0
Friday 14 Jun 2019 23:10

قم، شہداء سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

  • قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

    قم میں یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع

اسلام ٹائمز۔ یاد شہداء کمیٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی 31ویں برسی کا مرکزی عظیم الشان اجتماع بلتستانیہ امام بارگاہ قم میں ہوا۔ جس میں علماء کرام و طلاب محترم، مختلف انجمنوں کے ذمہ داران و زائرین محترم کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ منقبت خواں حضرات نے شہداء کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ برسی کے جمع غفیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے برصغیر پاک و ہند کی کہنہ مشق شخصیت، استاد حوزہ حضرت آیت اللہ غلام عباس رئیسی نے اپنے مدلل اور بصیرت افروز خطاب میں مکتب حقہ تشیع کو انسانیت کی نجات کا ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مکتب تشیع مسلسل قربانیوں اور ایثار کی وجہ سے ناقابل تسخیر مکتب میں تبدیل ہوا ہے۔

تشیع کی طاقت کربلا ہے۔ کربلا یعنی مقاومت، یعنی اقدار کا دفاع۔ آج یہ 88 کے شہداء، کوہستان، چلاس، بابوسر اور سرزمین پاکستان میں جتنے بھی شہید دیئے ہیں، یہ سب کربلا کا تسلسل ہے۔ انہی کی قربانیوں کی وجہ سے مکتب تشیع زندہ اور تابندہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تشیع کی مقاومت کی ایک زندہ مثال رہبر بصیر انقلاب کا ٹرمپ کے پیغام پر ردعمل ہے۔ اس طرح کا شجاعانہ موقف کربلا والے ہی اپنا سکتے ہیں۔ سختیوں مصائب اور اقتصادی بائیکاٹ کے باوجود عزت و سرفرازی سے آگے بڑھنا یہی پیغام کربلا ہے۔ دوسری طرف جو تعلیمات کربلا سے عاری ہیں، انہوں نے حرم اور حریم دین کا سودا کر دیا ہے، وہ ٹرمپ کے کہنے پر اپنا مال، عزت، غیرت سب قربان کرچکے ہیں، اس کے باوجود ٹرمپ انتہائی حقارت کیساتھ انہیں دودھ دینے والی گائے سے تعبیر کرتا ہے۔

آیت اللہ غلام عباس رئیسی نے مزید کہا کہ ملت تشیع پاکستان میں تعلیمی، تربیتی اور ثقافتی دنیا میں پہلے کی نسبت بہت ترقی کرچکی ہے۔ سیاسی میدان میں استحکام کے لئے پاکستان میں موجود قومی و ملی اداروں کے مابین اتحاد ضروری ہے، عوام کو چاہیئے کہ مسلسل کوششوں کے ذریعے انہیں متحد ہونے پر مجبور کریں، کیونکہ جب تک اتحاد نہ ہو تشیع سیاسی طور پر مستحکم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے گلگت بلتستان میں رونما ہونے والے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 88ء سے آج تک مسلسل واقعات وہ بھی ایک ایسے خطہ میں، جو بے آئین ہے اور جغرافیائی، دفاعی، معاشی اور سیاسی اہمیت کا حامل ہے، انتہائی المناک ہے۔ اس میں ایک بنیادی عنصر ہماری خاموشی اور ظلم کے مقابلے میں آواز بلند نہ کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 800367
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش