0
Wednesday 12 May 2021 10:17

کوئٹہ، سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن

  • کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

  • کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

  • کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

  • کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

  • کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

  • کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ میں سید الشہداء گرلز اسکول کابل کے شہداء کی یاد میں شمعین روشن اور احتجاجی مظاہرہ

اسلام ٹائمز۔ گذشتہ شب کوئٹہ میں ابو تراب اسکاؤٹس کی جانب سے کابل کے مقامی سید الشہداء گرلز اسکول پر حملے کے نتیجے میں شہادت پانے والے طلباء کی یاد میں شمعین روشن کی گئیں اور احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔ احتجاجی مظاہرے کا انعقاد شہداء چوک علمدار روڈ میں کیا گیا، جس کے شرکاء نے بہترین نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں جوانوں کے ساتھ ساتھ بزرگ اور بچے بھی واقعے کی مذمت اور شہداء کے پسماندگان سے اظہار یکجہتی کرتے نظر آئے۔ شمع بردار اور احتجاجی مظاہرے میں علمائے کرام اور سماجی کارکنان بھی شریک تھے، جنہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے شہداء کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے ایک بار پھر ہماری عید خراب کر دی ہے۔ اس طرح کے سانحات اس بات کی دلیل ہے کہ مومنین کو نشانہ بنانے والے نہ صرف دینی اعتبار سے بلکہ اخلاقی اعتبار سے بھی گئے گزرے اور حیوان صفت لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ شہداء صرف ان کے نہیں بلکہ ہم شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ سانحہ سید الشہداء اسکول کابل کے شہید طلباء علم کے حصول کے لئے نکلے تھے، جو خود عبادت ہے۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ انسانیت کی خدمت کریں۔ بریکینگ بیرئیرز ویمن کی رکن اور معروف سماجی کارکن شازیہ بتول نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علم دوستی انسانیت دوستی ہے اور معصوم و بےگناہ طلباء کو نشانہ بنانے والے کبھی بھی انسان نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین یہ نہ سمجھیں کہ اگر ہم ان سے دور ہیں تو ہمیں فکر نہیں ہوگی بلکہ ہم ہمیشہ مظلوم انسانوں کی حمایت میں ہوتے ہیں۔ احتجاجی مظاہرے میں شہدائے سید الشہداء اسکول کابل کی یاد تازہ کی گئی، ان کے بلند درجات کی دعا کی گئی اور شمعین روشن کی گئیں۔ پرواگرام کا اختتام شہداء کے لئے فاتحہ خوانی سے ہوا۔
خبر کا کوڈ : 932224
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش