0
Saturday 13 Jul 2019 12:47

خیبر پختونخوا میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا سمیت ملک کے چاروں صوبوں میں حد سے زیادہ محصولات اور مہنگائی کے خلاف تاجر برادری آج ہڑتال کر رہی، جس کے سبب بازار اور دکانیں بند مکمل طور پر بند ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے تمام بڑے شہروں میں تاجر برادری کی جانب سے حکومت کے حالیہ اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے جائیں گے۔ صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت خیبر پختونخوا بھر میں تاجروں سمیت پبلک ٹرانسپورٹرز نے بھی ہڑتال کر رکھی ہے، جسکے باعث سڑکیں سنسان پڑی ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر کے تاجر تنظیموں کی جانب سے تمام بڑے شہروں میں بازار مکمل بند اور دکانوں پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے پوسٹر آویزاں ہیں۔ چاروں صوبوں کی انجمن تاجران اس بات پر متفق ہیں کہ حکومت کے خود ساختہ محصولات (ٹیکسز) کی وجہ سے کھربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ خرید و فروخت کے دوران شناختی کارڈ کی شرط بھی حکومت اور تاجر برادری کے درمیان اختلاف کی ایک وجہ ہے، جسے کاروباری حضرات ماننے کو تیار نہیں۔ وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے تاجر تنظیموں سے الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں، لیکن بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ وہ ان کے تحفظات دور کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ کاروباری طبقہ چاہتا ہے کہ حکومت کی جانب سے لین دین کی رسید پر شناختی کارڈ نمبر لکھنے کی شرط ختم کی جائے، تھوک و پرچون فروشوں (ڈسٹری بیوٹرز، ریٹیلرز) سے کُل آمدن کی بجائے صرف خالص منافع پر محصول لیا جائے، پرچون فروشوں (ریٹیلرز) پر فکسڈ ٹیکس کا قانون لاگو کیا جائے، نئے اور پرانے موبائل فونز پر ڈیوٹی پر نظر ثانی کی جائے۔ ان مطالبات سے صرافہ بازار، کپڑا مارکیٹیوں، کراکری، اسٹیشنری، کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے تمام قسم کے کاروباری حضرات نے اتفاق کرتے ہوئے ہڑتال کی ہے۔ دوسری جانب آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے بھی 17 جولائی سے محصولات کے خلاف ملک بھر میں ملیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حالیہ وفاقی بجٹ میں گندم کی مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کیا ہے جس کا براہ راست اثر آٹے کی مصنوعات پر ہوگا اور آٹے کی قیمت میں 40 روپے فی تھیلا اضافہ ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 804813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش