QR CodeQR Code

احمدی نژاد کا دورہ لبنان،امریکہ و اسرائیل کی پریشانی

15 Oct 2010 21:46

اسلام ٹائمز:سید حسن نصراللہ نے منگل کی رات بیروت میں صدر احمدی نژاد کی موجودگی ميں ایک اجتماع سے خطاب میں کہا لبنان کے عوام امریکہ اور اسرائیل کے دعوؤں کو شیطانی سازشوں سے زیادہ کچھ نہيں سمجھتے کیونکہ مسلمانوں کو امریکہ اور اسرائیل سے جنگ،تباہی مجرمانہ اقدامات اور اسلامی مقدسات کی اہانت کے علاوہ کچھ بھی نہيں ملا ہے


تحری:آر اے سید
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کا دورہ لبنان،جہاں لبنان کی تقریباً سبھی سیاسی اور مذہبی شخصیات کے ساتھ ساتھ لبنانی عوام نے ان کا والہانہ اور پرتپاک استقبال کیا، بدستور عالمی اور علاقائی ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
صدر ڈاکٹر احمدی نژاد کے دورہ لبنان پر جہاں پوری دنیا کی توجہ مرکوز ہے،وہیں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے یہ بیہودہ دعوی کرتے ہوئے کہ ایران لبنان کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے،لبنان کی حاکمیت اور اقتدار اعلی کو کمزور کرنے کی کسی بھی طرح کی کوشش کی بابت خبردار کیا ہے۔صہیونی حکام نے بھی جو اس دورے سے سخت پریشان ہيں،اپنے ردعمل میں جو ان کی بے بسی اور عاجزی کو نمایاں کرتا ہے،کہا ہے کہ لبنان ایک سخت گیر ملک میں تبدیل ہونے جا رہا ہے اور یہ ان کے لئے باعث تشویش ہے۔
امریکی اور صہیونی حکام کی طرف سے ایران کے خلاف اس طرح کے بیہودے دعوے ایک ایسے وقت کئے جارے ہيں،جب صہیونی حکومت دنیا کی نگاہوں میں پوری طرح سے گر چکی ہے اور اس وقت دنیا کے لوگ ہر دور سے زیادہ اس حکومت سے نفرت کر رہے ہيں اور امریکہ جو سازباز کے عمل کو لے کر بری طرح سے ناکام ہو چکا ہے،اب غاصب اسرائیل کو مکمل نابودی اور زوال سے بچانے کے لئے ہاتھ پاوں مار رہا ہے۔
جبکہ ایران کو امریکہ اور اسرائیل کے جھوٹے پروپیگنڈوں کے برخلاف عالم اسلام اور علاقے کے ملکوں میں بہت ہی اہمیت اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ہرچند کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی اور امت اسلامیہ کے اتحاد کے حوالے سے ایران کے دلیرانہ موقف کی وجہ سے آج سامراجی طاقتیں ایرانی عوام سے عداوت و دشمنی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہيں دے رہی ہيں۔مگر اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے اپنے دورہ لبنان کے دوسرے دن علمائے لبنان سے اپنے خطاب میں اتحاد کو مستحکم بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے،تمام الہی ادیان کے پیرکاروں کے مابین اتحاد کو مضبوط بنانے پر خاص تاکید کی،انھوں نے کہا کہ وحدت کا مطلب اقوام کی شناخت اور قومیتوں کی نفی نہيں ہے،بلکہ وحدت و اتحاد کا مطلب ان سب کا باہمی احترام کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس حقیقت کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں بھی مختلف مذاہب اور فرقوں کے لوگ رہتے ہيں،جن کی اپنی الگ شناخت پہچان اور زبان ہے،کہا کہ جس چیز نے آج اسلامی جمہوریہ ایران کو متحد بنا رکھا ہے وہ الہی و انسانی اقدار پر توجہ اور توحید پرستی ہے۔صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے ملت لبنان کی بھی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملت لبنان بھی ظالم غاصبوں اور عصر حاضر کی فاسق طاقتوں کے مقابلے میں اپنے اتحاد و يگانگت کے ذریعہ ڈٹی ہوئی ہے اور اس طرح کا معاشرہ اتحاد و یکجہتی کا ایک بہترین نمونہ بن سکتا ہے۔اس میں شک نہيں کہ آج علاقے کی اقوام نے جس چیز کا تجربہ کیا ہے وہ اس حقیقت کا غماز ہے کہ ایران اتحاد و یکجہتی کا سب سے بڑا حامی ہے اور وہ امت اسلامیہ کی سربلندی کے علاوہ اور کچھ نہيں چاہتا۔
 لبنان کے حکام نے بھی جیسا کہ انھوں نے صدر احمدی نژاد کے دورہ لبنان کے سلسلے میں امریکی حکام کے مداخلت پسندانہ بیانات کا دوٹوک جواب بھی دے دیا ہے،اس پیغام کو درک کر لیا ہے اور وہ امریکی اور اسرائیلی حکام کے اس طرح کے بیانات کی پرواہ نہيں کرتے،جیسا کہ حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے منگل کی رات بیروت میں صدر احمدی نژاد کی موجودگی ميں ایک اجتماع سے خطاب میں کہا لبنان کے عوام امریکہ اور اسرائیل کے دعوؤں کو شیطانی سازشوں سے زیادہ کچھ نہيں سمجھتے کیونکہ مسلمانوں کو امریکہ اور اسرائیل سے جنگ،تباہی مجرمانہ اقدامات اور اسلامی مقدسات کی اہانت کے علاوہ کچھ بھی نہيں ملا ہے۔


خبر کا کوڈ: 40429

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/fori_news/40429/احمدی-نژاد-کا-دورہ-لبنان-امریکہ-اسرائیل-کی-پریشانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org