پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
پشاور میں سکول پر دہشتگردوں کا غیر انسانی سفاکانہ حملہ
معصوم بچوں کے قاتل، تحریک طالبان کے دہشتگرد
معصوم بچوں کے قاتل، تحریک طالبان کے دہشتگرد
معصوم بچوں کے قاتل، تحریک طالبان کے دہشتگرد
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں دہشتگردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 144 سے زائد افراد شہید ہوگئے ہیں، جبکہ 80 بچے زخمی ہیں جن میں سے بیس سے زائد بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دہشتگرد آرمی پبلک سکول کی عقبی دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، اور کلاسز میں جاکر بچون کو گولہ بارود سے نشانہ بنانا شروع کردیا۔ حملے کی اطلاع ملنے پر پاک فوج کے دستے موقع پر پہنچ گئے، اور دہشتگردوں کے خلاف کاروائی شروع کی۔ چھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے آپریشن میں سات دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ شہید بچوں اور زخمیوں کو ایمبولیسنز کے ذریعے سی ایم ایچ اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچایا گیا۔ تحریکِ طالبان پاکستان نے معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ طالبان کے ترجمان محمد عمر خراسانی کا کہنا ہے کہ سکول پر حملہ شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں آپریشن کے جواب میں کیا گیا۔