1
0
Friday 23 Aug 2019 06:28

اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کی مشترکہ پریس کانفرنس

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

  • اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

    اسلام آباد، علامہ راجہ ناصر عباس اور سید قاسم شمسی کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تصاویر

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان قاسم شمسی نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں سابق مرکزی صدر یافث نوید ہاشمی سمیت شیعہ کارکنوں اور اکابرین کی جبری گمشدگی، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور موجودہ ملکی صورت حال کے حوالے سے پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی، مرکزی سیکرٹری مالیات علامہ اقبال بہشتی، انجینئر سخاوت علی اور مولانا حسنین گردیزی بھی موجود تھے۔ شیعہ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان یافث نوید ہاشمی سمیت شیعہ اسیران کو رہا کیا جائے، مظلوم کشمیری مسلمانوں کی مدد کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اہل تشیع کو فرقہ وارانہ تشدد کی بھینٹ چڑھایا گیا، اب مسنگ پرسنز کا مسئلہ اس سے بھی سنگین ہے، لاپتہ شیعہ افراد کے لواحقین ہم سے سوال کرتے ہیں کہ ہمارے عزیز کہاں ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان، فتح جنگ، کراچی اور اسلام آباد سے لاپتہ ہونیوالے افراد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے، یہ ہمارا درد ہے، ہم مسنگ پرسنز کو فراموش نہیں کر سکتے، ہر قیمت پہ ہمیں یہ افراد چاہیئں، انہیں رہا کیا جائے، پورے ملک میں آواز اٹھائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 812159
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

راجه صاحب، اگر مسلم لیگ کی حکومت هوتی تو آپ لوگ فوراً بهوک ہڑتال اور دهرنا پر اتر آتے اور سعودی عرب تک کو مورد الزام قرار دیتے اور کہتے که نواز، شهباز اور شیعه دشمن رانا ثناء الله کا کام ہے، لیکن اب تو آپ کی اپنی حکومت ہے نا!! ذرا نیازی حکومت اور ان کے شیعه مخالف اقدام کے خلاف بهی تو بات کریں نا؟!!! اب رانا ثناء الله کو تو آپ کے کزن نیازی نے جیل میں ڈال رکھا ہے تو پهر بهی یه شیعه دشمن مسنگ پرسن کیوں؟ اور آپ کی طرف سے نه کوئی بهوک ہڑتال اور نه هی کوئی اسلام آباد بند کرنے اور دهرنے کی دهمکی؟!!!!!
ہماری پیشکش