0
Monday 6 Aug 2018 14:11

کرگل کشمیر، دفعہ 35 اے کا دفاع

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

  • مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

    مقبوضۃ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں دفعہ 35 اے کے دفاع میں احتجاجی ریلی کا اہتمام

اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے تمام خطوں کے ساتھ ساتھ سرحدی ضلع کرگل میں بھی انجمن جمعیت العلماء اثنا عشری کرگل لداخ کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی میں مظاہرین نے دفعہ 35 اے کے خلاف ہورہی سازشوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم متحد ہوکر اس کا دفاع کرے گا اور متحد ہوکر ریاست کو حاصل خصوصی قوانین کی منسوخی کیلئے ہورہی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔ مظاہرین نے کہا بھارت نے آر ایس ایس جیسی تنظیموں کو کھلا چھوڑ دیا ہے جو جمہوری اور انسانی اقدار کو کھلے عام پاش پاس کررہے ہیں۔ انہوں نے مزاحمتی قیادت کی طرف سے دئے گئے احتجاجی کال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ کشمیریوں کی منزل 35 اے اور 370 کا دفاع کرنا نہیں بلکہ اُن کی طرف سے دی گئی بیش بہا قربانیوں، احساسات اور جذبات کے مطابق رائے شماری کے ذریعے جموں کشمیر کے تنازعہ کا حل نکالنا ہے۔ احتجاجی ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں عام لوگوں کے علاوہ علماء کرام کی خاصی تعداد موجود تھی۔
خبر کا کوڈ : 742658
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش