0
Friday 23 Mar 2012 12:16

شہدائے حماس کے لہو کی خوشبو نے مسلم امہ کے نوجوانوں کو مرنے اور جینے کا ڈھنگ سکھایا، سید عقیل انجم

شہدائے حماس کے لہو کی خوشبو نے مسلم امہ کے نوجوانوں کو مرنے اور جینے کا ڈھنگ سکھایا، سید عقیل انجم
سید عقیل انجم، جنرل سیکرٹری جمعیت علماء پاکستان سندھ کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ کراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکشن میں ایم اے کرنے کے ساتھ ساتھ درس نظامی کی تعلیم حاصل کی اور کراچی کی ایک معروف مسجد میں جمعے کی خطابت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ دور طالب علمی میں ملک کی معروف طلبہ تنظیم کے مرکزی صدر رہے ہیں۔ حق گوئی، جرات مندی شعار ہے اور حق چاہے کتنا ہی کڑوا کیوں نہ ہو اس کے اظہار میں کسی لومتہ لائم سے نہیں شرماتے۔ عالمی مارچ برائے آزادی القدس کے ہمراہ یروشلم کے لئے عازم سفر ہیں۔ اسلام ٹائمز نے عالمی مارچ ٹو یروشلم کے اغراض و مقاصد جاننے کے لئے مولانا سید عقیل انجم کا انٹرویو کیا ہے، جو قارئیں کے پیش خدمت ہے۔

اسلام ٹائمز: گلوبل مارچ ٹو یروشلم کے اغراض و مقاصد کیا ہیں۔؟
سید عقیل انجم: میں یہ سمجھتا ہوں کہ دنیا کا امن مسئلہ فلسطین سے وابستہ ہے۔ عالمی سرد جنگ کے خاتمے کے بعد جو مسئلہ دنیا کے اندر سب سے زیادہ سنگین تھا وہ فلسطین کا ہی مسئلہ تھا۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ مسلم امہ کے سارے حکمران امریکی و صیہونی غلاموں کا کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے اپنے مفادات ہیں، وہ اپنی زندگی کے تعیشات میں کوئی کمی نہیں کرنا چاہتے اور اسی لئے وہ حکمران اور حکومتیں جنہیں خداوند تعالٰی نے اقتدار اور وسائل بے حساب عطا فرمائے ہیں، انہوں نے اپنے بھائیوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔ ساتھ ہی ہمارے ساتھ بدترین المیہ یہ ہے کہ موجودہ صدی میں جبکہ دنیا ایک گلوبل ویلیج بن چکی ہے۔ اس کے باوجود دنیا کے تمام تر ذرائع ابلاغ پر یہودیوں کا قبضہ ہے اور وہ ہمیں وہی کچھ دکھاتے اور سناتے ہیں جو کہ ان کے مفادات کے مطابق ہوتا ہے اور وہ غزہ اور فلسطین میں کئے جانے والے مظالم پر پردہ ڈالے ہوئے ہیں۔
 
ان حالات کو دیکھتے اور محسوس کرتے ہوئے عالم اسلام کے غیرت مند نوجوانوں نے اس گلوبل مارچ ٹو یروشلم کا انعقاد کیا ہے۔ اب ہم اس عالمی کاروان کے ذریعے اسرائیل کی سرحدوں پر پہنچیں گے۔ اپنی آنکھوں سے اپنے بھائیوں پر ہونے والے مظالم کا مشاہدہ کریں گے اور اسرائیل کے ان مظالم کو پوری دنیا کے سامنے بیان کریں گے۔ یہ گلوبل مارچ دنیا کو واضح طور پر دو حصوں میں تقسیم کر دے گا ظالم اور مظلوم اور اس حق و باطل کی جنگ میں جو لوگ غیر جانبدار رہنا چاہتے ہیں ہم ان کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جو مظلوم کے لئے قیام نہیں کرتا وہ ظالم کا ساتھ دیتا ہے۔ 

یہ گلوبل مارچ صیہونیوں کے عزائم کو خاک میں ملا دے گا اور انشاءاللہ وہ وقت قریب آئے گا کہ فلسطین آزاد ہو گا اور دنیا کے تمام تر مسلمان آزادی کے ساتھ مسجد اقصٰی کے اندر حاضری دیں گے اور نماز ادا کریں گے۔ یہ آزادی القدس کاروان جدوجہد آزادی فلسطین اور دنیا کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا جو کہ دنیا اور صیہونیت کی تاریخ کو بدل دے گا اور ہم اس راہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ ہم یہ شعار بلند کرتے ہیں کہ   
                                                     بالروح ،بالدم، نفدیک یا اقصٰی۔

اسلام ٹائمز: جمعیت علماء پاکستان سے مارچ میں شرکت کتنی ہے۔؟
سید عقیل انجم: جمعیت علماء پاکستان امام شاہ احمد نورانی جیسے حریت پسند مجاہد کا قافلہ ہے اور ہمارے سات ساتھی اس کاروان میں شریک ہیں۔

اسلام ٹائمز: یروشلم کو یہودیانے کے منصوے بارے اظہار خیال کریں۔؟
سید عقیل انجم: یہ بات درست ہے کہ اللہ رب العالمین نے بنی اسرائیل سے وعدہ فرمایا تھا کہ اگر بنی اسرائیل کے لوگ خدا کی اطاعت کریں گے اور صراط مستقیم پر چلتے رہیں گے تو اللہ انہیں ارض موعودہ فلسطین عطا فرمائے گا، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بنی اسرائیل نے تاریخ کے کسی ایک بھی لمحے میں بھی اللہ سے کئے ہوئے وعدے کو پورا نہیں کیا کیا، یہ شریر قوم مسلسل اللہ کی نافرمانی کرتی رہی، انبیاء کرام کو ناحق قتل کرتی رہی۔ اللہ کی کتابوں اور شریعت میں اپنی مرضی سے تبدیلیاں کرتی رہی، چنانچہ اللہ رب العالمین نے سیدنا عمر فارق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں ارض موعودہ فلسطین مسلم امہ کو بلا جنگ و جدل عطا فرمائی۔ اس وقت سے لیکر آج تک یہودی عالم اسلام کے خلاف سازشوں اور فلسطین کو یہودیانے کی ناپاک کوششوں میں مصروف رہے ہیں۔ 

دوسری جنگ عظیم کے خاتمے پر امریکہ اور برطانیہ کی سرپرستی میں اسرائیل کی ناپاک ریاست قائم کی گئی، جو کہ جبر اور سازشوں کی بنیاد پر قائم ہوئی ہے، ان کا بنیادی ہتھیار دہشتگردی ہے۔ جسمیں وہ آج تک کامیاب چلے آئے ہیں، لیکن اب تاریخ کا دھارا مڑ رہا ہے، اللہ نے اس قوم ایسے رجال کار عطا فرما دیئے ہیں جو کہ امریکہ و اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق بات کہنے کی جرات رکھتے ہیں۔ حماس کے شہداء کے لہو کی خوشبو نے مسلم امہ کے نوجوانوں کو مرنے اور جینے کا ڈھنگ سکھا دیا ہے اور اب دنیا کے کسی ظالم کا ظلم اور کسی جابر کا جبر مسجد اقصٰی کو آزاد ہونے سے نہیں روک سکتا۔ کیونکہ
 دیتے ہیں صدا کب سے تجھے قبلہ و کشمیر
اب توڑ بھی ڈالو ستم و جور کی زنجیر
باتوں سے کوئی بات بنی ہے نہ بنے گی
اٹھتے ہیں مجاہد تو بدل جاتی ہے تقدیر


اسلام ٹائمز: تازہ ترین اسرائیلی بربریت کے بارے میں آپ کیا کہیں گے۔؟
سید عقیل انجم: میں نے پہلے عرض کیا کہ اسرائیل کے پاس یا تو سازشیں ہیں یا دہشتگردی۔ ہم اسرائیل کی اس بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس اہم موقع پر غزہ میں غیر مسلح پرامن شہریوں پر اسرائیل کی بمباری کے ذریعے گلوبل مارچ ٹو یروشلم کے شرکاء کو ایک پیغام دیا گیا ہے کہ اگر تم اسرائیل کا رخ کرو گے تو تمھارے ساتھ بھی یہی کچھ ہو گا، لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ اس بمباری کے نتیجے میں شہداء نے بھی ہمیں ایک پیغام دیا ہے وہ ہمیں بلا رہے ہیں، وہ فردوس کے بالاخانوں سے ہمیں آواز دے رہے ہیں۔
 شہداء نے پکارا ہے تم کو فردوس کے بالاخانوں سے
ہم راہ خدا میں کٹ آئے تمہیں پیار ہے اب تک جانوں سے


اسلام ٹائمز: دنیا بھر کے وہ لوگ جو اس کاروان میں شامل نہیں، ان کے لئے آپ کا کیا پیغام ہے۔؟
سید عقیل انجم: میں اپنے ان تمام بھائیوں سے جو کہ بوجوہ اس کاروان میں شرکت نہیں کر سکے گزارش کروں گا کہ وہ اس کاروان کے شرکاء کو اور اس کے عظیم مقاصد کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں اور جب 30 مارچ 2012ء کے موقع پر گلوبل مارچ ٹو یروشلم کے شرکاء اسرائیلی سرحدوں پر کھڑے ہو کر صیہونی بربریت کے خلاف اور القدس شریف کی آزادی کے لئے صدائے اجتجاج بلند کر رہے ہوں، دنیا بھر کے حریت پسند لوگوں کے دل اس مارچ کے شرکاء کے ساتھ دھڑک رہے ہوں۔
 
30 مارچ کو یوم جمعہ المبارک ہو گا، میں علماء کرام سے اپیل کروں گا کہ اس دن خطبہ جمعہ کا عنوان آزادی القدس، شہدائے فلسطین اور اسرائیلی بربریت ہو اور وہ نماز جمعہ کے بعد شرکائے گلوبل مارچ اور مظلومین فلسطین کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں، بلکہ جس دن سے یہ کاروان روانہ ہوا ہے مساجد میں، گھروں میں، مدارس میں، دعاؤں کا ایک ایسا سلسلہ قائم کیا جائے جس سے اہل اسلام کے لئے رحمت الہی اور ظالموں کے لئے غضب الہی جوش میں آئے۔ جب تک یہ کاروان اپنی منزل مقصود تک نہ پہنچے، دعاؤں کا یہ سلسلہ قائم رہیے اور تیس مارچ کو دنیا کے کونے کونے میں امریکی سفارتخانوں کے سامنے اجتجاجی مظاہرے کئے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 147432
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش