0
Tuesday 22 Jun 2021 11:49

حرم رضوی شب ولادت امام رضا(ع)

اسلام ٹائمز۔ نماز عید کے واقعے میں بھی امام علیہ السلام کو اس بہانے کہ لوگوں کو آپ کی قدر معلوم ہو، عید کی نماز پڑھانے کی دعوت دی تو امام نے انکار کیا، جب امام کو اس کام کے لئے مجبور کیا گیا تو اس شرط پر قبول کیا کہ وہ نمازِ عید رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور امیر المومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام کی طرز اور ان کی روش کے مطابق پڑھائیں گے۔ منظر یوں تھا کہ دروازہ کھلتا ہے اور امام علیہ السلام پا برہنہ باہر نکلتے ہیں، اس حال میں کہ ایک سادہ لباس، سفید عمامہ زیب تن ہے اور شباہت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم عیاں ہے، رخساروں پر آنسو رواں ہیں۔ لوگ امام علیہ السلام کے ہمرنگ ہونا شروع ہو جاتے ہیں، ننگے پاوں سادہ لباس سفید عمامہ، اللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد کی صدا بلند ہوتی ہے اور امام کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اکٹھے ہوتے جاتے ہیں۔ حیران و پریشان ہیں کہ یہ کیسی نماز ہے؟ یہ کیسا امام ہے؟ اگر یہ نمازِ عید ہے تو اس سے قبل جو مامون کے پیچھے پڑھیں وہ کیا تھیں۔؟ امام ایسا سادہ ہوتا ہے تو مامون کیا ہے؟ امام نے ان تمام دیواروں کو توڑ دیا، یہاں تک کہ مامون کو انقلاب کا خطرہ محسوس ہوا اور وہ امام کو روکنے پر مجبور ہوگیا۔
خبر کا کوڈ : 939405
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش