QR CodeQR Code

مسنگ پرسنز کے حق میں اسلام آباد میں دھرنا

12 Apr 2021 02:56

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کا ریاستی اداروں کی تحویل میں ہونا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ اگر عدالتی نظام پر مقتدر اداروں کو اعتماد ہے تو وہ خفیہ عقوبت خانوں میں رکھے گئے نوجوانوں کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں۔


اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی حمایت میں دسویں روز بھی ملک بھر میں علامتی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہا۔ شرکاء دھرنا آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے، جس کے مطابق کسی بھی شہری کو گرفتاری کے بعد چوبیس گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش نہ کرنا آئین شکنی ہے۔ ملت تشیع کے متعدد افراد گذشتہ کئی سالوں سے لاپتہ ہیں، ان کی بازیابی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے، اتوار کے روز بھی اسلام آباد، لاہور، ملتان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں علامتی دھرنے دیئے گئے، جن میں شیعہ اکابرین، مختلف شیعہ جماعتوں کے ضلعی و صوبائی رہنماء، نوحہ خواں تنظیمیں اور نامور مذہبی و سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جب تک ہمارے نوجوانوں کو سامنے نہیں لایا جاتا، تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا، یہ ہمارا آئینی و قانونی مطالبہ ہے، ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کا ریاستی اداروں کی تحویل میں ہونا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ اگر عدالتی نظام پر مقتدر اداروں کو اعتماد ہے تو وہ خفیہ عقوبت خانوں میں رکھے گئے نوجوانوں کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں۔ ریاستی اداروں کے ایک دوسرے پر عدم اعتماد سے ایک نیا محاذ کھل سکتا ہے۔ اختیارات کی کھینچا تانی ریاست کے وجود کے لیے بھی نقصان دہ ہے، ایک آئینی و جمہوری ریاست میں قانون و انصاف کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔


خبر کا کوڈ: 926658

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/gallery/926658/1/مسنگ-پرسنز-کے-حق-میں-اسلام-ا-باد-دھرنا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org