QR CodeQR Code

الطریق الی کربلا ۲

8 Nov 2017 08:46

ایسے عراقی بھی ہیں جو رات پڑ جائے تو زائرین سے درخواست کرتے ہیں کہ رات ہمارے ہاں بسر کیجیے۔ پھر جو زائرین ان کے گھر پر چلے جائیں، ان کی ایسی محبت سے خدمت کرتے ہیں کہ بیان میں نہیں سما سکتی۔ تھکے ہوئے زائرین کے پاؤں گرم پانی سے دھلاتے ہیں۔ انھیں سلا کر رات بھر جاگتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ ۲۰ صفر کو ہر سال پوری دنیا میں فرزند رسول سیدالشہداء امام حسینؑ کا چہلم منایا جاتا ہے۔ ویسے تو دنیا کے مختلف ملکوں اور ملکوں کے مختلف شہروں میں یوم اربعین حسینی کی مناسبت سے مجالس، جلوس اور دیگر تقریبات عزا کا اہتمام کیا جاتا ہے، لیکن سرزمین عراق ایک عجیب کیفیت سے گزرتی ہے۔ لفظوں کا عجز دیکھنا ہو تو ان مناظر کے بیان میں دیکھیئے۔ اظہار و بیان کی تنگ دامانی دیکھنی ہو تو اس کیفیت کے بیان میں دیکھیئے۔ قلم و زبان سے داستانِ عشق بیان نہیں ہوسکتی۔ پوری دنیا سے کارواں کربلا کی طرف رواں دواں ہیں۔ یہ سلسلے ویسے تو آغاز محرم الحرام کے ساتھ ہی شروع ہو جاتے ہیں اور روز عاشورا بھی کئی ملین افراد سرزمین کربلا پر پیغمبر اکرمؐ کی تاسی میں ان کے سبط اصغر اور پیارے نواسے پر آنسو بہانے کو جمع ہوتے ہیں، لیکن اربعین حسینی پر کربلا میں حاضری کا اشتیاق عجیب مناظر تخلیق کرتا ہے۔ عراق سے باہر سے کئی ملین اربعین حسینی کے موقع پر سرزمین کربلا میں حضوری کے شرف کی تمنا لئے اس سرزمین کا رخ کرتے ہیں۔ ان میں سے کئی لاکھ افراد پہلے نجف اشرف میں امام علیؑ کی قدم بوسی کرتے ہیں اور پھر کربلا کی طرف پیدل روانہ ہوجاتے ہیں۔ یہ کوئی اسی کلومیٹر کا فاصلہ ہے اور تین چار روز میں قافلے عموماً نجف اشرف سے کربلائے معلی میں پہنچتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 682015

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/gallery/682015/1/الطریق-الی-کربلا-۲

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org