0
Tuesday 27 Oct 2020 23:55
امریکی پولیس کی بربریت

ریاست فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام جوان قتل

  • فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

    فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

  • فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

    فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

  • فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

    فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

  • فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

    فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

  • فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

    فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

  • فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

    فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان قتل

اسلام ٹائمز۔ امریکی پولیس کی جانب سے ایک اور سیاہ فام امریکی شہری کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ہے جس پر امریکی عوام کی جانب سے وسیع احتجاج جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فیلاڈیلفیا میں سفید فام پولیس اہلکاروں کی جانب سے ایک 27 سالہ سیاہ فام شہری کو سرعام قتل کر دیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے عوام کی جانب سے ہونے والے وسیع احتجاجی مظاہروں کے خلاف بھی پولیس کی جانب سے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ روسی خبررساں ایجنسی رشیاٹوڈے کے مطابق امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام جوان کے قتل پر سینکڑوں امریکی شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر ماورائے عدالت قتل اور امریکی پولیس کی بربریت و نسل پرستی کے خلاف نعرے لگائے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے خلاف طاقت کے استعمال کے بعد یہ احتجاج پرتشدد ہنگاموں اور جلاؤ گھیراؤ و لوٹ مار کی کارروائیوں میں بدل گئے جس کے باعث قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ریاست فیلاڈیلفیا میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں "سیاہ فام شہریوں کی جان اہم ہے" کے عنوان سے گذشتہ کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے سماجی کارکنوں کی جانب سے ریاست فیلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں "والٹر والز جونیئر" نامی 27 سالہ سیاہ فام جوان کی ہلاکت پر عدالت کی برقراری کا مطالبہ کرتے ہوئے وسیع احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف ریاست فیلاڈیلفیا کے پولیس چیف "ایرک گریپ" نے خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے پرتشدد اقدام کی حمایت کی ہے۔ ایرک گریپ کا کہنا تھا کہ پولیس افسر ایک ایسے شخص کے گھر میں داخل ہوئے جہاں سے انہیں مدد کی کال موصول ہوئی تھی جبکہ وہاں انہوں نے 27 سالہ "والز" کو چاقو سے مسلح حالت میں پایا۔ فیلاڈیلفیا کے پولیس چیف کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس جوان پر تب فائر کھولا جب وہ اپنا ہتھیار پھینکے پر تیار نہیں تھا اور اپنے چاقو کے ہمراہ پولیس کی جانب بڑھ رہا تھا۔ واضح رہے کہ 6 ماہ قبل ریاست مینیاپولیس میں پولیس کی جانب سے گردن پر گھٹنا رکھ کر 47 سالہ سیاہ فام جارج فلوئڈ کو سرعام قتل کرنے کے بعد سے نسل پرستی اور امریکی پولیس کی بربریت کے خلاف تاحال وسیع احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
 






خبر کا کوڈ : 894401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش