0
Friday 1 May 2020 14:52

چترال، وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

  • چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

    چترال کی خوبصورت وادی آیون میں ایک ہی پودے میں مختلف رنگوں کے گلاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

اسلام ٹائمز۔ ویسے تو پورا چترال پھولوں کا شہر سمجھا جاتا ہے، مگر بعض علاقے ایسے بھی ہیں، جہاں قدرت نے اپنے بیش بہا حسن کے خزانے لٹانے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں نے اس حسن میں اضافہ کیا ہے۔ آیون اس قسم کے پھولوں کے باغات کیلئے بہت مشہور ہے۔ آیون میں ناصر احمد خان ٹھیکدار کے والد مرحوم نے ایک ایسا باغ لگایا ہے، جہاں پودے زمین کی بجائے دیوار میں لگائے گئے ہیں۔ اس باغ کی ایک اور حاص بات یہ ہے کہ یہاں ایک ہی پودے میں گلاب کے محتلف انواع و اقسام کے قلم لگائے گئے ہیں اور ایک ہی پودے میں یہ رنگ برنگے گلاب نہایت خوبصورت لگتے ہیں۔ ناصر احمد خان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ یہ اس کے مرحوم والد صاحب کا شوق تھا اور میں نے بھی اسے جاری رکھا۔ ناصر خان نے بتایا کہ وہ فرصت کے لمحات میں یہاں آکر ان پھولوں سے انجائے کرتا ہے، جس سے اس کا وقت بھی اچھی طرح گزرتا ہے اور اسے ایک روحانی سکون بھی ملتا ہے۔

مدثر احمد خان جو سیکنڈ ائیر کا طالب علم اور ناصر کا چھوٹا بیٹا ہے، اس کا کہنا ہے کہ مجھے بھی اپنے دادا اور والد صاحب کی طرح ان پھولوں کا بہت شوق ہے اور میں بھی چھٹیوں میں ان پھولوں کے ساتھ وقت گزارتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج کل کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے لوگ گھروں میں خود ساحتہ قرنطینہ میں قید تنہائی گزار رہے ہیں، اس سے بہتر یہ ہے کہ اپنے گھروں میں پھول لگائیں، ان کے ساتھ پیار کریں اور بدلے میں یہ پھول بھی ہم سے پیار کرتے ہیں، ہمیں خوشیاں دیتے ہیں اور ہمیں ہشاش بشاش اور تازہ دم رکھتے ہیں۔ مدثر احمد خان نے مزید بتایا کہ اگر انسان ان پھولوں کے ساتھ دلچسپی رکھے اور پھولوں کے باغ میں رہے تو اس کی قوت مدافعت بہت مضبوط ہوتی ہے اور اس پر بیماریاں بھی اثر نہیں کرتیں۔ اگر علاقے کے تمام افراد شاکر الدین اور ناصر احمد خان کی طرح کے شوق رکھیں اور اپنے گھروں میں پھولوں کے باغ لگائیں تو یہ پورا خطہ گل و گلزار ہو جائے گا اور  یہ زمین پر جنت کا ٹکڑا نظر آنے لگے گا۔
خبر کا کوڈ : 860131
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش