QR CodeQR Code

جنیوا معاہدہ

24 Nov 2013 14:37

اسلام ٹائمز: جینوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ جوہری معاہدہ مسائل کے حل کی چابی ہے۔ جواد ظریف نے مزید کہا کہ پرامن جوہری توانائی تہران کا حق ہے۔


اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان بالآخر برف پگھل گئی۔ جنیوا میں چار روز سے جاری مذاکرات رنگ لے آئے اور ایران کے ایٹمی پروگرام پر سمجھوتہ ہوگیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیندہ چھ ماہ کے دوران ایران جوہری سرگرمیوں کو محدود کر دے اور یورینیم کی پانچ فی صد سے زیادہ افزودگی نہیں کرے گا، اس کے بدلے میں امریکہ اور مغربی ممالک ایران کو آیندہ چھ ماہ کے دوران معیشت کی بحالی کیلیے 7 ارب ڈالر دیں گے اور کوئی نہیں پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔ وائٹ ہاوس میں پریفنگ دیتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا یہ معاہدہ دنیا کو محفوظ بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ تہران کو پرامن جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے اور ایران سے اسی معاہدے پر مزید چھ ماہ بات چیت چلتی رہے گی، یورپی یونین کی چیف مذاکرات کار کیتھرین ایشٹن کے ترجمان مائیکل مین نے ٹوئیٹر پر پیغام میں کہا ہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 324107

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/gallery/324107/1/جنیوا-معاہدہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org