0
Monday 12 Apr 2021 02:01

ملتان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے علامتی دھرنا

اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ملک بھر میں احتجاجی دھرنے، مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان میں چونگی نمبر 6 خواتین اور بچوں نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے علامتی دھرنا دیا۔ دھرنے میں شریک چھوٹے بچوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہ علامتی دھرنا لاپتہ شیعہ عزاداروں کے حوالے سے ہے، جنہیں کئی سالوں سے ریاستی اداروں نے لاپتہ کیا ہوا ہے، ہماری یہ تحریک آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کیلئے ہے، اس کے مطابق اگر ریاست میں موجود کسی شخص کو گرفتار کیا جائے تو 24 گھنٹوں میں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ مگر افسوس کے ساتھ کئی سالوں سے ہماری یہ آئینی تحریک چل رہی ہے، ہماری مائیں بہنیں روڈوں پر آکر بیٹھی ہیں مگر افسوس وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان ہماری باتوں پر کان نہیں دھرتے۔

ملک میں مسنگ پرسن کے معاملہ پر بین الاقوامی سطح پر ملکی بدنامی ہو رہی ہے، حکومت کو اس کی کوئی پروا نہیں۔ مسنگ پرسنز کی بہت سی مائیں اپنے بچوں کے انتظار میں نابینا ہوگئی ہیں اور لاپتہ افراد میں سے بہت سے ایسے والدیں ہیں، جو اپنے پیاروں کی بازیابی کی راہ دیکھتے ہوئے اس دنیا سے چلے گئے ہیں۔ لیکن ریاست مدینہ کی بات کرنے والوں کو کوئی پرواہ نہیں۔ ہماری احتجاجی تحریک جاری ہے، جب تک آخری مسنگ پرسن کو بازیاب نہیں کرایا جاتا۔ اس موقع پر مولانا وسیم عباس معصومی، مولانا ہادی حسین ہادی، ڈویژنل صدر آئی ایس او ملتان ثقلین ظفر، ضلعی آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم ملتان فخر نسیم اور دیگر موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 926651
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش