0
Tuesday 3 Aug 2021 21:02

مجلس علماء امامیہ کشمیر کا اہم اجلاس

  • مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

    مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

  • مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

    مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

  • مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

    مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

  • مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

    مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

  • مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

    مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

  • مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

    مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کا سرینگر میں ایک اہم اجلاس

اسلام ٹائمز۔ ملت امامیہ کشمیر یا شیعیان کشمیر کی ہمہ گیر قیادت اور رہنمائی کے لئے ایک مشترکہ فورم کی تشکیل کے لئے 2021ء کے ابتداء سے ہی کوششیں شروع ہوئی تھیں جو کہ ’’مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر“ کے قیام پر منتج ہوئیں۔ مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر کے شیعہ امامیہ سے وابستہ علماء و فضلاء کا ایک مشترکہ و متحدہ فورم ہے، جسے معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا ہے۔ مجلس علماء اور متحدہ فورم کے قیام پر عوامی حلقوں نے اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ علماء کشمیر کا ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہونا قوم و ملت کی دیرینہ خواہش اور وقت کا اہم ترین تقاضا تصور کیا جاتا ہے۔ اس فورم میں سیاسی، تبلیغی، سماجی، تعلیمی اور رفاعی میدانوں میں مشترکہ موقف کی بنیاد پر کام کرنے کے لئے وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک سو علماء کرام  بنیادی ممبرشپ حاصل کرکے مجلس شورٰی کے رکن بنے ہیں۔ اس حوالے سے مورخہ 11 جولائی کو مجلس علماء امامیہ کی فیصلہ ساز کمیٹی مجلس منتظمہ کے انتخابات کا انعقاد ہوا، جس میں وادی بھر سے تعلق رکھنے والے نامور علماء تشیع نے شرکت کرکے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

مجلس منتظمہ نے 15 جولائی کو مجلس علماء کے مرکزی عہدیداروں کا انتخاب عمل میں لایا جس کی رو سے مولانا شیخ غلام رسول نوری صدر، مولانا سید مدثر حسن رضوی نائب صدر، سید اعجاز حسین رضوی جنرل سکریٹری، مولانا سید محمد رضوی خزانچی ساتھ ہی ساتھ مولانا غلام حسین متو مجلس کے ترجمان منتخب قرار پائے۔ مجلس علماء امامیہ کا پریس کے نام جاری ایک بیان میں مجلس کا قیام معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام علماء کشمیر ہم آہنگی کے ساتھ قومی مسائل حل کرنے کے متمنی ہیں اور اس ہدف کو باہمی رواداری کے ساتھ پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ اس متحدہ فورم کو بلا لحاظ جماعت و فرقہ عوام کے مختلف طبقات کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور اسی عوامی حمایت اور بفضل پروردگار انشاء اللہ علماء کا ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد ہونا اجتماعی مسائل کے خاتمے کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا اور علماء ثابت قدمی کے ساتھ اس کاروان کو بام عروج تک پہنچائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 946641
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش