نماز جنازہ کے بعد شہدا کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازہ کے موقع پر حکام کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کسی امام بارگاہ یا قبرستان میں کوئی سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
مستونگ میں پیش آنے والے دہشتگردی کے افسوس ناک واقعے میں کالعدم دہشتگرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چھبیس شیعہ افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے، نماز جنازہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا جمعہ اسدی کی زیر اقتدا ادا کی گئی
نماز جنازہ کے بعد شہدا کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازہ کے موقع پر حکام کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کسی امام بارگاہ یا قبرستان میں کوئی سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
مستونگ میں پیش آنے والے دہشتگردی کے افسوس ناک واقعے میں کالعدم دہشتگرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چھبیس شیعہ افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے، نماز جنازہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا جمعہ اسدی کی زیر اقتدا ادا کی گئی
نماز جنازہ کے بعد شہدا کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازہ کے موقع پر حکام کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کسی امام بارگاہ یا قبرستان میں کوئی سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
مستونگ میں پیش آنے والے دہشتگردی کے افسوس ناک واقعے میں کالعدم دہشتگرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چھبیس شیعہ افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے، نماز جنازہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا جمعہ اسدی کی زیر اقتدا ادا کی گئی
نماز جنازہ کے بعد شہدا کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازہ کے موقع پر حکام کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کسی امام بارگاہ یا قبرستان میں کوئی سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
مستونگ میں پیش آنے والے دہشتگردی کے افسوس ناک واقعے میں کالعدم دہشتگرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چھبیس شیعہ افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے، نماز جنازہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا جمعہ اسدی کی زیر اقتدا ادا کی گئی
نماز جنازہ کے بعد شہدا کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازہ کے موقع پر حکام کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کسی امام بارگاہ یا قبرستان میں کوئی سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا تھا۔