0
Friday 5 Mar 2021 22:56

جی بی اسمبلی کا اجلاس

  • سپیکر جی بی اسمبلی سید امجد زیدی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے

    سپیکر جی بی اسمبلی سید امجد زیدی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے

  • ایم ڈبلیو ایم کے رکن شیخ اکبر رجائی کارگل سکردو روڈ کھولنے کی قرارداد پیش کر رہے ہیں

    ایم ڈبلیو ایم کے رکن شیخ اکبر رجائی کارگل سکردو روڈ کھولنے کی قرارداد پیش کر رہے ہیں

  • وزیر خزانہ جاوید منوا اظہار خیال کرتے ہوئے

    وزیر خزانہ جاوید منوا اظہار خیال کرتے ہوئے

  • پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی و مشیر خوراک شمس الحق لون خطاب کر رہے ہیں

    پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی و مشیر خوراک شمس الحق لون خطاب کر رہے ہیں

  • تحریک انصاف کے رکن اسمبلی و وزیر اعلیٰ کے کوارڈینیٹر سید سہیل عباس شاہ اظہار خیال کرتے ہوئے

    تحریک انصاف کے رکن اسمبلی و وزیر اعلیٰ کے کوارڈینیٹر سید سہیل عباس شاہ اظہار خیال کرتے ہوئے

  • وزیر اعلیٰ خالد خورشید ایوان سے خطاب کر رہے ہیں

    وزیر اعلیٰ خالد خورشید ایوان سے خطاب کر رہے ہیں

  • پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی شہزاد آغا قرارداد پیش کر رہے ہیں

    پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی شہزاد آغا قرارداد پیش کر رہے ہیں

  • اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈووکیٹ خطاب کرتے ہوئے

    اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈووکیٹ خطاب کرتے ہوئے

  • جے یو آئی کے رکن حاجی رحمت خالق اظہار خیال کرتے ہوئے

    جے یو آئی کے رکن حاجی رحمت خالق اظہار خیال کرتے ہوئے

  • بی این ایف کے قائد نواز خان ناجی

    بی این ایف کے قائد نواز خان ناجی

  • پیپلزپارٹی کی رکن سعدیہ دانش اظہار خیال کرتے ہوئے

    پیپلزپارٹی کی رکن سعدیہ دانش اظہار خیال کرتے ہوئے

  • وزیر جنگلات راجہ ذکریا خان اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے

    وزیر جنگلات راجہ ذکریا خان اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے

  • وزیر پلاننگ و اطلاعات فتح اللہ خان

    وزیر پلاننگ و اطلاعات فتح اللہ خان

  • پیپلزپارٹی کے رکن انجینئر محمد اسماعیل

    پیپلزپارٹی کے رکن انجینئر محمد اسماعیل

اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی کا تیسرا اجلاس ہنگامہ خیز رہا، اجلاس کے تیسرے روز جہاں شور شرابہ اور ہنگامی آرائی ہوئی وہاں کئی اہم قراردادیں بھی منظور ہوئیں۔ سب سے اہم قرارداد ایم ڈبلیو ایم کے رکن اسمبلی شیخ اکبر رجائی کی جانب سے پیش کی گئی جس کی متفقہ منظوری بھی دی گئی۔ قرارداد میں سکردو کارگل روڈ کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسمبلی میں جہاں اس قرارداد کی تمام ممبران نے حمایت کی وہاں عوامی سطح پر بھی اس قرارداد کو سراہا گیا کیونکہ کارگل روڈ کھلنے سے کئی عشروں سے منقسم خاندانوں کو ملنے کا موقع ملے گا۔ دوسری جانب حیرت انگیز طور پر تنظیم اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان نے اس قرارداد کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔ اجلاس کے چوتھے روز نیشنل پارکس کے معاملے پر اراکین میں لفظی جنگ جاری رہی۔ ادھر ایک اور متفقہ قرارداد کے ذریعے سرکاری ملازمت کیلئے عمر کی حد چالیس سال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 919862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش