0
Wednesday 8 May 2013 11:11
الیکشن کے دوران لاہور جیسا پر امن ماحول پورے ملک میں دیکھنا چاہتے ہیں

ملک میں وہ لوگ دہشتگردی پھیلا رہے ہیں جن کے آباواجداد نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا، ثروت قادری

ملک میں وہ لوگ دہشتگردی پھیلا رہے ہیں جن کے آباواجداد نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا، ثروت قادری
ثروت اعجاز قادری پیشے کے اعتبار سے انجینئر ہیں۔ ان کی قیادت میں سنی تحریک نے محض مخالف فرقے سے بریلوی مساجد کا قبضہ واپس لینے کی بجائے سیاسی دھارے میں شامل ہو کر اپنے پلیٹ فارم کو وسعت دی ہے۔ وہ خود تو الیکشن نہیں لڑ رہے مگر اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے ملک بھر میں عام نشستوں کے لئے تقریباً 200 امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ انہیں کامیابی کی اتنی امید تو نہیں لیکن وہ اپنا سافٹ امیج قوم کے سامنے ضرور لانا چاہتے ہیں۔ لاہور میں ان کی موجودگی کے دوران اسلام ٹائمز نے ان سے انٹرویو کیا، جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ نے پاکستان سنی تحریک کے پلیٹ فارم سے کتنے امیدوار انتخابات میں کھڑے کیے اور اس وقت انتخابی مہم کس حد تک جاچکی ہے۔؟
ثروت اعجاز قادری: اس وقت پاکستان سنی تحریک کے 199 نمائندے چاروں صوبوں میں کھڑے ہیں۔ بلوچستان، خیبر پختواخوا حتٰی کہ دیر اور مالاکنڈ تک ہمارے لوگ سیاسی میدان عمل میں ہیں اور یقیناً ہماری جنگ ان دہشت گردوں کے خلاف ہے جو اس ملک کو غیر محفوظ بنانا چاہتے ہیں اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری جمہوری جدوجہد ان کے خلاف ہے جو اس ملک کو دہشت گردی کی اس نہج پر لے آئے ہیں کہ آج پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان ایک دہشت گرد ملک کے طور پر کی جاتی ہے۔ ہمیں آج سبز پاسپورٹ کے اسلامی تشخص کو بھی بحال کرنا ہے اور اس ملک کو ایک دیندار اور سچی قیادت کی ضرورت ہے۔ جو ہم عوام کے سامنے لے کر آئے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ سنی تحریک کے امیدواروں کو مینڈیٹ دیں۔
 
اسلام ٹائمز: دہشتگردی اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور کہا یہ جاتا ہے کہ یہ مسئلہ مذہبی جماعتوں کا ہی پیدا کیا ہوا ہے؟ جیسا کہ ضیاءالحق کے دور میں انتہا پسند مذہبی جماعتیں پیدا کی گئیں۔ 
ثروت اعجاز قادری: نہیں یہ بات نہیں ہے، آپ بھی جانتے ہیں، میں بھی جانتا ہوں کہ کون لوگ ہیں جو ملک مین دہشت گردی پھیلاتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے آباواجداد نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا اور یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور اس وقت سے اسی کوشش میں ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کے پاس تمام لسٹیں موجود ہیں کہ دہشت گردی میں کون کون ملوث ہیں۔ وہی تو ہم ختم کرنا چاہتے ہیں کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی قابل قبول نہیں۔ اسلام رواداری، امن و سلامتی اور محبت کا درس دیتا ہے۔ ہمارا مذہب تو احترام آدمیت اور انسانیت کا سبق دیتا ہے۔ اسلام میں تشدد نہیں ہے۔ لٰہذا ہم اس کی مذمت کرنے کے لیے میدان عمل میں آئے ہیں۔
 
اسلام ٹائمز: مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا، مسلک کے نام پر ووٹ مانگنا، یہ تو انتخابی ضابطہ اخلاق کے بھی خلاف ہے اور اسی پیغام پر کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عوام ووٹ نہیں دیتے ہیں۔ اس وجہ سے مذہبی جماعتوں کو جیتنے کے لئے مثبت رزلٹ نہین ملتا۔؟
ثروت اعجاز قادری: آپ بھی ہماے ساتھ ہی ایونٹس پر ہوتے ہیں۔ آپ کو ایسا لگا ہماری باتوں سے کہ ہم نے مذہب کے نام پر ووٹ کی بات کی ہو۔ ہم تو اس وقت اسلام اور پاکستان کی بات کر رہے ہیں کہ مفکر پاکستان علامہ اقبال اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے خواب سوچا تھا جو کہ اسلامی فلاحی ریاست کا قیام  تھا۔ آپ ان کے لئے کون سا جملہ استعمال کریں گے کہ وہ کون سی سوچ کے ساتھ آئے تھے، اس لیے کہ اسلامی ریاست میں تعلیم ہو، محبت ہو، عدل ہو اور ان چیزون کی ہی پاکستان کو ضرورت ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ کراچی میں رہتے ہیں۔ انتخابی حوالے سے وہاں کے ماحول اور یہاں لاہور کے ماحول میں کیا فرق دیکھا ہے؟ 
ثروت اعجاز قادری: یقیناً جب سے میں نے لاہور میں اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم کے سلسلے میں قدم رکھا ہے تو میں لاہور شہر کے اندر آتے ہی کوئی پچاس دفتروں کا افتتاح کرچکا ہوں۔ تو ایک بات جو بڑی مثبت مجھے لاہور میں نظر آئی اور اسے پورے پاکستان میں رائج کرنا چاہیے کہ مختلف سوچ کی پارٹیوں کے دفاتر ایک ساتھ ہیں۔ مگر کسی کی کسی سے کوئی لڑائی نہیں ہوتی۔ سب اپنے اپنے ترانے لگائے ہوئے ہیں۔ اپنا اپنا منشور بتا رہے ہیں۔ اپنا اپنا پیغام دے رہے ہیں۔ اسی سوچ کو ہمیں پورے ملک میں نافذ کرنا ہوگا، تاکہ پاکستان ایک پرامن اور جمہوری پاکستان بن سکے اور یہ مملکت خداد اسلام کا قلعہ ثابت ہو اور جو لوگ اس کو توڑنا چاہتے ہیں۔ ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا کیونکہ قوم انشاءاللہ ان دہشتگردوں کا مقابلہ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 261697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش