1
Sunday 1 Nov 2020 22:49

امریکی صدارتی امیداروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں، کیلیفورنیا میں اجتماعات پر پابندی عائد

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

  • امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

    امریکی صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں

اسلام ٹائمز۔ عالمی میڈیا کے مطابق انتخابات میں امریکی صدر کی گرتی صورتحال کے باعث صدارتی امیدواروں کے مسلح حامیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر بیورلی ہلز میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے حامیوں کے درمیان ہونے والے جھگڑوں کے بعد پولیس کی جانب سے ریاست کیلیفورنیا کے اندر ہر قسم کے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ امریکی نیوز چینل فاکس نیوز نے اطلاع دی ہے کہ شہر بیورلی ہلز میں واقع راکسبری پارک کے قریب شہریوں کی جانب سے امریکی صدر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلح حامیوں نے اس پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے ہیں۔ اس وقوعے کے بعد پولیس کی جانب سے ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل بیورلی ہلز پولیس کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ہالووین کے بعد ممکنہ ہنگاموں سے نمٹنے کے لئے صدارتی انتخابات کے 1 ہفتے کے دوران پولیس ریڈ الرٹ حالت میں رہے گی جبکہ ضرورت کے وقت فوج سمیت دوسری سکیورٹی فورسز بھی پولیس کی مدد کے لئے تیار رہیں گی۔

خبر کا کوڈ : 895384
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش