0
Tuesday 30 Mar 2010 11:18

عراق کے پارلیمانی انتخابات،امریکہ اور برطانیہ کی کھلی مداخلت

عراق کے پارلیمانی انتخابات،امریکہ اور برطانیہ کی کھلی مداخلت
آر اے سید
 عراق کے چیف الیکشن کمیشنر نے عراق کے صدر جلال طالبانی اور وزیراعظم نوری مالکی کے اس مطالبے کی مخالفت کی ہے کہ ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائی جائے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ،برطانیہ اور سعودی عرب سمیت بعض عرب ممالک کے حمایت یافتہ امیدوار ایاد علاوی کو چھوڑ کر سبھی جماعتوں اور اتحادوں کے سربراہوں نے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے عمل میں دھاندلی ہوئی ہے۔عراق کی بیشتر سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی سے پہلے ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرنے والی عراق کی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ انتخابی مبصرین نے جس طرح کے انتخابات کی تائید کی تھی اس کے برخلاف مشینوں میں ایاد علاوی کے حق ميں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
عراقی حکومت کے ترجمان علی الدباغ نے زور دے کر کہا ہے کہ حکومت ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائے جانے کے اپنے مطالبے سے دستبردار نہيں ہو گی کیونکہ ديگر تمام سیاسی جماعتوں کی تشویش کو دور کرنے کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے۔انھوں نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا کہ جب تک ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہاتھوں سے نہ کر لی جائے اس وقت تک انتخابی نتائج کے اعلان میں عجلت کا مظاہرہ نہ کرے۔انھوں نے کہا کہ ملک کے صدر اور وزیراعظم کی طرف سے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائے جانے کی درخواست ایک سرکاری درخواست ہے،جس کی اپنی اہمیت ہے۔
عراق کے کرد علاقوں کی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی نے بھی کہا ہے کہ جن لوگوں کو انتخابی نتائج پر شک ہے انھيں چاہئے کہ وہ اس سلسلے ميں ثبوت و شواہد پیش کریں۔وزیراعظم نوری مالکی کی قیادت والے اتحاد"حکومت قانون"کے ایک سینئر لیڈر علی الادیب کا کہنا ہے کہ ان کے اتحاد کے پاس ایسے محکم اور ٹھوس ثبوت ہيں کہ جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایاد علاوی کے حق میں دھاندلی کی گئی ہے اور ہم اپنے حق سے کسی بھی طرح چشم پوشی نہيں کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ثبوت الیکشن کمیشن کو پیش بھی کر دیئے ہيں اور اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا جواب دیں۔  
اس درمیان ووٹوں کی گنتی دوبارہ نہ ہونے دینے کے سلسلے ميں امریکہ اور برطانیہ کے پس پردہ اقدامات کا راز فاش ہو جانے کے بعد بعض خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فوج بیلٹ بکسوں کو دوبارہ گنتی کے لئے کھولنے سے منع کر رہی ہے۔ایک امریکی فوجی افسر نے جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسے امریکی حکام کی طرف سے ایسے احکامات موصول ہوئے ہيں کہ وہ ان بیلٹ بکسوں کی سختی سے نگرانی کرے۔جو ایک گودام میں رکھے ہوئے ہیں اور جن کی گنتی مشینوں کے ذریعہ ہو چکی ہے اس امریکی فوجی نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ امریکی فوج کو اس بات کا خوف ہے کہ عراقی وزیراعظم نوری مالکی کہیں عراقی فوج کو اس بات کا حکم نہ دے دیں کہ وہ اس گودام کا محاصرہ کر لے،جہاں بیلٹ بکسز رکھے ہوئے ہيں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکیوں کو اس وقت اس چیز سے بہت زیادہ خوف لاحق ہے کہ اگر ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہوتی ہے،تو انتخابات میں بڑے پیمانے پر اس کے ذریعہ کرائی گئي دھاندلی کا راز فاش ہو جائے گا اور وہ ایک بار پھر رسوا ہو گا۔اسی لئے وہ ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہاتھوں سے کرائے جانے کا مخالف ہے۔دوسری طرف نہرین نیٹ اور سیبی جیسی عراق کی خبری سائٹوں نے اطلاع دی ہے کہ الیکشن کمیشن کے انتالیس کارکنوں کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ بغداد میں بعض پارٹیوں کےحق میں دھاندلی کر رہے تھے۔گرفتار کئے جانے والوں میں ایک اردنی اور ایک مصری شہری بھی ہے،جو انتخابات کو منعقد کرانے  والی کمیٹی کے اداروں سے رابطے میں تھے ان دونوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عراق کے انتخاباتی نتائج میں دھاندلی کی گئی ہے۔کہا جا رہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہو جانے کے بعد ان کے اعترافات نشر کئے جائيں گے۔
عراق میں بہت سے ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کوشش کر رہا ہے کہ جیسے بھی ہو اپنے مہرے ایاد علاوی کو مسند اقتدار تک پہنچا دے اور نوری مالکی کی طرف سے دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے مطالبے کو اس طرح سے بنا کر پیش کر رہا ہے گویا نوری مالکی اقتدار سے کنارہ کش نہيں ہونا چاہتے۔ یہاں پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ نوری مالکی اور صدر جلال طالبانی اپنے اس مطالبے پر کہ ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائی جائے عمل کرواسکیں گے؟خاص طور پر ایک ایسے وقت جب سعودی عرب اور اردن و مصر کی حمایت سے امریکہ نے عراق کے سیاسی دھارے کا رخ موڑنے کے لئے ایک بہت بڑا جال بچھا رکھا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ جیسے بھی ہو کالعدم بعث پارٹی کو دوبارہ اقتدار کے ایوانوں تک پہنچا دے اور اس کی اسی کوشش کے نتیجے میں ہی ووٹوں کی گنتی کرنے والی مشینوں میں چھیڑ چھاڑ بھی ثابت ہو چکی ہے۔
دریں اثناء بغداد ميں امریکہ اور برطانیہ کے سفیروں نے عراق کے الیکشن کمیشن سے رابطہ کر کے اس سے کہا ہے کہ وہ ملک کے صدر اور وزیراعظم کی اس درخواست پر کوئی توجہ نہ دے کہ ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائی جائے۔بغداد میں امریکی سفیر کریسٹوفر ہیل نے الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار کو اپنے دفتر میں طلب کر کے واضح کیا ہے کہ واشنگٹن ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائے جانے کا مخالف ہے اور اگر الیکشن کمیشن ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائے جانے کے مطالبے کو مسترد کر دیتا ہے،تو واشنگٹن اس کا پورا ساتھ دے گا۔امریکی سفیر نے کہا ہے کہ اس صورت میں عراقی الیکشن کمیشن کے ارکان کو امریکہ سیاسی پناہ اور دیگر مراعات دی جائيں گی۔
اس وقت عراق میں لادین افراد کو اقتدار تک پہنچانا واشنگٹن کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔اسی لئے امریکہ کوشش کر رہا ہے کہ وہ اپنے اس مقصد تک پہنچنے کے لئے جیسے بھی ہو دھاندلی کرائے۔مجلس اعلیٰ اسلامی عراق کی زیر قیادت اتحاد نیشنل الائنس کے رہنما محمد ناجی نے بھی کہا ہے کہ امریکہ نے ایاد علاوی کے حق میں انتخابات میں ہیرا پھیری کرائی ہے۔بہت سے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایاد علاوی کے حق ميں جو امریکہ کے منظور نظر ہيں انتخابی نتائج کو موڑنے کی کاروائی،امریکہ کے نائب صدر جوبائڈن کے دورہ بغداد سے ہی شروع ہو گئی تھی۔عراق کے عام انتخابات سے ذرا دیر پہلے عراق کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کے لئے بغداد کا دورہ کیا تھا جس کے دوران انھوں نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا تھا کہ بعثیوں کو بھی ملک کے سیاسی عمل میں شریک کیا جائے البتہ بائڈن کو اپنے اس دورے میں کوئی بظاہر کامیابی نہيں ملی،لیکن انتخابات کے فورًا بعد واشنگٹن کے حکام بہت تیزی اور پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آگئے اور انھوں نے عراق کے لادین عناصر سے رابطے کر کے عراق کے الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔اسی لئے اب جبکہ عراق کے انتخابات کے نتائج تبدیل کرانے میں امریکی سازشوں کا پردہ فاش ہو گیا ہے ایاد علاوی کے اتحاد کو چھوڑ کر عراق کی تقریباً سبھی جماعتيں اس بات کا مطالبہ کر رہی ہيں کہ ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہاتھ سے کرائی جائے کیونکہ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔عراق کی حکومت کی بھی یہی کوشش ہے کہ جیسے بھی ہو عوام کے ووٹوں کی پاسداری کی جائے۔بہت سے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر عراقی عوام کے اس مطالبے پر عمل کرنے ميں لیت ولعل سے کام لیا گیا تو ممکن ہے کہ عراق میں ایک نیا بحران پیدا ہو جائے۔
خبر کا کوڈ : 22761
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش