0
Sunday 1 Dec 2013 00:38
کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہئیے

رسول (ص) کے امتی حسینی سیرت اپناتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے متحد ہیں، مولانا ریاض الدین قادری

رسول (ص) کے امتی حسینی سیرت اپناتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے متحد ہیں، مولانا ریاض الدین قادری
مولانا ریاض الدین قادری چشتی کا تعلق علمائے اہلسنت کے فعال علماء میں ہوتا ہے، آپ اس وقت علماء کونسل، تحریک عوام اہلسنت پاکستان کے جنرل سیکرٹری ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ جامع مسجد دارالصلاح صدر کراچی بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز نے مولانا ریاض الدین قادری چشتی کے ساتھ جامع مسجد دارالصلاح میں ایک مختص نشست کی، اس موقع پر آپ سے کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: جشن عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی لگانے کی سازشوں کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں؟
مولانا ریاض الدین قادری چشتی: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔ عید میلاد النبی (ص) کے جلوسوں پر پابندی، اہل تشیع کے عزاداری کے جلوسوں پر پابندی کی باتیں کرنا، میں سمجھتا ہوں کہ بہت بڑی حماقت ہے، ان پر پابندی لگانے کی بجائے دہشت گرد عناصر پر پابندی لگانی چاہیئے۔ ان جلوسوں سے، ان میلاد کی محافل سے تو لوگوں کو قریب آنے کی ضرورت ہے، اسے مزید بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف سب کو متحد ہونے کی ضرورت ہے تا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ہو سکے، امن و امان کا قیام ہو سکے، ملک ترقی کر سکے۔ دیکھیں حضرت امام حسین (ع) نے یزیدیت کے خاتمے کیلئے، یزیدیت کے مقابلے میں کیوں قربانی دی، کیونکہ امام حسین (ع) کو یزید کی دہشت گردی اور شریعت کی مخالفت ہرگز منظور نہیں تھی، لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ سرکار دو عالم رسول اللہ (ص) کے امتی نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کی سیرت کو اپنائیں گے اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے وہ متحد ہیں۔ یزیدیت کے پیروکار آج بھی ہیں، یہی لوگ آج عید میلاد النبی (ص) کو نہیں مانتے اور اس سے زیادہ کیا مذاق کی بات کیا ہوگی کہ یہ لوگ سرکار دو عالم حضرت محمد (ص) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں کو نہیں مانتے لیکن صحابہ کرام (رض) کا جلوس نکالتے ہیں، تو ان کا عقیدہ دیکھیں کیسا ہے۔ جو نبی (ص) کے نام کے ساتھ نہیں ہیں، نبی اکرم (ص) کے نواسے کے نام کے ساتھ نہیں ہے، تو وہ صحابہ کرام (رض) کی پیروی کیسے کریں گے، یہ طرز عمل و تفکر تو گستاخی و نافرمانی کے مترادف ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ کیا سمجھتے ہیں پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ ناگزیر ہے؟
مولانا ریاض الدین قادری چشتی: دیکھیں حکومت وقت کو چاہئیے کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرے۔ نواز شریف برسرِ اقتدار ہے، نئی فوجی قیادت آ چکی ہے، امید ہے اور انشاءاللہ جیسے نواز شریف صاحب نے آپریشن شروع کیا ہوا ہے، دہشت گردی کافی حد تک ختم ہوئی ہے اور انشاءاللہ یہ مکمل ختم ہو جائے گی اگر حکومت مخلص رہی۔ اگر ہماری پولیس ایماندارانہ طریقے سے کام کرتی رہی تو کوئی دہشت گرد سر نہیں اٹھا سکتا۔ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہیئے۔ دیکھیں ایک انسان کا قتل ساری انسانیت  کا قتل ہے، ہم تو یہ کہتے ہیں ہر غیر مسلم کی جان و مال، عزت و آبرو کی حفاظت بھی رسول اللہ (ص) کی امت کی ذمہ داری ہے اور فرض ہے کہ انہیں تحفظ فراہم کرے۔ علماء کرام کی سب سے زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہر قسم کے ظاہری اختلافات کو ختم کرکے دہشت گردی کے خلاف متحد ہو جائیں۔

اسلام ٹائمز: دہشت گرد عناصر کس کی ایماء پر ملک بھر میں دہشت گردی کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں؟ دہشت گرد کیا چاہتے ہیں؟
مولانا ریاض الدین قادری چشتی: یہود و نصاریٰ نہیں چاہتے کہ اسلام کو غلبہ حاصل ہو، مسلمان متحد ہوں، مگر بدقسمتی سے یہ لوگ مالِ دنیا کیلئے اپنا ایمان بیچ دیتے ہیں، یہ لوگ یہود و نصاریٰ کے ایجنٹ ہیں جو اتحاد بین المسلمین نہیں چاہتے، کیونکہ یہ مسلمان اگر متحد ہو گئے تو ان ایجنٹوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی اور مسلمان بھی یہود و نصاریٰ پر غالب آ جائیں گے۔ اس کے ساتھ یہ دہشت گرد چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی نہ کرے اور ملکی سلامتی و بقاء کو سوالیہ نشان بنا دیا جائے۔

اسلام ٹائمز: کالعدم دہشت گرد تنظیمیں اہلسنت کا نام استعمال کر رہی ہیں، کیا کہیں گے اس حوالے سے؟
مولانا ریاض الدین قادری چشتی: اس بات کی مخالفت تو ہم شروع دن سے کرتے آ رہے ہیں کہ یہ جو نام چرا لئے ہیں، کالعدم تنظیمیں جو ہمارا نام استعمال کر رہی ہیں، یہ جو اہلسنت کے نام سے ربیع الاول میں اور محرم الحرام میں جو اشتہارات شائع کئے جاتے ہیں، اخبارات میں جو کہ کالعدم تنظیم کے لوگ چھپواتے ہیں، یہ سب حکومت کو پتہ ہے۔ ہم ہر اجلاس میں ہر میٹنگ میں حکومتی افراد سے کہتے ہیں کہ ان پر پابندی لگائی جائے، ان کی جانب سے دل آزاری والے نعرے جو پوسٹروں اور دیواروں پر لکھے جاتے ہیں ان پر پابندی عائد کرنا چاہیئے۔ اہلسنت کا دہشت گردی سے نہ کل کوئی تعلق تھا اور نہ ہی کوئی اس قسم کی اسلام و ملک دشمن کارروائیوں میں ملوث ہے، حکومت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جو دہشت گرد کالعدم تنظیمیں اہلسنت کا نام استعمال کر رہی ہیں انہیں اس سے روک کر ان پر پابندی لگائی جائے۔

اسلام ٹائمز: موجودہ صورتحال میں عوام کی ذمہ داری کے حوالے سے کیا کہیں گے؟
مولانا ریاض الدین قادری چشتی: ہر مذہب و مسلک کو اپنی عبادتوں کا حق حاصل ہے، ہر مسلمان کو اس بات کا احترام کرنا چاہیئے۔ مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ دہشت گرد و تخریب کار عناصر کو پہچانیں، ان سے بچیں، عوام علماء کرام کے ساتھ مل کر ایسے عناصر کو بےنقاب کریں اور اعلیٰ حکام کو ان دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے بارے میں آگاہ کریں، جیسے کل ہی کی خبر ہے کہ دہشت گردوں نے کہا ہے کہ ہم نے اکیس دہشت گردوں کو خودکش حملوں کیلئے تیار کرکے بھیج دیا ہے۔ عوام و خواص متحد رہیں، اللہ و رسول (ص) کی شریعت کی پابندی کرتے ہوئے انسانی جانوں کا تحفظ کریں۔ غیر مسلموں کا تحفظ بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ الحمدللہ اہلسنت بریلوی مکتب فکر ملک میں غالب اکثریت میں ہیں مگر آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہو گا کہ کسی سنی بریلوی نے کوئی دہشت گردی کی ہو، دھماکہ کیا ہو، ہم تو میلاد منانے والے ہیں فساد والے نہیں بلکہ فسادی تو وہ ہیں جو میلاد کو بھی نہیں مانتے، ہم تو درود والے ہیں بارود والے نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 326170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش