0
Friday 9 Aug 2013 18:39

خودکش حملہ آور

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

  • بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

    بارہ کہو اسلام آباد کی علی مسجد میں خودکش حملے کی کوشش کرنیوالا خودکش بمبار

اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو میں خودکش حملے کی کوشش ناکام ہوگئی، تفصیلات کے مطابق علی مسجد میں نماز جمعہ ادا ہوگئی تھی اور تقریباً نمازی گھروں کو جاچکے تھے کہ اچانک ایک خودکش حملہ آور نے فائرنگ کرتے ہوئے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی پر مامور مسجد انتظامیہ کے گارڈ نے جوابی فائرنگ کی، جس سے خودکش حملہ آور ہلاک ہوگیا جبکہ مسجد میں موجود دو افراد زخمی ہوگئے۔ جائے وقوعہ پر موجود علامہ عابد حسین بہشتی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا کہ مسجد انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی پر مامور کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے سید امین حسین خودکش حملہ آور کی فائرنگ سے شہید ہوگئے ہیں، جبکہ دو افراد زخمی ہیں، جنہیں اسپتال داخل کرا دیا گیا ہے جن کے نام بلال حسین اور مدثر حسین ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کے آنے سے فقط چند منٹ پہلے علامہ امین شہیدی نماز جمعہ ادا کرکے نکل چکے تھے جبکہ علامہ سید حسنین گردیزی نماز پڑھا کر اپنے گھر میں داخل ہی ہوئے تھے کہ باہر سے فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ خودکش حملہ آور کا ٹارگٹ ایم ڈبلیو ایم کی لیڈرشپ تھی۔ زیر نظر تصاویر خودکش حملہ آور کی ہیں کہ جس کو رضاکاروں نے نہایت ہی دلیری کے ساتھ اس کے انجام تک پہنچایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 291129
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش