0
Sunday 13 May 2012 22:55

مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

  • ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

    ’’عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید‘‘ بین الاقوامی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں ہونیوالے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین البصیرہ ثاقب اکبر نے کہا کہ فکری اور سیاسی اتحاد عالم اسلام کو روشن مستقبل سے ہمکنار کر دے گا، کیمونزم کے بعد اب سرمایہ داری نظام کی شکست بھی قریب ہے۔ انھوں نے کانفرنس کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں متعدد اسلامی ممالک کے نمائندوں کے علاوہ ملک کی تمام بڑی مذہبی جماعتوں کے سینئر راہنما شرکت کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مختلف نظاموں کی ناکامی کے بعد توحید پرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اٹھ کھڑے ہوں اور انسانیت کو عدل الٰہی کا پیغام دیں۔ قرآن و سنت میں دین اسلام کے عالمی غلبے کی بشارت دی گئی ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اسلام ہی وہ نظام فکر و عمل ہے جو دنیا بھر کے انسانوں کے لیے حقیقی نجات اور فلاح کا ضامن ہو سکتا ہے۔ تاہم اس سے ہماری مراد اسلامِ حقیقی اور اسلام آفاقی ہے۔ ہم اسلام کی فرقہ وارانہ اور انتہا پسندانہ شکل کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ شکل اسلام نہیں بلکہ اسلام کے نام پر فریب اور دھوکا ہے جو باطل قوتوں کا آلہ کار اور پیشہ ور ملاؤں کے مفادات کا ترجمان ہے۔
خبر کا کوڈ : 161575
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش