0
Monday 6 Nov 2017 08:26

الطریق الی کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

  • پیادہ روی نجف سے کربلا

    پیادہ روی نجف سے کربلا

اسلام ٹائمز۔ کربلا وہ سرزمیں کہ جس کا نام سنتے ہی دل سے اک آہ سی اٹھتی ہے۔ کربلا وہ ریگستان خشک و بےآب جو انسانیت اور کمال کا بیکراں سمندر یے کہ جس کے اندر عظیم گوھر، مظلومیت کے غلاف میں پنھاں ہیں جنکو ڈھونڈنے کے لئے چشمِ بصیرت کی ضرورت ہے، ان کی تلاش کے لئے ماہر غواص چاہییں، کیونکہ سمندر کی تہہ میں اترنے کے لئے بڑے دل گردے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ہر کسی کا کام نہیں، اسکے لئے جوانمردی اور معرفت کی ضرورت ہے۔ روایات کے مطابق امام حسين (ع) کی شهادت کے بعد انکے اولین اربعین کے دن صحابی رسول خدا (ص)، جابر بن عبداللہ انصاری اور عطیہ عوفی امام حسین کی تربت کی زیارت کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، اور بعض کتب میں نقل ہوا ہے کہ اسی اربعین کے دن کربلا کے اسراء اہل بیت عصمت و طہارت کا کاروان جو اس مصیبت عظیم کے بعد شام سے مدینہ واپس جا رہا تھا، راستے میں ان کی ملاقات جابر بن عبداللہ سے ہوتی ہے۔ جابر بن عبداللہ انصاری قبر امام حسین (ع) کے پہلے زائر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 681588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش