0
Wednesday 27 Jun 2012 01:16

کشمیر سراپا احتجاج

  • حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

    حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

  • حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

    حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

  • حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

    حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

  • حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

    حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ پراسرار واردات میں خاکستر

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

  • سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

    سانحہ کیخلاف مقبوضہ کشمیر سراپا احتجاج

اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں 251 برس کے دوران اشاعت اسلام اور سماجی و سیاسی نشیب و فراز میں عوامی سرگرمیوں کے مرکز حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کی درگاہ سوموار کو ایک پر اسرار واردات کے دوران ہولناک آگ لگنے کے باعث خاکستر ہوگئی، آستان عالیہ میں آتشزدگی کی خبر پھیلتے ہی پورے سرینگر میں تنائو کی صورتحال پیدا ہوگئی اور مشتعل مظاہرین نے ڈائون ٹاون اور دیگر کئی علاقوں میں سڑکوں پر آکر شدید احتجاج کیا، اور واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے پولیس اسٹیشن خانیار سرینگر کے علاوہ سڑکوں پر تعینات پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں پر شدید پتھرائو کیا۔ جسکے جواب میں پولیس نے بھی جوابی پتھرائو کیا اور اس طرح کئی علاقوں میں دو طرفہ جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
 
اسی دوران اگرچہ پولیس نے زیارت خانیار کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیئے تاہم وہاں پہلے سے ہی ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے، وقت گزرنے کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ پائین شہر کے دیگر علاقوں تک بھی پھیل گیا اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کئی جگہوں پر نہ صرف آنسو گیس، شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا بلکہ ہوا میں گولیاں بھی چلائیں، اس صورتحال کی وجہ سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے اور پولیس فورسز کے اضافی اہلکار تعینات کئے گئے۔
 
شدید جھڑپوں کا سلسلہ دن بھر جاری رہا، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ مشتعل نوجوانوں نے پولیس اسٹیشن خانیار پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جن کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، سانحہ دستگیر صاحب کے پیش نظر آج دوسرے روز بھی پائین شہر سرینگر، مائسمہ، مہاراجہ بازار اور لالچوک سرینگر کے بیشتر علاقوں میں کاروباری زندگی معطل رہی، تمام دکانیں اور تجارتی ادارے بند رہے اور سڑکوں پرگاڑیوں کی آمد و رفت بھی نہیں تھی، دوپہر کے قریب مختلف علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کی گئیں تاہم کسی علاقہ میں باضابطہ کرفیو کا اعلان نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 174528
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش