0
Thursday 8 Aug 2019 16:19

تہران، بھارتی سفارتخانے کے سامنے طلبہ کمیونٹی کا احتجاج

اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے کشمیر کے خصوصی اسٹیٹس کے خاتمے اور مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے مسلمانوں پر بھارتی مظالم کے خلاف آج بروز جمعرات تہران کی طلبہ کمیونٹی نے بھارتی سفارت خانے کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ احتجاج میں کشمیری، پاکستانی اور ایرانی طلبہ نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک مظاہرین نے بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ مسلہ ہے، جسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔ مقررین کے بقول بھارت کو یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ مقررین نے کہا کہ گذشتہ چند سالوں میں بھارت نے کشمیر میں ہر وہ ظلم روا رکھا، جو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں میں ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

مقررین کے بقول بھارت نے پوری ریاست میں کرفیو لگا کر اور کشمیری قیادت کو نظربند کرکے جمہوری دور میں بدترین روایت قائم کی ہوئی ہے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں فوج کی تعداد میں بے پناہ اضافہ شہریوں کی آزادی اور حقوق سلب ہونے کیوجہ بن رہا، جس کیوجہ سے پوری وادی میں کاروبار زندگی درہم برہم اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ احتجاجی مظاہرے کے مقررین نے مطالبہ کیا کہ بھارت جلد از جلد ریاست جموں اور کشمیر سے اپنی افواج کو واپس بلائے اور کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے ٹھوس اقدامات کرے۔ احتجاجی مظاہرے کے مقررین نے حریت رہنماؤں اور تحریک آزادی کشمیر کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 809584
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش