کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
کراچی میں سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف پیپلز پارٹی کا جلسہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت مزار قائد پر سانحہ شہدائے کارساز اور عمران خان کی حکومت کی ناکامی کے خلاف جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جسلہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں پارٹی جیالوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنما، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹر اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے رہنما بھی موجود تھے۔ جلسہ سے پپارٹی رہنماؤں سمیت چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کیا۔ شرکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم خاموش نہیں رہیں گے، خان کی دھاندلی زدہ حکومت کو بے نقاب کریں گے، سلیکٹرز کو حکمرانوں کی پشت پناہی چھوڑنی ہوگی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ داخلی خارجی اور معاشی محاذ پر ناکام عمران حکومت کا ساتھ دینا ذاتی مفاد ہوسکتا ہے مگر یہ ملکی مفاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان میں اہلیت ہے نہ 20 کروڑ عوام کے مسائل سمجھنے کی صلاحیت ہے، عمران حکومت نے پارلیمنٹ کو تالا لگا دیا ہے، اپنی نااہلی کو چھپانے کے لئے حربے آزمائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 10 ہزار چار سو ارب روپے کا قرض لے کر ماضی کا ریکارڈ توڑ دیا۔ عمران نے کہا تھا کہ خودکشی کروں گا، قرض نہیں لوں گا، جس سے قرض لیا ان کا گورنر اسٹیٹ بینک لگا دیا۔