جہاں بھی چاہیں نشانہ بناسکتے ہیں۔ موساد جاسوسی اور مذموم مقاصد کے لئے خوبصورت لڑکیوں کو بھی استعمال کرتی ہے اور مخبروں کو بھاری رقوم کی پیشکش کرنے کے علاوہ ان کے خاندان کی حفاظت کی ذمہ داری بھی لیتی ہے۔موساد نے مختلف ممالک کے جعلی پاسپورٹ بنا رکھے ہیں اور ان پاسپورٹ پر وہ کسی بھی ملک میں آسانی سے گھس کر اپنی کارروائی کر سکتے ہیں۔موساد سیٹلائٹ کے ذریعے اپنے دشمن کی حرکات و سکنات کو مانیٹر کرتی ہے اور موقع ملتے ہی اپنی کارروائی کرتے ہیں۔دبئی میں ہونے والے واقعہ نے اسرائیل اور موساد کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔دبئی پولیس کے سربراہ نے مبحوح کے قتل کا الزام موساد پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آپریشن میں موساد کے 11 ایجنٹس نے حصہ لیا اور ان کے نام اور تصاویر انٹرپول کو ارسال کر دی گئی ہیں۔انہوں نے انٹرپول سے اس قتل کے ذمہ دار موساد کے سربراہ میرڈگان کی گرفتاری کے لئے بھی کہا ہے۔
موساد نے اپنا ہدف پورا کر کے سنسنی تو پھیلا دی مگر اس سے اسرائیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔اس کارروائی سے ایک اعتدال پسند ملک دبئی کو خفت اٹھانا پڑی اور یہ تاثر ملا کہ دبئی کی سیکورٹی ناکام ہو گئی ہے، ہوٹل جیسی محفوظ جگہ بھی اب غیر محفوظ ہے۔دوسری طرف اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے اپنے دوست ملک برطانیہ کے پاسپورٹس استعمال کر کے اپنے باہمی تعلقات میں رخنہ ڈالا ہے۔برطانوی وزارت خارجہ نے اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے اس بات کی وضاحت طلب کی ہے۔موساد نے برطانوی یہودیوں کے نام اور پاسپورٹ استعمال کر کے نہ صرف برطانیہ بلکہ پوری دنیا میں یہودیوں کے لئے مسائل پیدا کر دیئے ہیں۔
ان 6 ایجنٹس کی تصاویر دنیا بھر کے اخبارات میں شائع ہو چکی ہیں اور شاید موساد اب ان ایجنٹس کو دوبارہ استعمال نہ کرسکے۔حماس کی پوری کوشش ہو گی کہ اپنے ایک اہم کمانڈر کے قتل میں ملوث ان ایجنٹس سے اپنا حساب چکائے۔جس سے اسرائیل اور حماس کے درمیان خون خرابے کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ چل پڑے گا۔اسرائیلی اخبارات موساد کے ان ایجنٹس کو ہیرو کے طور پر پیش کر رہے ہیں جبکہ اسرائیل کے باہر انہیں ”بے وقوف ایجنٹس“ کا خطاب مل رہا ہے جن کی لمحہ بھر لمحہ کی سرگرمیاں سیکورٹی کیمروں میں ریکارڈ ہو رہی تھیں اور وہ اس سے لاعلم تھے۔موساد یہ کاروائی کر کے پوری دنیا پر ایکسپوز ہو گئی ہے جو اس کی کامیابی نہیں بلکہ ناکامی ہے۔



خبر کا کوڈ : 20883
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Spain
I feel so much happier now I unedsratnd all this. Thanks!
ہماری پیشکش