0
Monday 8 Oct 2012 00:09

ایس یو سی دھرنا

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

اسلام ٹائمز۔ وفاقی دارالحکومت میں کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کی طرف سے مکتب تشیع کے بارے میں غلیظ زبان استعمال کرنے کے خلاف شیعہ علماء کونسل نے قانونی چارہ جوئی کرنے کے لئے تھانے آبپارہ میں درخواست دائر کر دی ہے لیکن  ڈیوٹی پر موجود ڈی ایس پی نعیم کالعدم جماعت کے خلاف کاروئی کرنے سے ابھی تک گریزاں ہے۔ انتظامیہ نے دفعہ 188 تو لگا دیا ہے لیکن دفعہ 295 اے لگانے سے گریزاں ہے۔ انتظامیہ کی اس ہٹ دھرمی کے خلاف شیعہ علماء کونسل کی جانب سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کیا گیا اور احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ شیعہ علماء کونسل کی جانب سے دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کالعدم جماعت نے مکتب تشیع کے مقدسات کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی ہے، لہذا ان کے خلاف دفعہ 295 اے لگائی جائے، لیکن انتظامیہ اس سلسلے میں مسلسل لیت و لعل سے کام لے رہی ہے
خبر کا کوڈ : 201690
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش