0
Saturday 27 Apr 2013 21:45
پاکستان میں بیرونی فنڈنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہئیے

کراچی سمیت تمام حساس شہروں کو پاک فوج کے حوالے کیا جائے، محمد ثروت اعجاز قادری

کراچی سمیت تمام حساس شہروں کو پاک فوج کے حوالے کیا جائے، محمد ثروت اعجاز قادری
جس وقت پاکستان میں اہلسنت (بریلوی) مسلک کی مساجد پر قبضوں کا سلسلہ شروع ہوا اور عقائد اہلسنت کو مسخ کرنے کی سازشیں جنم لینے لگیں تو ایسے حالات میں بانی و قائد سنی تحریک محمد سلیم قادری شہید نے 1990ء میں سنی تحریک کی بنیاد رکھی اور 1990ء سے 1998ء تک بطور سربراہ سنی تحریک عوام اہلسنت کی خدمت کی۔ انکی شہادت کے بعد محمد عباس قادری کو سربراہ سنی تحریک منتخب کیا۔ 11 اپریل 2006ء بارہ ربیع الاول کے روز جشن عید میلاد النبی (ص) کے موقع پر کالعدم لشکر جھنگوی و کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے دہشت گردانہ کارروائی کے نتیجے میں نشتر پارک میں ہونے والے بم دھماکے میں متعدد جید علمائے اہلسنت اور سنی تحریک کے مرکزی عہدیداران سمیت محمد عباس قادری کی شہادت کے بعد محمد ثروت اعجاز قادری کو سنی تحریک پاکستان کا سربراہ منتخب کیا گیا۔ آپ 2006ء سے لیکر تاحال اس عہدے پر اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں۔ آپ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز نے آئندہ عام انتخابات اور کراچی سمیت ملک بھر میں جاری دہشت گردی، پاکستان میں بیرونی مداخلت خصوصاَ انتخابات میں بیرونی مداخلت سمیت مختلف ایشوز پر محمد ثروت اعجاز قادری کے ساتھ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی دفتر "مرکز اہلسنت" میں ایک خصوصی نشست کی۔ اس حوالے سے کیا گیا مختصر انٹرویو قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: پاکستان سنی تحریک کن مقاصد کے تحت عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم، سب سے پہلے تو آپ کا شکریہ کہ آپ مرکز اہلسنت تشریف لائے۔ پاکستان سنی تحریک کے عام انتخابات میں شرکت کے حوالے سے بنیادی مقاصد دہشت گردی، فرقہ واریت، مذہبی عصبیت، لسانیت کا خاتمہ اور کرپٹ نظام کی تبدیلی ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح (رہ) اور علامہ اقبال (رہ) نے ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کیلئے جو جدوجہد کی تھی، جو خواب دیکھا تھا کہ جہاں پر امن و امان ہو، انصاف ہو، تعلیمی و طبی سہولیات سب کیلئے یکساں ہوں۔ ایسی اسلامی و فلاحی ریاست جو تمام تر لسانی و مسلکی تعصبات سے پاک ہو، یہی ہماری منزل بھی ہے۔ 
دوسرا یہ کہ انشاءاللہ جب ان مسائل سے ہم چھٹکارہ حاصل کر لیں گے تو پھر ہم ملک کو درپیش توانائی کے بحران کے خاتمہ کیلئے کام کرینگے۔ توانائی کے بحران سے نمٹنے کے حوالے سے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ پاکستان توانائی کے وسائل سمیت ہر قسم کے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ جو نہ صرف ہماری ہر قسم کی ضروریات کو باآسانی پورا کر سکتے ہیں بلکہ ہم بجلی اور گیس دیگر پڑوسی ممالک کو بھی برآمد کرکے اربوں روپے کا زرمبادلہ حاصل کرسکتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارے پڑوسی ممالک سے معاشی و تجارتی تعلقات بھی مضبوط ہونگے جس کی پاکستان کو اشد ضرورت ہے۔ تیسرا یہ کہ ہمارے قومی اداروں ریلوے، پی آئی اے، اسٹیل مل وغیرہ کو استحکام بخشنا ہے۔ انہیں خسارے سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنانا ہے، یہ بھی ہمارے انتخابی منشور کا حصہ ہے۔ تعلیمی حوالے سے ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہر سطح کی تعلیم ہر پاکستانی کی دسترس میں ہو۔ چاہے وہ غریب ہو یا امیر۔ تعلیمی مواقع بلاامتیاز ہر پاکستانی شہری کو فراہم کرنا بھی ہمارے منشور میں شامل ہے۔

اسلام ٹائمز: پرامن انتخابات کیسے ممکن ہیں۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: پرامن انتخابات کو ممکن بنانے کیلئے دہشت گردوں کو لگام دی جائے، چاہئے وہ مذہب کے نام پر دہشت گردی کر رہے ہیں یا لسانیت کے نام پر اس جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ انتخابات کے موقع پر کراچی، کوئٹہ، پشاور سمیت تمام حساس شہروں کو پاک فوج کے حوالے کیا جائے۔ اس حوالے سے صرف زبانی کلامی بات نہیں کی جائے بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسلام ٹائمز: طالبان کی جانب سے انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے اور حملے کی مستقل دھمکیاں دی جا رہی ہیں، کیا کہیں گے اس حوالے سے۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: طالبان کی دھمکیاں ہمارے لئے، پوری پاکستانی قوم کیلئے، ملکی ریاستی اداروں کیلئے، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز ہے تو اسے اپنی حکومتی رٹ قائم کرنا ہوگی کیونکہ ملک ملامتی اور عوام کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرنا ہوگا، الیکشن کے روز ہمیں اپنے گھروں سے باہر نکل دہشت گردی اور دہشت گرد عناصر چاہے وہ کالعدم تنظیموں کی شکل میں ہوں یا طالبان کی شکل میں، انہیں اپنے ووٹ کی طاقت سے شکست دینا ہوگی۔

اسلام ٹائمز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان، اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی واحد مذہبی سیاسی جماعت ہے کہ جس نے خود اپنے ٹکٹ پر ملک بھر میں امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ پاکستان سنی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے درمیان انتخابی اتحاد کی خبریں ہیں، کیا دہشت گردی کے خلاف دونوں جماعتیں آئندہ عام انتخابات مل کر لڑیں گی۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: ہم سجھتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سب کو ایک ہو کر الیکشن لڑنا ہوگا۔ فرقہ واریت، لسانیت، عصبیت کے خلاف، دہشت گردی کے خلاف تمام محب وطن قوتوں کو ایک قوم ہو کر لڑنا ہوگا۔ اسی صورت میں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے۔ جہاں تک بات ہے انتخابی اتحاد کی، میں پھر کہوں گا کہ اس وقت مختلف ہم خیال سیاسی و مذہبی جماعتوں سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ انشاءاللہ اس حوالے سے جلد اچھی خبریں سننے کو ملیں گی اور اس انتخابات میں مذہبی ووٹ انتہائی اہم رول ادا کرے گا۔

اسلام ٹائمز: گذشتہ اتوار کو نشتر پارک کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کے جلسے میں خطاب کے دوران ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب نے امریکی ایماء پر آئندہ عام انتخابات کو ہائی جیک کرنے کیلئے اربوں ڈالر مختص کر دئیے ہیں۔ کیا کہیں گے آپ اس حوالے سے۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: دیکھیں پاکستان میں ایک طرف وہ مذہبی حلقے ہیں جو دہشت گردی کی کھل کر مذمت کرتے ہیں اور پاکستان میں خودکش حملوں کو حرام کہتے ہیں، جبکہ دوسری طرف وہ نام نہاد مذہبی لوگ ہیں جو نہ تو دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کی عملی سرپرستی اور حمایت کرتے ہیں۔ بہت سے ممالک اس وقت پاکستان میں اپنے ناجائز مفادات کے حصول کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں، ناجائز مداخلت کر رہے ہیں، ہم یہ کہتے ہیں کہ اس سلسلے کو فی الفور بند ہونا چاہئیے۔ پاکستان میں بیرونی فنڈنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہئیے۔ چاہئے وہ سعودی عرب سے ہو، قطر یا بحرین سے ہو یا کہیں سے بھی ہو۔ جس دن اس فنڈنگ کو ہم نے روک لیا، اس دن معاملات صحیح ہونا شروع ہوجائیں گے اور ملک امن و امان کی راہ پر چل پڑے گا۔ اس حوالے سے ممالک کی شناخت ہوچکی ہے، ہمیں ان ممالک سے رابطہ کرکے انہیں پاکستان میں ناجائز مداخلت سے باز رکھنا ہو گا۔ یقیناً الیکشن میں بھی اس قسم کی مداخلت ہو رہی ہے۔ مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتا کہ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کہاں ہے۔ 

کالعدم دہشت گرد تنظیمیں جو نام بدل کر ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ ان پر سینکڑوں مقدمات ہونے کے باوجود انہیں انتخابات لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔ لہٰذا الیکشن میں خون ریزی کے خدشات کا اظہار جو کہ ہر حلقے کی جانب سے کیا جا رہا ہے وہ یقین میں بدلتا نظر آ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ میں آپ کی نظر اس نکتہ کی جانب بھی مبذول کرنا چاہوں گا کہ ہر کوئی پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کی بات کرتا ہے، جس کا سلسلہ فی الفور بند ہونا چاہئیے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمیں سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی بات بھی تو کرنی چاہئیے۔ پاکستان میں جو سرحدی حدود کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، یہ جو ہم نے پوری دنیا سے دہشت گرد جمع کرکے یہاں رکھے ہوئے ہیں۔ تو یہ بھی تو سرحدی حدود کی خلاف ورزی ہے۔ تو لہٰذا ہر طبقہ کو امریکہ کی جانب سے ہونے والے ڈرون حملوں کی شکل میں فضائی خلاف ورزی کے ساتھ اس سرحدی حدود کی خلاف ورزی کو بھی روکنا ہوگا اور اس کے خلاف بھی آواز بلند کرنی چاہئیے۔ یہ تعلیمی ادارے ہمارے ہیں، اسکول کالجز ہمارے ہیں، مساجد امام بارگاہیں ہماری ہیں، مزارات، مدارس ہمارے ہیں، ان عبادت گاہوں اور تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانا، خودکش حملے کرنا، بم دھماکے کرنا، دہشت گردی کرنا کسی بھی مذہب میں اس چیز کی اجازت نہیں ہے۔ کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔

اسلام ٹائمز: آجکل میڈیا میں پاکستان سنی تحریک میں اندرونی اختلافات کی خبریں چل رہی ہیں، اس میں کتنی حقیقت ہے۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: (مسکراتے ہوئے) دیکھیں، جب بھی انتخابات نزدیک آتے ہیں اس قسم کی سازشیں جنم لیتی ہیں۔ اس قسم کا پروپیگنڈہ بھی مخالفین کی جانب سے انتخابی مہم کا حصہ ہوتا ہے۔ مگر ہم نہ تو اس قسم کی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں اور نہ ہی اس سے پریشان ہوتے ہیں بلکہ اس قسم کی تمام سازشوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ جب دشمنوں نے دیکھا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط آواز بلند ہو رہی ہے تو اس قسم کی تنظیموں کا راستہ روکنے کیلئے اس قسم کی چھوٹی حرکتیں کی جاتی ہیں۔ مگر الحمد اللہ پاکستان سنی تحریک میں کسی قسم کے کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ انشاءاللہ نادان لوگوں کی سازشیں بھی دم توڑ جائیں گی اور جو لوگ سنی تحریک کو ختم کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں، انشاءاللہ ان کے سارے خواب ادھورے رہ جائیں گے۔

اسلام ٹائمز: عوام کے نام کیا پیغام دینا چاہئیں گے۔؟
محمد ثروت اعجاز قادری: پاکستانی قوم کو میں پھر یہی پیغام دینا چاہونگا کہ پاکستان کے استحکام اور سلامتی کیلئے، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے، دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں، انکی حمایت کرنے والوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے، پاکستان سنی تحریک سمیت محب وطن قوتوں کے دست و بازو بنیں، انہیں عام انتخابات میں کامیاب کرائیں۔ یہ جنگ پاکستان کے حقوق کی جنگ ہے، نظریہ پاکستان کے تحفظ کی جنگ ہے، نظام کو تبدیل کرنے کیلئے مل جل کر آگے بڑھیں اور ووٹ کے درست استعمال کیلئے شعور بیدار کریں۔
خبر کا کوڈ : 258174
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش