0
Tuesday 13 Nov 2012 16:14

احترام منبر

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

  • نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

    نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ ادارہ ندائے حق کی جانب سے جامع باب العلم اوکھلا نئی دہلی میں ایک روزہ احترام منبر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں حجۃ الاسلام مولانا محسن تقوی، مولانا اصغر مولائی، مولانا تقی نقوی، مولانا غلام علی اور صحافی محمد احمد کاظمی نے منبر رسول (ص) کے احترام، آداب، افادیت و اہمیت سے سامعین کو آشنائی دلائی، کانفرنس میں مسئولین، سامعین، ذاکرین اور علماء کرام کی ذمہ داریوں پر بھی گفتگو ہوئی، کانفرنس میں کہا گیا کہ علماء و ذاکرین کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ منبر رسول (ص) کا استعمال کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ سامعین کے قیمتی اوقات کو ہرگز ضائع نہ کریں بلکہ انہیں ایسی معلومات دیں جو انکی زندگیایوں میں انقلاب برپا کرے اور انہیں دینی شعور دے کر ایک عظیم مقصد کے کئے آمادہ کرے، علماء کی مجالس و تقاریر انسان ساز اور معاشرہ ساز ہونے چاہئں، علماء و ذاکرین کو چاہئے کہ وہ معتبر و مستند گفتگو کریں اور قرآن کی آیات و احادیث کو حوالے کے طور پر بیان کریں، علماء کرام جو کہتے ہیں اس پر انہیں خود بھی عمل پیرا ہونا چاہئے تاکہ ان کی باتوں کا مثبت اثر عوام پر پڑے، سامعین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مجالس و محافل کا صرف مزا نہ لوٹیں اور اسکو واہ واہ تک محدود نہ رکھیں، بلکہ جو علماء کرام سے سنتے ہیں اس پر عمل پیرا ہوکر دوسروں تک بھی وہ پیغام پہنچائیں۔
خبر کا کوڈ : 211348
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش