0
Thursday 7 Aug 2014 23:16

منہاج محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

  • لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

    لاہور پولیس کیجانب سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا محاصرہ

اسلام ٹائمز۔ لاہور پولیس نے ادارہ منہاج القرآن کا محاصرہ کر لیا اور ماڈل ٹاؤن ایم بلاک میں واقع منہاج القرآن سیکرٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کو جانے والے تمام راستے کنٹینر اور خار دار تاریں لگا کر سیل کر دیئے ہیں۔ پولیس کی بھاری نفری بھی ایم بلاک کی مختلف شاہراہوں پر تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے لٹھ بردار کارکن اور خواتین نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے رہائش کو حفاظتی حصار میں لے رکھا ہے۔ آج پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس کے ہمراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کرنے کے لئے آئے تو پولیس نے انہیں برکت مارکیٹ کے قریب روک لیا اور آگے جانے کی اجازت نہ دی، بعدازاں مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی بھی پہنچ گئے، جنہیں پولیس نے آگے جانے کی اجازت نہ دی، تاہم شہریوں کی کثیر تعداد جمع ہونے اور کسی خطرناک صورت حال کے پیش نظر اعلٰی پولیس حکام نے رہنماؤں کو ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملنے کی اجازت دیدی۔
خبر کا کوڈ : 403619
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش