11
0
Thursday 7 Mar 2013 23:42

مجلس وحدت مسلمین نے رابطہ کیا تو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا سوچا جاسکتا ہے، علامہ عارف واحدی

مجلس وحدت مسلمین نے رابطہ کیا تو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا سوچا جاسکتا ہے، علامہ عارف واحدی
علامہ عارف حسین واحدی اسلامی تحریک پاکستان کے سیکرٹری جنرل ہیں۔ وہ قائد اسلامی تحریک علامہ ساجد علی نقوی کی سربراہی میں قائم سیاسی سیل کے بھی رکن ہیں۔ علامہ عارف واحدی کارکن ہونے پر فخر کرتے اور کارکنوں کی قدر کرتے ہیں۔ تنظیم کے پھیلاو کے لئے کوشاں عارف واحدی ملکی اور بین الاقوامی سیاسی معاملات پر گرفت رکھتے ہیں۔ ان سے اسلامی تحریک کے آئندہ سیاسی لائحہ عمل پر اسلام ٹائمز نے کفتگو کی ہے۔ جو قارئین کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے۔  

اسلام ٹائمز: شیعہ علماء کونسل کی سیاسی حکمت عملی کیا ہے۔ سیاسی اتحاد کے حوالے سے بات کہاں تک پہنچ چکی ہے۔؟
علامہ عارف حسین واحدی: اسلامی تحریک پاکستان کی مرکزی کابینہ اور مرکزی سیاسی سیل کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ ہوچکا ہے کہ الیکشن میں اسلامی تحریک کے پلیٹ فارم سے بھرپور حصہ لیا جائے گا اور آپ کے علم میں ہے کہ اسلامی تحریک پاکستان الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے۔ انتخابی حکمت عملی کے تحت سب سے پہلے ہم حلقے متعین کریں گے کہ کن کن حلقوں میں انتخابات کے لئے امیدوار کھڑے کرنے ہیں۔ ہم نے اپنا پارلیمانی بورڈ بنا دیا ہے۔ امیدواروں سے درخواستیں بھی طلب کرلی گئی ہیں۔ سیاسی رابطہ کمیٹی بنا دی ہے اور ان کو مہلت دی گئی ہے کہ وہ حلقے اور امیدوار متعین کرکے مرکز سے رابطہ کریں۔ یہ بات واضح ہے کہ ہم اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ جو حلقے ہم متعین کریں گے۔ وہ حتمی ہوں گے۔ البتہ اگر کوئی امیدوار یا سیاسی جماعت سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے مذاکرات کرتی ہے، تو مذاکرات کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ جہاں تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات ہے یا سیاسی اتحاد تو بڑی سیاسی جماعتیں رابطے میں ہیں، لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا کہ اسلامی تحریک کس جماعت سے اتحاد کرتی ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ کن جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ اس کے بارے میں آپ کی جماعت کا کیا criteria ہے۔؟
علامہ عارف حسین واحدی: میرے خیال میں جو بھی ہم خیال جماعتیں ہیں اور ظاہر ہے اس میں ہمارے اپنے شیعہ حقوق کا مسئلہ ہے۔ جمہوری انداز میں جس کے ساتھ بھی ہو، ہم کوئی فرق نہیں کرتے، سوائے تکفیری گروپ کے اور باقی تمام جماعتوں سے بات چیت ہوسکتی ہے۔ جن سے ہمارے نظریات ملتے ہیں۔ اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ دینی جماعتوں کے ساتھ بھی ہوسکتی ہے۔ دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی۔ یا جو بڑی سیاسی جماعتیں پاکستان میں ہیں، سب سے بات چیت ہوسکتی ہے۔ اس میں ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ 

اسلام ٹائمز: تو کیا مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ بھی آپ کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا سیاسی اتحاد ہوسکتا ہے۔؟ 
علامہ عارف حسین واحدی: اگر انہوں نے رابطہ کیا تو سوچا جاسکتا ہے۔
 
اسلام ٹائمز: اس کا مطلب ہے کہ آپ ایم ڈبلیو ایم سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے تیار ہیں۔؟
علامہ عارف حسین واحدی: وہ بات کہیں جو میں نے فقرہ کہا ہے کہ اگر رابطہ کیا گیا تو سوچا جاسکتا ہے۔

اسلام ٹائمز: پہلے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے نام پر 1988ء میں پہلی بار انتخابات میں شیعہ جماعت کی حیثیت سے حصہ لیا تھا تو تحریک کو بہت کم ووٹ پڑے تھے۔ تو کیا اس طرح کی صورتحال اس بار تو نہیں دہرائی جائے گی۔؟
علامہ عارف حسین واحدی: میں سمجھتا ہوں کہ وہ ابتدائی دور تھا۔ ہمارا اسلامی تحریک پاکستان کے حوالے سے کافی ورک ہے۔ ہم اس ملک میں سیاسی حوالے سے ایک کلیدی کردار رکھتے ہیں۔ 2002ء اور 2008ء میں بھی ہم نے بھرپور حصہ لیا تھا اور کردار ادا کیا تھا اور اپنی قوت دیکھی ہے۔ ہمارا ہر حلقے میں ووٹ بینک ہے۔ ہم کاسٹنگ ووٹ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ 2008ء کے الیکشن میں بھی ہم نے، ایم این ایز کو جتوایا ہے اور وہ اس کا اعتراف بھی کرتے ہیں۔ ہم بھرپور قوت کے ساتھ وارد ہون گے اور اس دفعہ ہم ایک نتیجہ دیں گے۔ انشاءاللہ 

اسلام ٹائمز: آپ نے انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے حوالے سے بہت دیر نہیں کر دی۔؟
علامہ عارف حسین واحدی:  ابھی یہ بھی تو سوچئے کہ الیکشن کب ہوتے ہیں۔ ہونے بھی ہیں یا نہیں ہونے۔ غیر یقینی کی سی صورت حال ہے۔ میرا خیال ہے کہ ابھی کوئی اتحاد نہیں بنا اور نہ باقاعدہ سامنے آئے ہیں۔ نہ ہی اعلان کیا گیا ہے۔ رابطے ہو رہے رہیں ہے۔ ہمارے ساتھ بھی رابطے ہورہے ہیں۔ لیکن انتخابات کی تاریخ کے اعلان اور انتخابی شیڈول کے اعلان تک صورت حال واضح ہوجائے گی۔ ابھی تک کوئی اتحاد بنے ہیں اور نہ ہی کوئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوئی ہے۔ ابھی تک بات چیت جاری ہے۔ اس ماحول میں ہم انشاءاللہ میدان میں اتریں گے۔ ہم لیٹ نہیں ہیں۔ ہمارا سیاسی ہوم ورک اور تنظمی ڈھانچہ مکمل ہے۔ جن مختلف علاقوں میں ہم فوکس کریں گے۔ وہاں جیتں گے۔ انشاءاللہ 

اسلام ٹائمز: آپ کے ساتھ جو رابطے ہیں۔ خصوصاً متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی تشکیل نو اور بحالی کے حوالے سے جو مشکلات تھیں۔ اس سے مایوس ہو کر آپ نے اکیلے انتخابات میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔؟
علامہ عارف حسین واحدی: نہیں! ہم مایوس تو نہیں ہیں۔ ہم نے ہمیشہ اتحاد امت کے لیے کردار ادا کیا ہے اور متحدہ مجلس عمل ایک ایسا پلیٹ فارم تھا، جس میں تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام موجود تھے۔ میں یہ کہوں کہ تمام مکاتب فکر اس میں شامل تھے۔ بھرپور انداز میں کوشش ہوئی ہے، سب جماعتوں کی خواہش تھی، لیکن کچھ حالات اس طرح کے ہیں کہ اب شاید متحدہ مجلس عمل بحال نہ ہوسکے۔ ایم ایم اے ہو یا نہ ہو۔ ہم نے ایک سیاسی کردار ادا کرنا ہے۔ 

اسلام ٹائمز: کون سا منشور ہے، جو آپ اسلامی تحریک پاکستان کے پلیٹ فارم سے قوم کو دیں گے کہ وہ آپ کو ووٹ دیں۔؟
علامہ عارف حسین واحدی:  اسلامی تحریک کا منشور انشاءاللہ دیں گے۔ اس وقت جو انتخابی فعالیت شروع ہوگئی ہے تو قوم کو بہت جلد منشور دیں گے۔ جس میں تمام ملکی بحرانوں کا حل، خارجہ و داخلہ پالیسی اور تعلیمی سائنسی پالیسی دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 244815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

allama sahb sorry to say ap sirf milat ko mushkil sa nikalnay ka koi manshoor da dain bahut bara karnama ho ga science,intrior and foreign policies tu bahut door ki batain hn
Khuda ki Qasam bohat sharamnaak baat hai, keh MWM ka naam aya to tafsili baat hi nahi ki, baqi secular aur ghair shia mazhabi jamaton se itahaad ho sakta hai un k liye darwazay khulay häin??? ...! Lekan mwm se socha ja sakta??? Allah ka Khoaf kro tum logon ho kia gya hai. In haalaat mein bhi aakathay nahi hotay ho aur tanzeem parasti mein masroof ho, afsos sad afsos. Ham Awam tum logon k itahaad ki khushabri sunna chahtay lekan tum?????
United States
کتنا افسوس کہ ہمارے قائدین فضل الرحمن جیسے لوگوں سے اتحاد کے لئے تو ترستے ہیں مگر اپنوں کے بارے پوچھا تو کہتے ہیں، سوچا جائے گا، کیا یہی حقوق تشیع کا دفاع ہے۔؟
Pakistan
مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تو بار بار رابطہ کیا گیا ہے لیکن آپکی طرف سے سیدھا انکار ہی سامنے آیا ہے، اور حقیقت یہ ہے کہ آپ کا تنظیمی اسٹرکچر ابھی بھی مکمل نہیں ہے بلکہ ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ آپ کی تنظیم کس نام سے کام کر رہی ہے۔ مرکزی کابینہ بھی نہیں ہے اور الیکشن کمیشن نے ضروری قرار دیا ہوا ہے کہ تنظیمی الیکشن جو جماعت نہیں کروائے گی وہ نااہل ہو جائے گی۔ ابھی تک زمینی حقائق یہ ہیں کہ مجلس وحدت کا پورا تنظیمی ڈھانچہ موجود ہے اور الیکشن کی واضح پالیسی بھی نظر آ رہی ہے جبکہ تحریک کا کچھ پتہ نہیں۔ آپ ایم ایم اے کا پیچھا چھوڑ دیں۔ وہ مردہ ہوچکی ہے۔

علی اصغر عمران
Pakistan
بات تو سچ ہے لیکن بات ہے رسوائی کی۔ مولانا فضل الرحمان، مولانا سمیع الحق اور دیگر کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، لیکن تنظیم پرستی کے خول کے باعث اپنوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔ اور اگر وہ ملاقات کرنے کیلئے ٹیلی فون کریں اور وقت مانگیں تو سوچیں گے، ابھی مصروف ہیں۔۔۔۔۔ قوم مر رہی ہے اور ہم سوچیں گے۔ مر جائیگی مخلوق تو بیٹھو گے۔
Iran, Islamic Republic of
چلیں چھوڑیں۔ ملی مفاد کی بات ہے، دین اور مکتب کی بات ہے۔ اگر مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے رابطہ نہیں کیا جاتا تو آپ ہی رابطہ کرلیں۔ اس سے آپ کی شان میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوگا۔ انشاءاللہ۔۔ پوری قوم کی دعائیں اور خدا کی نصرت آپ کے شامل حال رہے گی۔ قدم تو بڑھائیں۔۔۔
صفدر علی چنیوٹ
ہمیشہ اسی انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں کہ وہ رابطہ کرلیں، شیعوں کے مفاد کی خاطر آپ نے بھی کبھی رابطے کی کوشش کی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟
خدا ہم پر رحم کرے، خصوصاً ہمارے ان علماء پر جنہوں نے کتاب کے نہیں تکبر کے دروس پڑھے ہیں۔
اب بھی دیر نہں، یہ علامہ صاحب کافی اچھے نظریات کے حامل دکھائی دے رہے ہیں۔ ان میں اتحاد کے لئے لچک دکھائی دے رہی ہے۔
ان کی پیشکش کو نہ ٹھکرایا جائے۔
Iran, Islamic Republic of
میری نہایت مودبانہ گزارش ہے کہ ادب و احترام کے ساتھ کمنٹس درج کئے جائیں، بدتمیزی اور بداخلاقی ہمارا اصل مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے ہم آپس میں اکٹھے نہیں ہوسکتے، ہم اچھی بات کو بھی منفی اور تلخ انداز میں کرنے کے عادی ہیں۔
SALAM TO ALL
JAHAN TAK MWM KI TRAF SY RABTY KIYE JANY KI BAAT HAI OR AIK SWAAL KIA JATA HAI K AGR QUAID MOTARAM FAZLUR REHMAN K SATH BETH SKTY HEN OR MWM K SATH KIUN NHI TO JWAB ARZ HAI K QUAID MOHTRM HR US PARTY K SATH BETH SAKTY HEN JO KSI K HATH KA KHILONA NA HO... MWM JIN HATHON KA KHILONA HAI WO LOG QUAID K SATH ITTEHAD NHI CHAHTY ....WSLAM
bohat mazrat k sath.mwm nay har prog k liay alama sb ko dawat de.all shia parties conf k liay bhe laikan koe musbat jawab nahe aya.mwm k political head nasir sherazi sb nay anp ke apc mai allama sajid naqvi sb ko is had tak kaha keh shia mofad k liay elania ya ghair elania ittehad bhe mumkin hay aur woh apne pore political council k sath allama sb k pass janay k liay tayyar hai laikan tahal koe jawab nahe dia gaya.wahide sb apna andaz to daikhe ,mwm rabita karay to socha ja sakta hay? kitna takabbur hay shia jamat k m,uqabla mai.mera mwm say koe talluq nahe.laikan mere dua un k sath aur siase hamdardia bhe uk k sath keh unho nay khood ko is ka ahal sabit kia hay.allah tamam shia qaideen ko hidayat day
ہماری پیشکش