QR CodeQR Code

اصفہان، شہید عارف الحسینی کی 31ویں برسی کی مناسبت سے سیمینار

9 Aug 2019 12:55

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شوریٰ اسلامی کے رکن اور معروف علمی و ثقافتی شخصیت حجۃ الاسلام والمسلمین احمد سالک کاشانی نے شہید علامہ عارف الحسینی کی شخصیت کے مجاہدانہ پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میری شہید علامہ عارف الحسینی سے اس زمانے سے آشنائی تھی، جب وہ "نہضت ھای آزادی بخش" یعنی حریت پسندی کی اسلامی تحریکوں نامی ادارے میں سرگرم تھے۔


اسلام ٹائمز۔ شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی(رہ)، امام خمینی (رہ) کے ان عظیم شاگردوں میں سے تھے، جنہوں نے حجۃ السلام والمسلمین سید عباس موسوی، آیت اللہ سید موسیٰ صدر اور آیت اللہ شہید مرتضیٰ مطہری کی طرح اپنی قربانیوں سے اسلامی تحریک کو جلا بخشی۔ شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کی اکتیسویں برسی کی مناسبت سے ایران کے شہر اصفہان میں ایک سمینار کا انعقاد کیا گيا، جس میں ایران، پاکستان، ہندوستان سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام اور دانشوروں نے خطاب کیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شوریٰ اسلامی کے رکن اور معروف علمی و ثقافتی شخصیت حجۃ الاسلام والمسلمین احمد سالک کاشانی نے شہید علامہ عارف الحسینی کی شخصیت کے مجاہدانہ پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میری شہید علامہ عارف الحسینی سے اس زمانے سے آشنائی تھی، جب وہ "نہضت ھای آزادی بخش" یعنی حریت پسندی کی اسلامی تحریکوں نامی ادارے میں سرگرم تھے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین احمد سالک کاشانی نے مزید کہا کہ آپ قیادت سے پہلے بھی بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ)، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور آیت اللہ شہید مرتضیٰ مطہری سے بھرپور طریقے سے مربوط تھے اور پاکستان میں اسلامی تحریکوں کو منظم کرنے کے لئے سرگرم عمل رہتے تھے۔ حجۃ الاسلام والمسلمین احمد سالک کاشانی نے شہید عارف الحسینی کو شہید عباس موسوی، شہید مرتضیٰ مطہری اور سید موسیٰ صدر کی سطح کی شخیصت قرار دیتے ہوئے کہا کہ میری ذاتی طور پر ان سے کئی ملاقاتیں تھیں اور اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ وہ امام خمینی (رہ) کی عالمی اسلامی تحریک کے وہ عظیم مجاہد تھے، جنہوں نے امام خمینی (رہ) کے راستے کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کیا، آپ کی اسلام اور اسلامی تحریکوں سے وابستگی ہی ان کی شہادت کا باعث بنی کیونکہ سامراجی طاقتیں امام خمینی (رہ) کی شخصیت کے پر و بازو کو کاٹ کر امام خمینی (رہ) کی الہیٰ تحریک کو ختم کرنے کے درپے تھے۔سمینار سے حجۃ الاسلام یوشع ظفر حیاتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید حسینی، امام خمینی (رہ) اور خط امام کے حقیقی پیروکار تھے اور آج بھی وہ علماء اور طلباء کے لئے ایک مثالی کردار کی حیثیت رکھتے ہیں اور انہوں نے زمانہ طالب علمی سے لیکر قیادت تک جو معیارات مقرر کئے ہیں، وہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی ایک نصب العین کی مانند ہیں۔

سیمینار کی دوسری نشست سے خطاب میں معروف اسکالر اور العارف انٹرنیشنل اکیڈمی کے چیئرمین  ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے امام خمینی (رہ) کے اس تعزیت نامہ سے جو امام خمینی (رہ) نے شہید عارف حسینی کے چہلم کی مناسبت سے بھیجا تھا، حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) نے شہید عارف الحسینی کو اپنے تعزیتی مراسلے میں اسلام کا وفادار، محروموں اور مستضعفوں کا حامی اور حضرت امام حسین علیہ السلام کا سچا اور حقیقی فرزند قرار دیا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ امام خمینی(رہ) شہید عارف الحسینی کے سیاسی، ثقافتی اور مجاہدانہ روش کی تائید فرماتے تھے۔ معروف اسکالر اور العارف انٹرنیشنل اکیڈمی کے چیئرمین ڈاکٹر راشد عباس نقوی نے خطے کے صورت حال بالخصوص پاکستان، امریکہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی دوستی دشمنی سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے وہ حکمران جو امریکہ کو اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہیں، انہیں شاہ ایران، حسنی مبارک، قذافی اور ان جیسے امریکہ نواز حکمرانوں کے انجام کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر نقوی نے آخر میں کہا کہ امام خمینی (رہ) اور شہید قائد علامہ عارف الحسینی کے پیروکاروں کو اسلام کے خلاف امریکی سازشوں اور اقدامات کو ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ سیمینار کے دوران شہید قائد علامہ عارف الحسینی کی زندگی پر ڈاکومینٹری فلم دکھائی گئی اور اصفہان کے حوزہ علمیہ کے پاکستانی اور ہندوستانی طلبہ نے انقلابی ترانے اور قصائد بھی پڑھے، جنہیں حاضرین نے خوب سراہا۔


خبر کا کوڈ: 809805

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/gallery/809805/1/اصفہان-شہید-عارف-الحسینی-کی-31ویں-برسی-مناسبت-سے-سیمینار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org