0
Wednesday 21 Nov 2012 16:34

امام حسین (ع)، ہدایت کا چراغ

امام حسین (ع)، ہدایت کا چراغ
تحریر: جابر حسین قادری (جامعۃ النجف اسکردو)

حضرت رسول اکرم (ص) کو اللہ نے امام حسین (ع) کی شکل میں فاطمہ (س) کے توسط سے ایک ایسا نور چشم عطا فرمایا جس نے بچپن سے ہی پیغمبر کی طرف سے جوانوں کے سردار، ہدایت کے چراغ، نجات کی کشتی جیسے جامع خطابات پائے۔ ظاہر ہے کہ یہ تمام خطابات رسول اکرم نے فقط نواسہ ہونے کی بناء پر نہیں دیئے بلکہ حضور نے امام حسین (ع) کی سیرت و کردار کو مدنظر رکھ کر یہ خطابات عطا فرمائے اور امام حسین (ع) بھی اپنے نانا کی طرف سے عطا ہونے والے ان خطابات کے ایسے عملی مصداق کے طور پر دنیا کے سامنے آئے، جس کے بعد تا قیامت اپنے فطری راستے سے انحراف نہ کرنے والوں کے لئے کسی اور عملی مصداق کی ضرورت نہ پڑے۔

امام حسین (ع) کو ایک خطاب چراغ ہدایت کا ملا اس سے ایک ظریف تشبیہ امام حسین (ع) اور چراغ کے درمیان نظر آتی ہے۔ وہ یہ کہ جس طرح چراغ اپنی ظرفیت، توانائی اور مواد کے حساب سے اپنے اطراف کو آخری لمحہ ظرفیت تک منور کرتے ہوئے تاریکی کا مسلسل مقابلہ کرتا ہے اسی طرح امام حسین (ع) اپنی عظیم شخصیت اور نور خدا کے دل میں جلوہ گری کے حساب سے خون کے آخری قطرے کی موجودگی تک عالم انسانیت بالخصوص عالم اسلام سے ظلم ستم اور جہل و ہوا پرستی کا خاتمہ کرتے ہوئے حق و حقیقت کی مسلسل نشاندہی کریں گے۔ یہ اور بات ہے کہ بعض لوگ چراغ کی روشنی کے ذریعے تاریکی سے نکل آنے کے بجائے خود اور چراغ کی روشنی کے درمیان پردے لگا کر اندھیرے میں ٹھوکریں کھا کھا کر گرتے رہنے کو فطرت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اچھا سمجھتے ہیں۔

چراغ ہدایت امام حسین (ع) نے آج سے سینکڑوں سال پہلے انسانیت کی فلاح کے خاطر ضیاء پاشی کے جس انداز کو اپنایا تھا آج تک اس کی تعریف اور مدح سرائی کرتے ہوئے صاحب فکر و نظر افراد نہ تھکے اور نہ ہی مکمل طور پر تعریف و مدح سرائی کا حق ادا کرسکے اور نہ اس سے ضیاء پاشی کا کوئی اور بہتر انداز پیش کرسکے بلکہ ہر صاحب فکر و غیر متعصب شخص اپنی عاجزی کا اظہار کرتا ہو اپنے لئے اسی انداز کو بہترین نمونہ قرار دیتا ہے۔ اس عاجزی کی وجوہات بہت ہو سکتی ہیں ان میں سے ایک امام حسین (ع) کے چراغ کی ضیاء پاشی کرنے والی پالیسی کی جامعیت اور وسعت نظری ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک لاکھوں شرارے اس چراغ ہدایت کی لامتناہی شعاعوں کو ختم کرنے کی خاطر اپنی ایڑی چوٹی کی زور لگانے کے باوجود عاجز آئے۔

نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا

کاش جس طرح صاحب فکر نظر اور غیر متعصب افراد امام حسین (ع) کی پالیسی کے مقابلے میں اپنی طرف سے کوئی اور بہتر پالیسی کی نشاندہی کرنے سے عاجزی اظہار کرکے اپنی عقل و فہم جیسی عظیم نعمت کی ناشکری سے باز رہتے ہیں اسی طرح اگر یہ اشخاص امام حسین (ع) سے فعلا بھی مربوط ہوکر اور بہت سے چراغ جلاتے اور ان چراغوں کو تمام تاریک نشینوں کے ہاتھوں تھما کر امام حسین (ع) کی شخصیت کو پوری دنیا میں متعارف کرانے کا عظیم شرف بھی حاصل کرتے تو آج نہ صرف چراغ اسلام عالمی سطح پر ماندنہ پڑتا نہ ہی کہیں پر ظلم تشدد جہل و تعصب وغیرہ کا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھایا ہوتا بلکہ اس چراغ کی روشنی پوری دنیا میں پھیل جاتی اور کرہ ارض کی تقدیر بدل جاتی۔
خبر کا کوڈ : 213400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش