0
Monday 21 Sep 2020 09:00

اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

  • پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

    پیپلزپارٹی کی قیادت میں اپوزیشن کی اے پی سی کی تصویری جھلکیاں

اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ہوئی، جس میں تمام جماعتیں پارلیمان سے مزید تعاون نہ کرنے پر متفق ہوگئیں، مولانا فضل الرحمٰن نے 26 نکات پر مشتمل اعلامیہ پڑھا، جس میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن اب اس ربر اسٹیمپب پارلیمنٹ سے مزید تعاون نہیں کرے گی۔ اپوزیشن کی اے پی سی کا 4 صفحات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جسے کل جماعتی کانفرنس کی قرارداد قرار دیا گیا اور بتایا کہ قومی سیاسی جماعتوں کا نیا سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ تشکیل دیا گیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی ہے کہ یہ اتحادی ڈھانچہ حکومت سے نجات کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک کو منظم کرے گا جبکہ آئین، 18ویں ترمیم اور موجودہ این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پارلیمان کی بالا دستی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، سیاسی انتقام کا شکار اور جھوٹے مقدمات میں گرفتار اراکین کو رہا کیا جائے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونے سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 887452
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش