0
Thursday 25 Feb 2016 23:00

ایف سی آر کالا قانون، تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

  • کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

    کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایف سی آر کیخلاف تقریب

اسلام ٹائمز۔ پارا چنار میں ایف سی آر کے کالے قانون کے خلاف اور کرم سیاسی اتحاد کے زیراہتمام ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں کرم ایجنسی کی تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں اور ورکز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ شلوزان ہاوس میں منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جلال حسین بنگش، گلزار بنگش اور دیگر مقررین نے کہا کہ FCR کا خاتمہ کرکے فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کرنے کے بل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا بدنصیب لوگوں کا ایک بدنصیب علاقہ ہے، جہاں FCR جیسا کالا قانون جوکہ اصلیت میں انسانوں کا نہیں بلکہ خیوانوں کا قانون ہے، جوکہ انگریزوں نے دور جاہلیت میں جنگی جنون کے لیے عمل میں لایا تھا۔ جلال حسین بنگش نے کہا کہ مجھے افسوس اس بات پر ہے کہ کوئی بھی ریاست اپنی حدود میں اپنے ریاستی قانون کے علاوہ کوئی دوسرا قانون نہیں مانتی، پهر معلوم نہیں کہ FCR میں آخر کیا بلا ہے، جوکہ مظلوم قبائلی عوام پر مسلط کیا ہے اور حکومت وقت اس کے بارے میں قبائلی زعماء سے رائے طلب کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا حقیقت میں پاکستان کا حصہ ہے تو حکومت خود بخود اس قانون کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں تاخیر کیوں کرتے ہیں۔ FCR کی وجہ سے ہمارے نوجوان تعلیمی میدان میں پیچھے رہ گئے ہیں، اور FCR ہمارے لیے ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ FCR کی وجہ سے ہم کو کوئی پاکستانی کہنے کے لئے تیار نہیں، حتیٰ کہ حکمران بھی سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں۔ FCR کی وجہ سے فاٹا شدید پسماندگی کا شکار ہے نہ تعلیم نہ صحت نہ ترقی بلکہ لوگوں کے لیے ایک اصطبل کی حیثیت رکھتا ہے. آخر میں کرم ایجنسی کے تمام سیاسی اتحاد کا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ FCR جیسا ظالمانہ قانون کو ختم کر کے فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کیا جائے.
خبر کا کوڈ : 523624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش